HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38808

(۳۸۸۰۹) حدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : أَنْبَأَنِی وَثَّابٌ وَکَانَ مِمَنْ أَدْرَکَہُ عِتْقُ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرَ ، فَکَانَ یَکُونُ بَیْنَ یَدَیْ عُثْمَانَ ، قَالَ : فَرَأَیْتُ فِی حَلْقِہِ طَعْنَتَیْنِ کَأَنَّہُمَا کَیَّتَانِ طُعِنَہُمَا یَوْمَ الدَّارِ دَارِ عُثْمَانَ ، قَالَ : بَعَثَنِی أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ عُثْمَان ، فَقَالَ : ادْعُ الأَشْتَرَ ، فَجَائَ ، قَالَ ابْنُ عَوْنٍ : أَظُنُّہُ ، قَالَ : فَطُرِحَتْ لأَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وِسَادَۃٌ ولہ وسادۃ ، فَقَالَ : یَا أَشْتَرُ ، مَا یُرِیدُ النَّاسُ مِنِّی ، قَالَ : ثَلاَثٌ لَیْسَ مِنْ إحْدَاہُنَّ بُد ، یُخَیِّرُونَک بَیْنَ أَنْ تَخْلَعَ لَہُمْ أَمْرَہُمْ ، فَتَقُولُ : ہَذَا أَمْرُکُمْ ، فَاخْتَارُوا لَہُ مَنْ شِئْتُمْ ، وَبَیْنَ أَنْ تُقِصَّ مِنْ نَفْسِکَ ، فَإِنْ أَبَیْت ہَاتَیْنِ فَإِنَّ الْقَوْمَ قَاتِلُوک ، قَالَ : مَا مِنْ إحْدَاہُنَّ بُدٌّ ، قَالَ : مَا مِنْ إحْدَاہُنَّ بُدٌّ ، فَقَالَ : أَمَّا أَنْ أَخْلَعَ لَہُمْ أَمْرَہُمْ فَمَا کُنْت لأَخْلَعَ لَہُمْ سِرْبَالاً سَرْبَلَنِیہِ اللَّہُ أَبَدًا ، قَالَ ابْنُ عَوْنٍ : وَقَالَ غَیْرُ الْحَسَنِ : لأَنْ أُقَدَّمَ فَتُضْرَبَ عُنُقِی أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أَخْلَعَ أُمَّۃَ مُحَمَّدٍ بَعْضَہَا عَلَی بَعْضٍ ، وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ : وَہَذِہِ أَشْبَہُ بِکَلاَمِہِ ، وأما أَنْ أَقُصَّ لَہُمْ مِنْ نَفْسِی ، فَوَاللہِ لَقَدْ عَلِمْت أَنَّ صَاحِبَیّ بَیْنَ یَدَیّ کَانَا یَقُصَّانِ مِنْ أَنْفُسِہِمَا ، وَمَا یَقُومُ بَدَنِی بِالْقِصَاصِ ، وَأَمَّا أَنْ یَقْتُلُونِی ، فَوَاللہِ لَئِنْ قَتَلُونِی لاَ یَتَحَابُّونَ بَعْدِی أَبَدًا ، وَلاَ یُقَاتِلُونَ بَعْدِی جَمِیعًا عَدُوًّا أَبَدًا ، فَقَامَ الأَشْتَرُ فَانْطَلَقَ ، فَمَکَثْنَا فَقُلْنَا : لَعَلَّ النَّاسَ ، ثُمَّ جَائَ رُوَیْجِلٌ کَأَنَّہُ ذِئْبٌ ، فَاطَّلَعَ مِنَ الْبَابِ ، ثُمَّ رَجَعَ ، ثُمَّ جَائَ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ فِی ثَلاَثَۃَ عَشَرَ رَجُلاً حَتَّی انْتَہَی إِلَی عُثْمَانَ فَأَخَذَ بِلِحْیَتِہِ ، فَقَالَ بِہَا حَتَّی سَمِعْت وَقْعَ أَضْرَاسِہِ ، وَقَالَ : مَا أَغْنَی ، عَنْک مُعَاوِیَۃُ ، مَا أَغْنَی ، عَنْک ابْنُ عَامِرٍ ، مَا أَغْنَتْ عَنْک کُتُبُک ، فَقَالَ : أَرْسِلْ لِی لِحْیَتِی یَا ابْنَ أَخِی ، أَرْسِلْ لِی لِحْیَتِی یَا أَخِی ، قَالَ : فرَأَیْتہ اسْتَعْدَی رَجُلاً مِنَ الْقَوْمِ یُعِینہ فَقَامَ إلَیْہِ بِمِشْقَصٍ حَتَّی وَجَأَ بِہِ فِی رَأْسِہِ فَأُثْبِتَ ، ثُمَّ مہ؟ قَالَ : ثُمَّ دَخَلُوا عَلَیْہِ وَاللہِ حَتَّی قَتَلُوہُ۔
(٣٨٨٠٩) حضرت وثاب سے روایت ہے جن کو امیر المؤمنین عمر نے آزاد کیا تھا وہ حضرت عثمان کے سامنے تھے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عثمان کے حلق میں دو نیزے دیکھے جیسا کہ دو داغنے کی جگہ میں داغنے کے آلے ہوتے ہیں جو حضرت عثمان کو ان کے گھر میں مارے گئے وہ کہتے ہیں (راوی وثاب) کہ مجھے امیرامؤمنین حضرت عثمان نے بھیجا کہ میرے لیے اشتر کو بلا کر لاؤ پس وہ آیا اور حضرت عثمان اور اس أشتر کے لیے ایک تکیہ رکھا گیا حضرت عثمان نے پوچھا اے أشتر لوگ مجھ سے کیا چاہتے ہیں اس نے کہا کہ تین باتوں میں سے کسی کے (اختیار کیے بغیر چارہ) نہیں ایک وہ آپ کو اختیار دیتے ہیں اس بات میں کہ آپ ان کے لیے خلافت کے امر کو چھوڑ دیں اور ان سے کہہ دیں کہ یہ تمہارا امر خلافت ہے اس کے لیے جس کو چاہتے ہو چن لو اور اس کے درمیان کہ آپ اپنی ذات کو قصاص کے لیے پیش کردیں پس اگر آپ ان دونوں باتوں سے انکار کرتے ہیں تو بلاشبہ یہ لوگ آپ سے قتال کریں گے حضرت عثمان نے فرمایا کہ کیا ان میں سے کسی ایک کے اختیار کرنے کے بغیر چارہ نہیں ہے تو اس نے کہا کہ ان میں سے کسی ایک کے اختیار کرنے کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے پس حضرت عثمان نے فرمایا کہ باقی رہی یہ بات کہ میں ان کے لیے ان کے امر خلافت سے الگ ہوجاؤں تو کبھی اس قمیص کو نہیں اتاروں گا جسے اللہ رب العزت نے مجھے ہمیشہ کے لیے پہنایا ہے ابن عون راوی کہتے ہیں کہ حسن کے علاوہ دوسرے راویوں نے یوں نقل کیا ہے کہ یوں فرمایا کہ میں آگے بڑھوں اور میری گردن ماردی جائے یہ مجھے زیادہ پسندیدہ ہے اس بات سے کہ میں امت محمدیہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک دوسرے سے لڑائی کرتا ہوا چھوڑ دوں۔ ابن عون کہتے ہیں کہ یہ ان کے کلام کے زیادہ قریب ہے۔ اور باقی رہی یہ بات کہ میں اپنی ذات کو ان کے سامنے قصاص کے لیے پیش کروں تو یقیناً میں جانتا ہوں کہ مر سے دو ساتھی میرے سامنے اپنے آپ کو قصاص کے لیے پیش کرتے تھے اور میرا بدن قصاص کے قابل نہیں اور اگر وہ مجھے قتل کردیں تو اللہ کی قسم اگر انھوں نے مجھے قتل کردیا تو میرے بعد کبھی بھی وہ آپس میں محبت نہیں کریں گے اور میرے بعد وہ اکٹھے کبھی بھی کسی دشمن سے قتال نہیں کرسکیں گے پس أشتر کھڑا ہوا اور چلا گیا ہم تھوڑی دیر ٹھہرے ہم نے کہا شاید کہ لوگ ہیں پھر رو یحل آیا گویا کہ وہ بھیڑیا ہے اس نے درازے سے جھانکا پھر لوٹ گیا پھر محمد بن ابی بکر آئے تیرہ آدمیوں میں یہاں تک کہ حضرت عثمان تک پہنچے اور ان کی داڑھی کو پکڑا اور اسے کھینچا یہاں تک کہ میں نے ان کی داڑھیں گرنے کی آواز سنی اور کہا نہیں فائدہ پہنچایا تمہیں معاویہ نے اور نہیں فائدہ پہنچایا تمہیں ابن عامر نے اور نہ فائدہ دیا تمہیں تمہارے لشکر نے انھوں نے فرمایا کہ میری داڑھی چھوڑ دے اے بھتیجے میری داڑھی چھوڑ دے اے بھتیجے راوی نے فرمایا کہ محمد بن ابوبکر کی طرف انھوں نے دیکھا کہ اپنے مدد کرنے والے لوگوں میں سے ایک آدمی سے مدد طلب کر رہے تھے وہ آدمی ان کی طرف نیزہ کا پھل لے کر کھڑا ہوا یہاں تک کہ اسے ان کے سر میں مار دیا پس اسے ٹھہرا دیا فرمایا پھر کیا ہوا فرمایا پھر وہ داخل ہوئے اور اللہ کی قسم انھوں نے ان کو شہید کردیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔