HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

10298

10298 إن رجلا يعمل السيئآت وقتل سبعة وتسعين نفسا كلها يقتل ظلما بغير حق ، فخرج فاتى ديرانا ، فقال : يا راهب إن الآخر قتل سبعة وتسعين نفسا ، كلها تقتل ظلما بغير حق ، فهل له من توبة ؟ قال : لا ، ليس لك توبة فضربه فقتله ، ثم جاء آخر فقال له : يا راهب إن الآخر قد قتل ثمانية وتسعين نفسا ، كلها تقتل ظلما بغير حق ، فهل له من توبة ؟ قال : لا ليست له توبت ، فضربه فقتله ، ثم أتى آخر ، فقال له : إن الآخر لم يدع من الشر شيئا ، قد قتل تسعة وتسعين نفسا كلها تقتل ظلما بغير حق ، فهل له من توبة ؟ قال : لا ، فضربه فقتله ، ثم أتى راهبا آخر فقال له : إن الآخر لم يدع من الشر شيئا إلا قد عمله قد قتل مائة نفس ، كلها تقتل ظلما بغير حق ، فهل له من توبة ، فقال له ، والله لئن قلت لك : إن الله لا يتوب على من تاب إليه لقد كذبت ، ههنا دير فيه قوم متعبدون فاتهم فاعبد اللهم معهم فخرج تائبا ، حتى إذا كان في نصف الطريق بعث الله إليه ملكا فقبض نفسه فحضرته ملائكة العذاب وملائكة الرحمة فاختصموا فيه فبعث الله إليهم ملكا فقال لهم : إلى أي الفريقين أقرب فهو منهما فقاسوا ما بينهما فوجدوه أقرب إلى قرية التوابين بقيس أنملة فغفر له.(طب ع وابن عساكر عن معاوية).
10294 ۔۔۔ فرمایا کہ ” ایک شخص برے کام کرتا تھا اور اس نے ننانوے قتل کئے تھے اور سب کے سب ظلماً قتل کئے تھے کوئی بھی حق کی خاطر قتل نہ کیا تھا، چنانچہ وہ ایک راھب کے پاس آیا اور پوچھا کہ اے راھب ! ایک شخص نے ستانوے (97) قتل کئے ہیں سب کے سب ظلم کرتے ہوئے، کیا وہ توبہ کرسکتا ہے ؟ راھب نے کہا نہیں وہ توبہ نہیں کرسکتا، اس شخص نے راھب کو بھی قتل کردیا، پھر دوسرے راھب کے پاس آیا اور پوچھا ، اے راھب ایک شخص نے اٹھانوے قتل کئے ہیں کیا وہ توبہ کرسکتا ہے ؟ راھب نے کہا نہیں، اس شخص نے اس راھب کو قتل کردیا، پھر ایک اور راھب کے پاس آیا اور پوچھا کہ ایک شخص نے کوئی برائی نہیں چھوڑی اور ظالمانہ طریقے سے ننانوے (99) قتل کئے ہیں کیا وہ توبہ کرسکتا ہے ؟ راھب نے کہا نہیں، اس شخص نے اس راھب کو بھی قتل کردیا، اور پھر ایک اور راھب کے پاس آیا اور اس سے کہا کہ ایک شخص ہے جس نے کوئی برائی ایسی نہیں چھوڑی جو نہ کی ہو یہاں تک کہ ظلماً سو قتل بھی کرچکا ہے کیا وہ توبہ کرسکتا ہے ؟ تو اس شخص نے کہا کہ خدا کی قسم اگر میں تجھ سے یہ کہوں کہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے کی توبہ قبول نہیں کرتے تو یہ جھوٹ ہوگا، یہاں ایک جگہ ہے جہاں کچھ لوگ عبادت کرتے رہتے ہیں تو بھی ان کے پاس چلا جا اور اللہ کی عبادت کر، چنانچہ اس نے توبہ کی اور وہاں سے روانہ ہوگیا، جب آدھا راستہ طے کیا، تو اللہ تعالیٰ نے اس کی طرف فرشتہ بھیجا جس نے اس کی روح قبض کرلی، اتنے میں رحمت کے اور عذاب کے فرشتے بھی پہنچ گئے اور اس کے بارے میں جھگڑنے لگے، تو اللہ تعالیٰ نے ان کے پاس ایک اور فرشتہ بھیجا تو اس نے کہا یہ کہ جس فریق کے زیادہ قریب ہوگا انہی میں سے سمجھا جائے گا چنانچہ دونوں طرف کی زمین کو ناپ لو، چنانچہ فرشتوں نے اس کو نیک لوگوں کے علاقے کے قریب پایا ایک چیونٹی کے فاصلے کے برابر تو اس کو معاف کردیا گیا “۔ (طبرانی، مسند ابی یعلی، وابن عساکر بروایت حضرت معاویہ (رض))

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔