HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38888

(۳۸۸۸۹) حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَیْدٍ الرُّؤَاسِیُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ قَیْسٍ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : أَظُنُّہُ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ السَّکَنِ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ عَلَی مِنْبَرِہِ: إنِّی أَنَا فَقَأْت عَیْنَ الْفِتْنَۃِ ، وَلَوْ لَمْ أَکُنْ فِیکُمْ مَا قُوتِلَ فُلاَنٌ وَفُلاَنٌ وَفُلاَنٌ وَأَہْلُ النَّہَرِ ، وَایْمُ اللہِ لَوْلاَ أَنْ تَتَّکِلُوا فَتَدَعُوا الْعَمَلَ لَحَدَّثْتُکُمْ بِمَا سَبَقَ لَکُمْ عَلَی لِسَانِ نَبِیِّکُمْ ، لِمَنْ قَاتَلَہُمْ مُبْصِرًا لِضَلاَلَتِہِمْ عَارِفًا بِاَلَّذِی نَحْنُ عَلَیْہِ۔ ۲۔ قَالَ : ثُمَّ قَالَ : سَلُونِی فَإِنَّکُمْ لاَ تَسْأَلُونِی عَنْ شَیْئٍ فِیمَا بَیْنَکُمْ وَبَیْنَ السَّاعَۃِ وَلاَ عَنْ فِئَۃٍ تَہْدِی مِئَۃ وَتَضِلُّ مِئَۃ إِلاَّ حَدَّثْتُکُمْ بِنَاعِقِہَا وَقَائِدِہَا وَسَائِقِہَا ، قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، حَدِّثْنَا عَنِ الْبَلاَئِ ، فَقَالَ أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ : إِذَا سَأَلَ سَائِلٌ فَلْیَعْقِلْ ، وَإِذَا سُئِلَ مَسْؤُولٌ فَلْیَتَثَبَّتْ ؛ إِنَّ مِنْ وَرَائِکُمْ أُمُورًا تَتِم جَلَلاً ، وَبَلاَئً مُبْلِحًا مُکْلِحًا ، وَالَّذِی فَلَقَ الْحَبَّۃَ وَبَرَأَ النَّسَمَۃَ ، لَوْ قَدْ فَقَدْتُمُونِی وَنَزَلَتْ کَرَائِہُ الأُمُورِ ، وَحَقَائِقُ الْبَلاَئِ ، لَفَشِلَ کَثِیرٌ مِنَ السَّائِلِینَ ، وَلأَطْرَقَ کَثِیرٌ مِنَ الْمَسْئُولِینَ ، وَذَلِکَ إِذَا فَصَلَتْ حَرْبُکُمْ وَکَشَفَتْ عَنْ سَاقٍ لَہَا ، وَصَارَتِ الدُّنْیَا بَلاَئً عَلَی أَہْلِہَا حَتَّی یَفْتَحَ اللَّہُ لِفِئَۃِ الأَبْرَارِ ۔ ۳۔ قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، حَدِّثْنَا عَنِ الْفِتْنَۃِ ، فَقَالَ : إِنَّ الْفِتْنَۃَ إِذَا أَقْبَلَتْ شَبَّہَتْ ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ أَسْفَرَتْ ، وَإِنَّمَا الْفِتَنُ تُحُومٌ کَحُومِ الرِّیَاحِ ، یُصِبْنَ بَلَدًا وَیُخْطِئْنَ آخَرَ ، فَانْصُرُوا أَقْوَامًا کَانُوا أَصْحَابَ رَایَاتٍ یَوْمَ بَدْرٍ وَیَوْمَ حُنَیْنٍ تَنْصُرُوا وَتُؤجِرُوا ، أَلاَ إِنَّ أَخْوَف الْفِتْنَۃِ عِنْدِی عَلَیْکُمْ فِتْنَۃٌ عَمْیَائُ مُظْلِمَۃٌ خَصَّتْ فِتْنَتُہَا ، وَعَمَّتْ بَلِیَّتُہَا ، أَصَابَ الْبَلاَئُ مَنْ أَبْصَرَ فِیہَا ، وَأَخْطَأَ الْبَلاَئُ مَنْ عَمِیَ عَنْہَا ، یَظْہَرُ أَہْلُ بَاطِلِہَا عَلَی أَہْلِ حَقِّہَا حَتَّی تُمْلأ الأَرْضُ عُدْوَانًا وَظُلْمًا ، وَإِنَّ أَوَّلَ مَنْ یَکْسِرُ غِمْدَہَا وَیَضَعُ جَبَرُوتَہَا وَیَنْزِعُ أَوْتَادَہَا اللَّہُ رَبُّ الْعَالَمِینَ ۔ ۴۔ أَلاَ وَإِنَّکُمْ سَتَجِدُونَ أَرْبَابَ سُوئٍ لَکُمْ مِنْ بَعْدِی کَالنَّابِ الضُّرُوسِ ، تَعَضُّ بِفِیہَا ، وَتَرْکُضُ بِرِجْلِہَا ، وَتَخْبِطُ بِیَدِہَا ، وَتَمْنَعُ دُرَّہَا ، أَلاَ إِنَّہُ لاَ یَزَالُ بَلاَؤُہُمْ بِکُمْ حَتَّی لاَ یَبْقَی فِی مِصْرٍ لَکُمْ إِلاَّ نَافِعٌ لَہُمْ ، أَوْ غَیْرُ ضَارٍ ، وَحَتَّی لاَ یَکُونَ نُصْرَۃُ أَحَدِکُمْ مِنْہُمْ إِلاَّ کَنُصْرَۃِ الْعَبْدِ مِنْ سَیِّدِہِ وَایْمُ اللہِ لَوْ فَرَّقُوکُمْ تَحْتَ کُلِّ کَوْکَبٍ لَجَمَعَکُمُ اللَّہُ لسر یَوْمٍ لَہُمْ ۔ ۵۔ قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ ، فَقَالَ : ہَلْ بَعْدَ ذَلِکَ جَمَاعَۃٌ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، قَالَ : لاَ بہا جَمَاعَۃٌ شَتَّی غَیْرَ أَنَّ أُعْطِیَاتِکُمْ وَحَجَّکُمْ وَأَسْفَارَکُمْ وَاحِدٌ ، وَالْقُلُوبُ مُخْتَلِفَۃٌ ہَکَذَا ، ثُمَّ شَبَّکَ بَیْنَ أَصَابِعِہِ ، قَالَ : مِمَّ ذَاکَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، قَالَ : یَقْتُلُ ہَذَا ہَذَا ، فِتْنَۃٌ فَظِیعَۃٌ جَاہِلِیَّۃٌ ، لَیْسَ فِیہَا إمَامُ ہُدًی وَلاَ عِلْمٍ یُرَی نَحْنُ أَہْلَ الْبَیْتِ مِنْہَا نُجَاۃً وَلَسْنَا بِدُعَاۃٍ ، قَالَ : وَمَا بَعْدَ ذَلِکَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، قَالَ : یُفَرِّجُ اللَّہُ الْبَلاَئَ بِرَجُلٍ مِنَّا أَہْلَ الْبَیْتِ تَفْرِیجَ الأَدِیمِ یَأْتِی ابْنُ خَبَرِہِ إِلاَّ مَا یَسُومُہُمُ الْخَسْفُ ، وَیُسْقِیہِمْ بِکَأْسِ مُصبرۃ ، وَدَّتْ قُرَیْشٌ بِالدُّنْیَا ، وَمَا فِیہَا ، لَوْ یَقْدِرُونَ عَلَی مَقَامِ جَزْرٍ جَزُورٍ لأَقْبَلَ مِنْہُمْ بَعْضُ الَّذِی أَعْرضُ عَلَیْہِمَ الْیَوْمَ فَیَرُدُّونَہُ وَیَأْبَی إِلاَّ قَتْلاً۔ (نسائی ۸۵۷۴)
(٣٨٨٨٩) عبدالرحمن سے منقول ہے کہتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ قیس بن سکن سے مروی ہے کہتے ہیں کہ حضرت علی نے منبر پر فرمایا کہ میں نے فتنے پر غلبہ پالیا اگر میں تم میں نہ ہوتا تو فلاں، فلاں قتل نہ کیے جاتے اور اللہ کی قسم اگر تم بھروسا کر کے عمل کو نہ چھوڑ بیٹھتے تو میں تمہیں بتاتا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمہارے بارے میں کیا کیا خوشخبریاں دی ہیں بوجہ ان لوگوں کے ساتھ قتال کرنے کے جو اپنی گمراہی کو دیکھتے ہوئے یہ بھی جانتے تھے ہم ہدایت پر ہیں پھر فرمایا کہ مجھ سے سوال کرو پھر فرمایا کہ خبردار مجھ سے سوال کرو کیونکہ مجھ سے جو بھی سوال کرو گے قیامت اور جو تمہارے درمیان اس سے متعلق ہو یا اس لشکر کے متعلق جس کے سو آدمی ہدایت پا گئے اور سو آدمی گمراہ ہوگئے میں تم کو اس تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔ پس ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا اے امیر المومنین ہمیں آزمائش کے بارے میں بتائیے۔ امیر المومنین نے فرمایا جب سائل سوال کرے تو اسے چاہیے سمجھ سے کرے اور جب مسؤل سے سوال کیا جائے تو اسے ثابت قدم رہنا چاہیے۔ تمہارے بعد بڑے بڑے امور پیش آنے والے ہیں اور ایسے ایسے فتنے برپا ہونے والے ہیں جو انسان کو عیب دار بنادیں گے اور انسان کا رنگ پھکاش کر ڈالیں گے۔ قسم ہے اس ذات کی جس نے بیج کو پھاڑا اور ہواؤں کو چلایا ! اگر تم مجھے گم کردیتے اور پھر ناپسندیدہ امور اترتے اور بڑی آزمائش اترتی تو بہت سارے سوال کرنے والے پھسل جاتے اور بہت سے مسؤل گردن جھکائے کھڑے ہوتے۔ یہ اس وقت ہوتا جب تمہاری جنگ برپا ہوگئی اور لڑائی خوب بھڑک اٹھی۔ اور دنیا والوں پر آزمائش بن گئی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے باقی ماندہ نیک بندوں کے لیے اسے فتح کردیا۔
پھر ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا اے امیر المومنین ہمیں فتنے کے بارے میں کچھ خبریں بتلائیں۔ حضرت علی نے فرمایا جب فتنہ آتا ہے تو مشتبہ ہو کر آتا ہے اور جب جاتا ہے تو واضح و بیّن ہو کر لوٹتا ہے بیشک فتنے ہواؤں کی طرح گردش میں ہیں ایک شہر کو گھیرتے ہں ت تو دوسرے کو چھوڑ دیتے ہیں۔ پس تم ایسے لوگوں کی مدد کرو جو بدرو حنین کے دن جھنڈے تھامنے والے تھے تاکہ تمہاری مدد کی جائے اور تم کو اجر دیا جائے۔
خبردار غور سے سنو ! بیشک سب سے زیادہ خوفناک فتنہ میرے نزدیک وہ فتنہ ہے جو اندھا اور تاریک ہوگا ۔ اس کا ہنگامہ خاص ہوگا مگر اس کی آزمائش مصیبت عام ہوگی۔ وہ فتنہ اس تک پہنچے گا جو اس کو دیکھے گا اور اس سے چوک جائے گا جو اس سے آنکھیں بند کرے گا اس فتنے میں جو باطل پر ہیں وہ اہل حق پر غالب آجائیں گے یہاں تک کہ زمین ظلم وستم سے بھر جائے گی اور پھر سب سے پہلے اس فتنے کی میان توڑنے والا، اور اس فتنے کی طاقت کو فرو کرنے والا اور اس فتنے کی میخیں اکھاڑنے والا اللہ ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے۔
سنو عنقریب تمہارا واسطہ میرے بعد برے لوگوں سے ہوگا جو بپھری ہوئی اونٹنی کی مانند ہوں گے جو اپنے منہ سے کاٹتی ہے اپنے پاؤں سے ٹھوکر مارتی ہے اور آگے والے پاؤں سے بھی مارتی ہے اور اپنا دودھ نکالنے نہیں دیتی، سنو یہ فتنہ تم پر جاری رہے گا یہاں تک کہ تمہارے شہر میں تمہارے لیے کوئی حامی نہ ہوگا سوائے اہل باطل کو نفع پہنچانے والے یا ان کے لیے بےضرر۔ یہاں تک کہ تم میں سے کسی کی مدد ان کی طرف سے نہ کی جائے گی مگر جتنی مدد آقا اپنے غلام کی کرتا ہے (یعنی بہت تھوڑی مدد) اللہ کی قسم اگر وہ تمہیں ہر ستارے کے نیچے جمع کردیں تو اللہ تمہیں ایک ایسے دن میں جمع کرے گا جس میں ان کے لیے کچھ حصہ نہیں۔
پھر ایک شخص کھڑا ہو کر کہنے لگا اے امیر المومنین ! کیا اس کے بعد بھی کوئی جماعت ہوگی ؟ آپ نے فرمایا نہیں پھر مختلف جماعتیں ہوں گی مگر تمہارے عطیات تمہارے حج اور تمہارے سفر ایک ہوں گے اور قول مختلف ہوں گے اس طرح، یہ کہہ کر آپ نے اپنی انگلیوں کو ملایا ایک آدمی نے سوال کیا یہ کس طرح ہوگا اے امیر المومنین ؟ آپ نے فرمایا لوگ ایک دوسرے کو قتل کریں گے یہ بڑا ہول ناک اور جہالت والا فتنہ ہوگا اس فتنے میں کوئی امام ہدیٰ نہیں ہوگا اور نہ ہی کوئی جھنڈا ہوگا جس کو دیکھا جاسکے ہم اہل بیت اس سے نجات دہندہ ہوں گے اور ہم اس کے محرک نہیں ہوں گے، پھر اس نے کہا اے امیر المومنین اس کے بعد کیا ہوگا ؟ حضرت علی ؟ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اہل بیت میں سے ایک آدمی کے ذریعے اس فتنے کو ایسے الگ کریں گے جیسے گوشت سے کھال علیٰحدہ کی جاتی ہے پھر وہ انھیں اذیت کا جام چکھائے گا۔ اس وقت قریش دنیا کی محبت کا شکار ہوجائیں گے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔