HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38216

(۳۸۲۱۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ سَعیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ الْغَطَفَانِیِّ ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ الْیَعْمُرِیِّ ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَامَ خَطِیبًا یَوْمَ جُمُعَۃٍ ، أَوْ خَطَبَ یَوْمَ جُمُعَۃٍ ، فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ، ثُمَّ ذَکَرَ نَبِیَّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ ، ثُمَّ قَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ ، إِنِّی قَدْ رَأَیْتُ رُؤْیَا کَأَنَّ دِیکًا أَحْمَرَ نَقَرَنِی نَقْرَتَیْنِ ، وَلاَ أَرَی ذَلِکَ إِلاَّ لِحُضُورِ أَجَلِی ، وَإِنَّ النَّاسَ یَأْمُرُونَنِی أَنْ أَسْتَخْلِفَ ، وَإِنَّ اللَّہَ لَمْ یَکُنْ لِیُضَیِّعَ دِینَہُ وَخِلاَفَتَہُ ، وَالَّذِی بَعَثَ بِہِ نَبِیَّہُ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَإِنْ عُجِّلَ بِی أَمْرٌ ، فَالْخِلاَفَۃُ شُورَی بَیْنَ ہَؤُلاَئِ الرَّہْطِ السِّتَّۃِ ، الَّذِینَ تُوُفِّیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ عَنْہُمْ رَاضٍ ، فَأَیُّہُمْ بَایَعْتُمْ لَہُ، فَاسْمَعُوا لَہُ وَأَطِیعُوا ، وَقَدْ عَرَفْتُ أَنَّ رِجَالاً سَیَطْعَنْونَ فِی ہَذَا الأَمْرِ ، وَإِنِّی قَاتَلْتُہُمْ بِیَدِی ہَذِہِ عَلَی الإِسْلاَمِ ، فَإِنْ فَعَلُوا ذَلِکَ فَأُولَئِکَ أَعْدَائُ اللہِ الْکَفَرَۃُ الضُّلاَّلُ۔ إنِّی وَاللہِ مَا أَدَعُ بَعْدِی أَہَمَّ إِلَیَّ مِنْ أَمْرِ الْکَلاَلَۃِ ، وَقَدْ سَأَلْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَمَا أَغْلَظَ لِی فِی شَیْئٍ مَا أَغْلَظَ لِی فِیہَا ، حَتَّی طَعَنَ بِأُصْبُعِہِ فِی جَنْبِی ، أَوْ صَدْرِی ، ثُمَّ قَالَ : یَا عُمَرُ ، تَکْفِیک آیَۃُ الصَّیْفِ الَّتِی أُنْزِلَتْ فِی آخِرِ النِّسَائِ ، وَإِنْ أَعِشْ فَسَأَقْضِی فِیہَا قَضِیَّۃً لاَ یَخْتَلِفُ فِیہَا أَحَدٌ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ ، أَوْ لاَ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ۔ ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ إِنِّی أُشْہِدُک عَلَی أُمَرَائِ الأَمْصَارِ ، فَإِنِّی إِنَّمَا بَعَثْتُہُمْ لِیُعَلِّمُوا النَّاسَ دِینَہُمْ ، وَسُنَّۃَ نَبِیِّہِمْ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَیَقْسِمُوا فِیہِمْ فَیْأَہُمْ ، وَیَعْدِلُوا فِیہِمْ ، فَمَنْ أَشْکَلَ عَلَیْہِ شَیْئٌ رَفَعَہُ إِلَیَّ۔ ثُمَّ قَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ ، إِنَّکُمْ تَأْکُلُونَ شَجَرَتَیْنِ لاَ أَرَاہُمَا إِلاَّ خَبِیثَتَیْنِ ؛ ہَذَا الثُّومُ وَہَذَا الْبَصَلُ ، لَقَدْ کُنْت أَرَی الرَّجُلَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُوجَدُ رِیحُہُ مِنْہُ ، فَیُؤْخَذُ بِیَدِہِ حَتَّی یُخْرَجَ بِہِ إِلَی الْبَقِیعِ ، فَمَنْ کَانَ آکِلَہُمَا لاَ بُدَّ فَلِیُمِتْہُمَا طَبْخًا۔ قَالَ : فَخَطَبَ بِہَا عُمَرُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، وَأُصِیبَ یَوْمَ الأَرْبِعَائِ ، لأَرْبَعٍ بَقِینَ لِذِی الْحَجَّۃِ۔
(٣٨٢١٧) حضرت معدان بن ابی طلحہ یعمری سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب جمعہ کے دن خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے یا آپ نے جمعہ کا خطبہ دیا ۔۔۔ پس اللہ تعالیٰ کی حمدو ثنا بیان کی پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا اور حضرت عائشہ کا ذکر کیا۔ پھر حضرت عمر نے کہا۔ اے لوگو ! میں نے ایک خواب دیکھا ہے۔ گویا کہ ایک مرغ تھا اس نے مجھے دو مرتبہ ٹھونگ ماری اور میں اس خواب کو اپنی عمر کے پورا ہونے سے ہی کنایہ دیکھ رہا ہوں اور لوگ مجھے کہہ رہے ہیں کہ میں خلیفہ مقرر کر دوں۔ یقین کرو کہ اللہ تعالیٰ اپنے دین کو خلافت کو ضائع نہیں کرے گا اور اس چیز کو بھی ضائع نہیں کرے گا جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث کیا ہے۔ پس اگر مجھے جلد ہی موت نے آلیا تو پھر خلافت ان چھ لوگوں کے درمیان مشاورت کے ساتھ (طے) ہوگی جن سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رضا مندی کے ساتھ رخصت ہوئے ۔ ان میں سے جس کی بھی تم بیعت کرلو تو پھر اس کی بات سنو اور مانو۔ یقیناً مجھے معلوم ہے کہ عنقریب کچھ لوگ اس معاملہ میں طعن کریں گے۔
اگر یہ لوگ ایسا کریں گے تو یہ اللہ کے دشمن ، کافر اور گمراہ ہوں گے۔
٢۔ میں نے اپنے بعد کلالۃ کے معاملہ سے زیادہ اہم بحث نہیں چھوڑی اور تحقیق میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی یہ سوال کیا تھا۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے کسی چیز میں اتنی سختی نہیں کی جو سختی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے ساتھ اس (کلالہ) میں فرمائی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” اے عمر ! تمہیں سورة نساء کے آخر میں نازل ہونے والی آیۃ الصیف کافی ہے۔ “ اور اگر میں مزید زندہ رہا تو عنقریب میں کلالہ کے بارے میں ایسا فیصلہ کر جاؤں گا کہ پھر کوئی اس مسئلہ میں اختلاف نہیں کرے گا۔ چاہے وہ قرآن پڑھا ہو یا نہ پڑھا ہو۔
٣۔ پھر حضرت عمر نے کہا ۔۔۔ اے اللہ ! میں تجھے شہروں کے امراء پر گواہ بناتا ہوں۔ کیونکہ میں نے انھیں صرف اس لیے بھیجا تھا تاکہ وہ لوگوں کو ان کا دین اور ان کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سُنَّت سکھائیں۔ اور ان کی فئی ان ہی میں تقسیم کریں اور ان میں انصاف کریں اور انھیں جس بات کا اشکال ہو وہ بات مجھ تک لائیں ۔
٤۔ پھر حضرت عمر نے کہا۔ اے لوگو ! تم دو درخت (پیداوار) ایسے کھاتے ہو کہ جن کو میں خبیث (ناپسندیدہ) ہی خیال کرتا ہوں۔ یہ تھوم اور یہ پیاز ہے یقیناً میں ایک آدمی کو عہد پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں دیکھتا کہ اس سے یہ بو آتی تو اس کو ہاتھ سے پکڑ کر باہر لے جایا جاتا یہاں تک کہ اس کو بقیع کی طرف نکال دیا جاتا۔ پس جو شخص ان کو ضرور کھانا چاہے تو پکا کر ان کی بو کو مار ڈالے۔
٥۔ راوی کہتے ہیں : پس یہ خطبہ حضرت عمر نے جمعہ کے دن ارشاد فرمایا اور بدھ کے روز آپ کو زخمی کردیا گیا۔ ابھی ذی الحجہ میں چار دن باقی تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔