HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

11459

11459- عن سويد بن غفلة قال: لما قدم عمر الشام قام إليه رجل من أهل الكتاب، فقال: يا أمير المؤمنين إن رجلا من المؤمنين صنع بي ما ترى، قال: وهو مشجوج مضروب، فغضب عمر غضبا شديدا، ثم قال لصهيب: انطلق وانظر من صاحبه فائتني به، فانطلق صهيب فإذا هو عوف بن مالك الأشجعي، فقال: إن أمير المؤمنين قد غضب عليك غضبا شديدا فائت معاذ بن جبل فليكلمه فإني أخاف أن يعجل إليك، فلما قضى عمر الصلاة قال: أين صهيب أجئت بالرجل؟ قال: نعم وقد كان عوف أتى معاذا فأخبره بقصته، فقام معاذ فقال: يا أمير المؤمنين إنه عوف ابن مالك فاسمع منه ولا تعجل إليه، فقال له عمر: مالك ولهذا؟ قال: يا أمير المؤمنين رأيت هذا يسوق بامرأة مسلمة عل حمار فنخس بها ليصرع بها، فلم يصرع بها فدفعها فصرعت فغشيها أو أكب عليها، فقال: له ائتني بالمرأة فلتصدق ما قلت، فأتاها عوف، فقال له أبوها وزوجها: ما أردت إلى صاحبتنا؟ قد فضحتنا، فقالت: والله لأذهبن معه، فقال أبوها وزوجها: نحن نذهب فنبلغ عنك، فأتيا عمر فأخبراه بمثل قول عوف وأمر عمر باليهودي فصلب، وقال: ما على هذا صالحناكم، ثم قال: أيها الناس اتقوا الله في ذمة محمد، فمن فعل منهم هذا فلا ذمة له، قال سويد: فذلك اليهودي أول مصلوب رأيته في الإسلام. "أبو عبيد هق كر".
11455 ۔۔۔ حضرت سوید بن غفلہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب حضرت عمر (رض) شام آئے ، تو اہل کتاب میں سے ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا اے امیر المومنین ، مومنوں میں سے ایک شخص نے میرا یہ حال کیا ہے جو آپ دیکھ رہے ہیں (اس شخص کا سر بھی پھٹا ہوا تھا ، اور پٹائی بھی لگی ہوئی تھی) حضرت عمر (رض) کو سخت غصہ آیا پھر حضرت صہیب (رض) سے فرمایا اور دیکھو اس کا حشر کس نے کیا ہے، حضرت صہیب (رض) گئے تو دیکھا کہ وہ حضرت عوف بن مالک الاشجعی (رض) تھے، حضرت صہیب (رض) نے فرمایا کہ امیرالمومنین تم سے سخت ناراض ہیں اور غصے میں ہیں لہٰذا حضرت معاذ بن جبل (رض) کے پاس جاؤ اور بات کرلو کیونکہ میں ڈرتا ہوں کہ کہیں حضرت عمر (رض) تمہارے بارے میں جلدی نہ کریں سو جب حضرت معاذ کے پاس آکر تفصیل بتا رہے تھے، پھر حضرت معاذ (رض) کھڑے ہوئے اور عرض کیا اے امیرالمومنین وہ عوف بن مالک ہیں ان سے صفائی سن لیجئے اور ان کے معاملے میں جلدی نہ کیجئے ، حضرت عمر (رض) نے دریافت فرمایا کہ تیرا اور اس کا کیا قصہ ہے، حضرت عوف (رض) نے عرض کیا اے امیر المومنین میں نے اس شخص کو دیکھا کہ ایک مسلمان عورت کو پکڑ کرلئے جارہا ہے اور ماررہا ہے تاکہ اس کو بچھاڑ دے، پھر اس نے اس عورت کو بچھاڑا نہیں بلکہ دھکادے دیا وہ گرپڑی تو اس نے اس عورت کو ڈھانپ لیا یا اس پر حاوی ہوگیا حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ اس عورت کو لاؤ تاکہ تمہاری بات کی تصدیق کردے، حضرت عوف (رض) اس عورت کے پاس پہنچے تو اس کے والد اور شوہر نے کہا کہ ہم جائیں گے اور تیری بات پہنچائیں گے، چنانچہ وہ دونوں حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور حضرت عوف (رض) کی بات کی تائید کی چنانچہ حضرت عمر (رض) نے اس یہودی کو پھانسی دینے کا حکم دیا، اور فرمایا کہ اس بات پر تم سے صلح نہیں کی، پھر فرمایا اے لوگو ! محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ذمے میں اللہ سے ڈرو، سو اگر ان میں سے کسی نے ایسی حرکت کی تو اس کا کوئی حصہ نہیں، حضرت سوید (رض) فرماتے ہیں کہ یہی پہلا یہودی شخص ہے جسے میں نے اسلام میں پھانسی دیتے ہوئے دیکھا “۔ (ابوعبید ، سنن کبری بیھقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔