HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

7246

(۷۲۴۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِی عَائِشَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ ، قَالَ : دَخَلْت عَلَی عَائِشَۃَ فَقُلْت : إِلاَّ تُحَدِّثِینِی ، عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَتْ : بَلَی۔ ثَقُلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أَصَلَّی النَّاسُ ؟ فَقُلْت لاَ ہُمْ یَنْتَظِرُونَک یَا رَسُولَ اللہِ، فَقَالَ : ضَعُوا لِی مَائً فِی الْمِخْضَبِ ، قَالَتْ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ، ثُمَّ ذَہَبَ لِیَنُوئَ فَأُغْمِیَ عَلَیْہِ ، ثُمَّ أَفَاقَ ، فَقَالَ : أَصَلَّی النَّاسُ ؟ فَقُلْنَا لاَ ہُمْ یَنْتَظِرُونَک ، فَقَالَ : ضَعُوا لِی مَائً فِی الْمِخْضَبِ ، قَالَتْ : فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ، ثُمَّ ذَہَبَ لِیَنُوئَ فَأُغْمِیَ عَلَیْہِ ، ثُمَّ أَفَاقَ ، فَقَالَ : أَصَلَّی النَّاسُ ؟ فَقُلْنَا ہُمْ یَنْتَظِرُونَک یَا رَسُولَ اللہِ وَالنَّاسُ عُکُوفٌ فِی الْمَسْجِدِ یَنْتَظِرُونَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِصَلاَۃِ الْعِشَائِ الآخِرَۃِ۔ قَالَتْ : فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إلَی أَبِی بَکْرٍ أَنْ صَلِّ بِالنَّاسِ فَأَتَاہُ الرَّسُولُ ، فَقَالَ : إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْمُرُک أَنْ تُصَلِّیَ بِالنَّاسِ ، فَقَالَ : أَبُو بَکْرٍ ، وَکَانَ رَجُلاً رَقِیقًا ، یَا عُمَرُ صَلِّ بِالنَّاسِ ، فَقَالَ لَہُ : عُمَرُ أَنْتَ أَحَقُّ بِذَلِکَ فَصَلَّی بِہِمْ أَبُو بَکْرٍ تِلْکَ الأَیَّامَ۔ قَالَتْ ، ثُمَّ إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَجَدَ فِی نَفْسِہِ خِفَّۃً فَخَرَجَ بَیْنَ رَجُلَیْنِ لِصَلاَۃِ الظُّہْرِ ، وَأَبُو بَکْرٍ یُصَلِّی بِالنَّاسِ ، قَالَتْ ، فَلَمَّا رَآہُ أَبُو بَکْرٍ ذَہَبَ لِیَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إلَیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ لاَ یَتَأَخَّرَ ، وَقَالَ لَہُمَا : اجْلِسَانِی إلَی جَنْبِہِ فَأَجْلَسَاہُ إلَی جَنْبِ أَبِی بَکْرٍ فَجَعَلَ أَبُو بَکْرٍ یُصَلِّی وَہُوَ قَائِمٌ بِصَلاَۃِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ یُصَلُّونَ بِصَلاَۃِ أَبِی بَکْرٍ وَالنَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ۔ قَالَ عُبَیْدُ اللہِ : فَدَخَلْت عَلَی عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبَّاسٍ ، فَقُلْت : أَلاَ أَعْرِضُ عَلَیْک مَا حَدَّثَتْنِی بِہِ عَائِشَۃُ عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : ہَاتِ فَعَرَضْت عَلَیْہِ حَدِیثَہَا فَمَا أَنْکَرَ مِنْہُ شَیْئًا۔ (بخاری ۶۶۵۔ مسلم ۳۱۱)
(٧٢٤٦) حضرت عبید اللہ بن عتبہ فرماتے ہیں کہ میں ام المؤمنین حضرت عائشہ کی خدمت میں حاضر ہوا، میں نے ان سے عرض کیا کہ کیا آپ مجھے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مرض الوفات کے بارے میں بتائیں گی ؟ انھوں نے فرمایا کیوں نہیں۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طبیعت مبارکہ بہت بوجھل ہوگئی تو آپ نے دریافت فرمایا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ؟ میں نے کہا نہیں، ابھی نہیں پڑھی۔ اے اللہ کے رسول ! وہ آپ کا انتظار کررہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ میرے لیے برتن میں پانی رکھو۔ چنانچہ ہم نے ایسا ہی کیا۔ آپ نے غسل فرمایا، پھر آپ مشکل سے اٹھے، لیکن آپ پر بےہوشی طاری ہوگئی پھر کچھ دیر بعد افاقہ ہوا تو آپ نے دریافت فرمایا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی۔ ہم نے کہا نہیں وہ آپ کا انتظار کررہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ میرے لیے برتن میں پانی رکھو۔ ہم نے ایسا ہی کیا۔ آپ نے غسل فرمایا، پھر آپ مشکل سے اٹھے، لیکن آپ پر بےہوشی طاری ہوگئی پھر کچھ دیر بعد افاقہ ہوا تو آپ نے دریافت فرمایا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی۔ ہم نے کہا نہیں، اے اللہ کے رسول ! وہ آپ کا انتظار کررہے ہیں۔ لوگ مسجد میں رکے ہوئے عشاء کی نماز پڑھنے کے لیے آپ کے منتظر تھے۔
پھر آپ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ابوبکر کو پیغام بھجوایا کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ جب حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قاصد حضرت ابوبکر کے پاس آیا اور انھیں بتایا کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ کو نماز پڑھنے کا حکم دے رہے ہیں۔ حضرت ابوبکر ایک نرم دل آدمی تھے ، انھوں نے حضرت عمر سے کہا کہ آپ نماز پڑھائیں۔ حضرت عمر نے کہا کہ آپ اس کے زیادہ حقد ار ہیں۔ چنانچہ ان دنوں میں حضرت ابوبکر نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ پھر آپ کی طبیعت مبارکہ میں کچھ بہتری آئی تو آپ ظہر کی نماز کے لیے دو آدمیوں کے درمیان ان کے سہارے سے چلتے ہوئے مسجد تشریف لے گئے۔ اس وقت ابوبکر لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ جب حضرت ابوبکر نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تو پیچھے ہٹنے لگے۔ آپ نے اشارے سے انھیں پیچھے ہٹنے سے منع کیا اور ان دونوں آدمیوں سے کہا کہ مجھے ان کے ساتھ بٹھا دو ۔ ان دونوں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ان کے ساتھ بٹھا دیا۔ حضرت ابوبکر کھڑے ہو کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء کررہے تھے اور لوگ حضرت ابوبکر کی نماز کی اقتداء کررہے تھے۔ نبی پاک حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے۔
حضرت عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عباس کے پاس حاضر ہوا اور میں نے ان سے کہا کہ میں آپ کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مرض الوفات کا وہ واقعہ سناؤں جو مجھ سے حضرت عائشہ نے بیان کیا ہے ؟ انھوں نے کہا کہ ہاں بیان کرو۔ میں نے بیان کیا تو انھوں نے اس واقعہ میں سے ایک بات کا بھی انکار نہیں کیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔