HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

5560

(۵۵۶۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِیُّ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عُثْمَانَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَتَانِی جِبْرِیلُ ، وَفِی یَدِہِ کَالْمِرْآۃِ الْبَیْضَائِ ، فِیہَا کَالنُّکْتَۃِ السَّوْدَائِ ، فَقُلْتُ : یَا جِبْرِِیلُ! مَا ہَذِہِ ؟ قَالَ : ہَذِہِ الْجُمُعَۃ ۔ قَالَ : قُلْتُ : وَمَا الْجُمُعَۃُ ؟ قَالَ : لَکُمْ فِیہَا خَیْرٌ ۔ قَالَ : قُلْتُ : وَمَا لَنَا فِیہَا ؟ قَالَ : تَکُونُ عِیدًا لَکَ وَلِقَوْمِکَ مِنْ بَعْدِکَ ، وَیَکُونُ الْیَہُودُ وَالنَّصَارَی تَبَعًا لَکَ ۔ قَالَ : قُلْتُ : وَمَا لَنَا فِیہَا ؟ قَالَ : لَکُمْ فِیہَا سَاعَۃٌ ، لاَ یُوَافِقُہَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ یَسْأَلُ اللَّہَ فِیہَا شَیْئًا مِنَ الدُّنْیَا وَالأَخِرَۃِ ، ہُوَ لَہُ قَسَمٌ إِلاَّ أَعْطَاہُ إِیَّاہُ ، أَوْ لَیْسَ لَہُ بِقَسَمٍ إِلاَّ ذُخِرَ لَہُ عِنْدَہُ مَا ہُوَ أَفْضَلُ مِنْہُ ، أَوْ یَتَعَوَّذُ بِہِ مِنْ شَرٍّ ، ہُوَ عَلَیْہِ مَکْتُوبٌ إِلاَّ صَرَفَ عَنْہُ مِنَ الْبَلاَئِ مَا ہُوَ أَعْظَمُ مِنْہُ ۔ قَالَ : قُلْتُ لَہُ : وَمَا ہَذِہِ النُّکْتَۃُ فِیہَا ؟ قَالَ : ہِیَ السَّاعَۃُ ، وَہِیَ تَقُومُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، وَہُوَ عِنْدَنَا سَیِّدُ الأَیَّامِ ، وَنَحْنُ نَدْعُوہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، یَوْمَ الْمَزِیدِ ۔ قَالَ : قُلْتُ : مِمَّ ذَاکَ ؟ قَالَ : لأَنَّ رَبَّک ، تَبَارَکَ وَتَعَالَی اتَّخَذَ فِی الْجَنَّۃِ وَادِیًا مِنْ مِسْکٍ أبْیَضَ ، فَإِذَا کَانَ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ ہَبَطَ مِنْ عِلِّیِّینَ عَلَی کُرْسِیِّہِ ، تَبَارَکَ وَتَعَالَی ، ثُمَّ حَفَّ الْکُرْسِیَّ بِمَنَابِرَ مِنْ ذَہَبٍ مُکَلَّلَۃٍ بِالْجَوَاہِرِ ، ثُمَّ یَجِیئُ النَّبِیُّونَ حَتَّی یَجْلِسُوا عَلَیْہَا ، وَیَنْزِلُ أَہْلُ الْغُرَفِ حَتَّی یَجْلِسُوا عَلَی ذَلِکَ الْکَثِیبِ ، ثُمَّ یَتَجَلَّی لَہُمْ رَبُّہُم ، تَبَارَکَ وَتَعَالَی ، ثُمَّ یَقُولُ : سَلُونِی أُعْطِکُمْ ، قَالَ : فَیَسْأَلُونَہُ الرِّضَی ، فَیَقُولُ : رِضَائِی أَحَلَّکُمْ دَارِی ، وَأَنَالَکُمْ کَرَامَتِی ، فَسَلُونِی أُعْطِکُمْ ، قَالَ : فَیَسْأَلُونَہُ الرَّضَی ، قَالَ : فَیُشْہِدُہُمْ أَنَّہُ قَدْ رَضِیَ عَنْہُمْ ، قَالَ : فَیُفْتَحُ لَہُمْ مَا لَمْ تَرَ عَیْنٌ ، وَلَمْ تَسْمَعْ أُذُنٌ ، وَلَمْ یَخْطِرْ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ ، قَالَ : وَذَلِکُمْ مِقْدَارُ انْصِرَافِکُمْ مِنْ یَوْمِ الْجُمُعَۃِ ۔ قال ثُمَّ یَرْتَفِعُ ، وَیَرْتَفِعُ مَعَہُ النَّبِیُّونَ ، وَالصِّدِّیقُونَ ، وَالشُّہَدَائُ ، وَیَرْجِعُ أَہْلُ الْغُرَفِ إِلَی غُرَفِہِمْ ، وَہِیَ دُرَّۃٌ بَیْضَائُ ، لَیْسَ فِیہَا قَصْمٌ ، وَلاَ فَصْمٌ ، أَوْ دُرَّۃٌ حَمْرَائُ ، أَوْ زَبَرْجَدَۃٌ خَضْرَائُ فِیہَا غُرَفُہَا وَأَبْوَابُہَا مَطْرُورَۃٌ ، وَفِیہَا أَنْہَارُہَا وَثِمَارُہَا مُتَدَلِّیَۃٌ ، قَالَ : فَلَیْسُوا إِلَی شَیْئٍ أَحْوَجَ مِنْہُمْ إِلَی یَوْمِ الْجُمُعَۃِ لِیَزْدَادُوا إِلَی رَبِّہِمْ نَظَرًا ، وَلِیَزْدَادُوا مِنْہُ کَرَامَۃً۔ (طبرانی ۶۷۱۳۔ بزار ۳۵۱۹)
(٥٥٦٠) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت جبرائیل میرے پاس آئے، ان کے پاس سفید آئینے جیسی کوئی چیز تھی جس میں ایک سیاہ نکتہ تھا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اے جبرائیل ! یہ کیا ہے ؟ انھوں نے بتایا کہ یہ جمعہ ہے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ جمعہ کیا ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ تمہارے لیے اس میں خیر ہے۔ میں نے پوچھا کہ اس میں ہمارے لیے کیا ہے ؟ انھوں نے بتایا کہ یہ آپ کے لیے اور آپ کے بعد آپ کی امت کے لیے عید کا دن ہے۔ یہودی اور عیسائی اس میں تمہارے تابع ہیں۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اس میں ہمارے لیے کیا ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس میں تمہارے لیے ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس میں آدمی اللہ سے دنیا وآخرت کی جو بھی چیز مانگتا ہے اسے عطا کی جاتی ہے۔ اگر وہ چیز اس کے نصیب میں نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس سے افضل چیز اس کے نصیب میں لکھ دیتے ہیں۔ اسی طرح اگر وہ کسی چیز سے پناہ مانگتا ہے اور وہ اس کے نصیب میں لکھا جاچکا ہو تو اللہ تعالیٰ اس سے بڑے شر سے اس کو نجات عطا فرما دیتے ہیں۔ میں نے حضرت جبرائیل سے پوچھا کہ اس آئینے میں یہ نکتہ کیسا ہے ؟ حضرت جبرائیل نے بتایا کہ یہ وہی ساعت قبولیت ہے جو جمعہ کے دن قائم ہوتی ہے۔ ہم جمعہ کے دن کو قیامت کے دن ” یوم المزید “ کہیں گے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اسے یوم المزید کس وجہ سے کہا جائے گا ؟ انھوں نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ جنت میں سفید مشک کی ایک وادی بنائیں گے، پھر جمعہ کے دن علیین سے اتر کر اپنی کرسی پر تشریف رکھیں گے، پھر کرسی کے اردگرد سونے کے ایسے منبر ہوں گے جنہیں جواہر سے مزین کیا گیا ہوگا۔ پھر انبیاء کرام آئیں گے اور ان منبروں پر بیٹھیں گے۔ پھر جنت کے کمروں والے لوگ نکلیں گے اور خوشبو کے ٹیلوں پر بیٹھے گے پھر اللہ تعالیٰ ان پر تجلی فرمائے گا اور کہے گا کہ تم مجھ سے جو چاہو گے تمہیں عطا کیا جائے گا۔ وہ اللہ تعالیٰ سے اس کی رضا طلب کریں گے۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ تمہارے لیے میری رضا کی علامت یہ ہے کہ میں نے تمہیں اپنے گھر میں مقیم کردیا اور اپنی مہمان نوازی عطا کردی۔ تم مجھ سے کچھ اور مانگو ، میں تمہیں عطا کروں گا۔ وہ اللہ تعالیٰ سے اس کی رضا مانگیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ انھیں گواہ بنائیں گے کہ وہ ان سے راضی ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ ان کے لیے ایسی نعمتوں کو کھولیں گے جنہیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں، کسی کان نے سنا نہیں اور کسی دل پر ان کا خیال تک نہیں گذرا۔ اور اس کا دورانیہ تمہاری جمعہ کے دن سے واپسی کی مقدار ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ تشریف لے جائیں گے اور ان کے ساتھ انبیاء، صدیقین اور شہداء بھی چلے جائیں گے۔ کمروں میں رہنے والے لوگ بھی اپنے کمروں میں چلے جائیں گے، وہ کمرے ایسے سفید موتی کے بنے ہوں گے جس میں نہ کوئی جوڑ ہوگا اور نہ کوئی شگاف۔ یا وہ سرخ موتی کے ہوں گے۔ یا سبز زبرجد کے۔ اس میں اس کے اپنے کمرے بھی ہوں گے۔ اس کے دروازے کھلے ہوں گے اور ان میں نہریں جاری ہوں گے، اس کے پھلوں کے خوشے لٹکے ہوں گے۔ اہل جنت جنت کی کسی چیز کے اس سے زیادہ خواہشمند نہیں ہوں گے کہ وہ اپنے رب کو زیادہ سے زیادہ دیکھیں اور اس کے اکرام سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔