HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38674

(۳۸۶۷۵) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الْمُجَالِدِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ ، قَالَتْ : صَلَّی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ یَوْمٍ الظُّہْرَ ، ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ ، فَاسْتَنْکَرَ النَّاسُ ذَلِکَ فَبَیْنَ قَائِمٍ وَجَالِسٍ ، وَلَمْ یَکُنْ یَصْعَدُہُ قَبْلَ ذَلِکَ إِلاَّ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، فَأَشَارَ إلَیْہِمْ بِیَدِہِ أَن اجْلِسُوا ، ثُمَّ قَالَ : وَاللہِ مَا قُمْت مَقَامِی ہَذَا لأَمْرٍ ینفعکم لِرَغْبَۃٍ وَلاَ لِرَہْبَۃٍ ، وَلَکِنَّ تَمِیمًا الدَّارِیَّ أَتَانِی فَأَخْبَرَنِی حتی مَنعَنِی الْقَیْلُولَۃَ مِنَ الْفَرَحِ وَقُرَّۃِ الْعَیْنِ، أَلاَ إِنَّ بَنِی عَمٍّ لِتَمِیمٍ الدَّارِیِّ أَخَذَتْہُمْ عَاصِفٌ فِی الْبَحْرِ ، فَأَلْجَأَتْہُمَ الرِّیحُ إِلَی جَزِیرَۃٍلاَ یَعْرِفُونَہَا ، فَقَعَدُوا فِی قَوَارِبِ السَّفِینَۃِ فَصَعِدُوا فَإِذَا ہُمْ بِشَیْئٍ أَسْوَدَ أَہْدَبَ کَثِیرِ الشَّعْرِ ، قَالُوا لَہَا : مَا أَنْتَ ، قَالَتْ : أَنَا الْجَسَّاسَۃُ ، قَالُوا : فَأَخْبِرِینَا ، قَالَتْ : مَا أَنَا بِمُخْبِرَتِکُمْ وَلاَ سَائِلَتِکُمْ عَنْہُ ، وَلَکِنَّ ہَذَا الدَّیْرَ قَدْ رَہَقْتُمُوہُ فَأْتُوہُ ، فَإِنَّ فِیہِ رَجُلاً بِالأَشْوَاقِ إِلَی أَنْ یُخْبِرَکُمْ وَتُخْبِرُوہُ ۔ ۲۔ فَأَتَوْہُ فَدَخَلُوا علَیْہِ ، فَإِذَا ہُمْ بِشَیْخٍ مُوَثَّقٍ فِی الْحَدِیدِ شَدِیدِ الْوَثَاقِ کَثِیرِ الشَّعْرِ ، فَقَالَ لَہُمْ : مِنْ أَیْنَ نَبَأْتُم، قَالُوا : مِنَ الشَّامِ ، قَالَ : مَا فَعَلَتِ الْعَرَبُ ؟ قَالُوا : نَحْنُ قَوْمٌ مِنَ الْعَرَبِ ، قَالَ : مَا فَعَلَ ہَذَا الرَّجُلُ الَّذِی خَرَجَ فِیکُمْ ، قَالُوا : خَیْرًا ؛ نَاوَأَہُ قَوْمٌ فَأَظْہَرَہُ اللَّہُ عَلَیْہِمْ فَأَمْرُہُمَ الْیَوْمَ جَمِیعٌ ، وَإِلَہُہُمْ الْیَوْمَ وَاحِدٌ وَدِینُہُمْ وَاحِدٌ ، قَالَ : ذَلِکَ خَیْرٌ لَہُمْ ، قَالَ : مَا فَعَلَتْ عَیْنُ زُغَرَ ؟ قَالُوا : یَسْقُونَ مِنْہَا زُرُوعَہُمْ وَیَشْرَبُونَ مِنْہَاِبشَفَتِہِمْ ، قَالَ : مَا فَعَلَ نَخْلٌ بَیْنَ عَمَّانَ وَبَیْسَانَ ، قَالُوا : یُطْعِمُ جَنَاہُ کُلِّ عَامٍ ، قَالَ : مَا فَعَلَتْ بُحَیْرَۃُ طَبَرِیَّۃَ ؟ قَالُوا : تَدَفَّقُ جَانِبَاہَا مِنْ کَثْرَۃِ الْمَائِ ، قَالَ : فَزَفَرَ ثَلاَثَ زَفَرَاتٍ ، ثُمَّ قَالَ : إنِّی لَوْ قَدِ انْفَلَتُّ مِنْ وَثَاقِی ہَذَا لَمْ أَتْرُکْ أَرْضًا إِلاَّ وَطِئْتہَا بِقَدَمِی ہَاتَیْنِ إِلاَّ طِیبَۃً ، لَیْسَ لِی عَلَیْہَا سُلْطَانٌ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِلَی ہَذَا انْتَہَی فَرَحِی ، ہَذِہِ طِیبَۃٌ ، وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ ، مَا مِنْہَا طَرِیقٌ ضَیِّقٌ وَلاَ وَاسِعٌ إِلاَّ عَلَیْہِ مَلَکٌ شَاہِرٌ بِالسَّیْفِ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔
(٣٨٦٧٥) حضرت فاطمہ بنت قیس سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دن ظہر کی نماز پڑھائی پھر منبر پر تشریف فرما ہوئے لوگوں نے اس بات کو اوپرا جانا وہ بیٹھنے والوں اور کھڑے ہونے والوں کے درمیان تھے (یعنی کچھ بیٹھے تھے اور کچھ کھڑے تھے) اور اس سے پہلے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کے دن کے علاوہ منبر پر نہ تشریف رکھتے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی طرف ہاتھ سے اشارہ کیا کہ بیٹھ جاؤ پھر ارشاد فرمایا کہ اللہ کی قسم میں اس جگہ کسی ایسے امر کے لیے کھڑا نہیں ہوا جو رغبت اور خوف کی وجہ سے تمہیں نفع پہچانے والا ہو لیکن تمیم داری میرے پاس آیا اور مجھے خبر دی یہاں تک کہ اس خبر کی وجہ سے خوشی اور آنکھوں کی ٹھنڈک کی بناء پر میں دوپہر کو آرام نہیں کرسکا غور سے سنو تمیم داری کے چچا زادوں کو سمندر میں تیز ہوا نے آن لیا ان کو ہوا نے ایسے جزیرے میں پہنچا دیا جسے وہ پہچانتے نہیں تھے وہ قریبی کشتویں میں سوار ہوئے اور جزیرے میں پہنچ گئے اچانک انھوں نے ایک سیاہ شے دیکھی جو لمبی پلکوں والی اور کثیر بالوں والی تھی انھوں نے اس سے کہا تو کیا ہے وہ شے بولی میں جساسہ ہوں (جاسوسی کرنے والی ہوں) انھوں نے کہا ہمیں بتلاؤ اس نے کہا میں نہ تو تمہیں بتلاتی ہوں اور نہ تم سے کچھ پوچھتی ہوں لیکن یہ راہب خانہ ہے جس کے تم قریب ہوچکے ہو تم اس میں جاؤبلاشبہ اس میں ایک آدمی ہے جسے یہ شوق ہیں تمہیں بتلائے اور تم اس کو بتلاؤ پس وہ وہاں گئے اور اس آدمی کے پاس گئے پس اچانک انھوں نے دیکھا کہ ایک بوڑھا بیڑیوں میں جکڑا ہوا ہے بہت اچھلنے والا بہت زیادہ بالوں والا اس نے ان سے کہا کس زمین سے نکل کر آئے ہو انھوں نے کہا شام سے اس آدمی نے کہا عرب والوں کی کیا حالت ہے وہ بولے ہم عرب کے لوگ ہیں اس نے کہا ان صاحب کا کیا حال ہے جو تمہارے اندر نکلے ہیں انھوں نے کہا بھلائی کی حالت میں ہیں ان سے لوگوں نے مقابلہ کیا اللہ تعالیٰ نے ان کو ان پر غلبہ عطا کردیا آجکل سب جمع ہیں ان کا معبود ایک ہے اور ان کا دین ایک ہے اس نے کہا یہ ان کے لیے بہتر ہے اس نے کہا مقام نغر کے چشمے کی کیا حالت ہے انھوں نے کہا اس سے وہ اپنے کھیتوں کو سیراب کرتے ہیں اور پیاس کے وقت اس سے پیتے ہیں اس نے پوچھا عمان اور بیسان کے درمیان کھجوروں کی کیا حالت ہے انھوں نے کہا وہ ہر سال اپنا پھل کھلاتی ہیں اس نے پوچھا بحیرہ طبریہ کی کیا حالت ہے انھوں نے بتلایا کہ اس کے دونوں کنارے پانی کی کثرت کی وجہ سے جوش مارتے ہیں پھر اس نے تین مرتبہ لمبا سانس لیا پھر کہا بلاشبہ اگر میں ان بیڑیوں سے چھوٹ گیا تو میں کوئی زمین نہیں چھوڑوں گا مگر اسے اپنے ان دونوں قدموں سے روندوں گا سوائے مدینہ منورہ کے کہ مجھے اس پر غلبہ حاصل نہ ہوگا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہاں تک میری خوشی مکمل ہوگئی۔ یہ طیبہ ہے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں محمد کی جان ہے اس مدینہ کا کوئی تنگ اور کھلا راستہ نہیں مگر اس پر ایک فرشتہ قیامت تک تلوار سونتے ہوئے (کھڑا) ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔