HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

11553

11553- عن سفيان بن وهب الخولاني قال: شهدت عمر بن الخطاب بالجابية، قال: فحمد الله، وأثنى عليه بما هو أهله، ثم قال: أما بعد فإن هذا الفيء، أفاء الله عليكم، الرفيع فيه والوضيع بمنزلة ليس أحد أحق به من أحد، إلا ما كان من هذين الحيين: لخم وجذام فإني غير قاسم لهم شيئا، فقام رجل من لخم فقال: يا ابن الخطاب أنشدك الله في العدل والسوية، فقال: إنما يريد ابن الخطاب العدل والتسوية، والله إني لأعلم لو كانت الهجرة بصنعاء ما خرج إليها من لخم وجذام إلا القليل فلا أجعل من تكلف السفر وابتاع الظهر بمنزلة قوم إنما قاتلوا في ديارهم فقام أبو حدير حينئذ فقال: يا أمير المؤمنين إن كان الله ساق إلينا الهجرة في ديارنا فنصرناها وصدقناها أذاك الذي يذهب حقنا في الإسلام؟ فقال عمر: والله لأقسمن لكم ثلاث مرات، ثم قسم بين الناس، فأصاب كل رجل منهم نصف دينار، وإذا كانت معه امرأته أعطاه دينارا، وإذا كان وحده أعطاه نصف دينار، ثم دعا ابن قاطورا صاحب الأرض، فقال: أخبرني ما يكفي الرجل من القوت في الشهر واليوم؟ فأتى بالمدي والقسط فقال يكفيه هذا المديان في الشهر وقسط زيت وقسط خل فأمر عمر بمدين من قمح فطحنا ثم عجنا ثم أدمهما بقسطين زيتا، ثم أجلس عليهما ثلاثين رجلا، فكان كفاف شبعهم، ثم أخذ عمر المدي بيمينه والقسط بيساره، ثم قال: اللهم إني لا أحل لأحد أن ينقصهما بعدي، اللهم فمن نقصهما فأنقص من عمره. "أبو عبيد في الأموال ويعقوب بن سفيان ومسدد هق كر".
11549 ۔۔۔ سفیان بن وھب الخولانی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کو جابیہ نامی مقام پر دیکھا ، انھوں نے اللہ تعالیٰ کی ایسی حمد وثناء کی جس کے وہ لائق ہے پھر فرمایا امابعد، یہ مال فے جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں عنایت فرمایا ہے بہت بلند مرتبہ اور عظیم الشان ہے، اس میں کوئی کسی سے زیادہ حق دار نہیں علاوہ ان دو محلوں یعنی لحکم اور جزام کے کیونکہ میں ان کے لیے کچھ تقسیم کرنے والا نہیں ہوں ، یہ سن کر بنولخم سے ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا اے ابن الخطاب ! میں اپنے معاملے میں عدل اور برابری کرنے کے لیے اللہ کا واسطہ دیتا ہوں ، تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ عمر بن خطاب نے عدل اور برابری کا ارادہ کیا ہے اور خدا کی قسم میں جانتا ہوں اگر ہجرت صنعاء کی طرف ہوتی تو لخم وجزام میں سے چند ایک کے علاوہ کوئی اس طرف نہ جاتا، سو میں سفر کی مشقت برداشت کرنے اور سواری خریدنے والے کو اس شخص کی طرح نہ بناؤں گا جو اپنے علاقے میں لڑتے رہے، تو اسی وقت ابطوحریر کھڑے ہوئے اور کہا اے امیرالمومنین ! اگر اللہ تعالیٰ نے ہجرت ہمارے علاقے میں بھیجی ، ہم نے اس کی مدد کی اور تصدیق کی تو کیا یہی چیز ہے جو اسلام میں ہمارا حق ختم کردے ؟ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ خدا کی قسم میں تمہارے لیے تین مرتبہ تقسیم کروں گا، پھر لوگوں کے درمیان تقسیم کیا، چنانچہ ہر شخص کو آدھا دینار ملا، اگر اس کے ساتھ اس کی بیوی بھی تھی تو اس کو پورا دینا دیا، اور اگر اکیلا تھا تو اس کو آدھا دینار دیا، پھر زمین والے ابن قاطورا کو بلایا اور فرمایا کہ مجھے بتاؤ کہ ایک شخص کے لیے ایک مہینے میں اور ایک دن میں کتنی خوراک کافی ہوجاتی ہے ؟ چنانچہ وہ دو مد اور قسط کے کر آیا اور عرض کیا یہ دو مد مہینے میں کافی ہوتی ہے اور ایک قسط زیتون کا تیل اور ایک قسط سرکہ چنانچہ حضرت عمر (رض) نے حکم دیا اور دو مدجو کے پیسے گئے اور ان کو گوندھا گیا اور پھر اس میں دوقسط زیتون کا تیل ملا کر سالن بنایا، پھر اس پر تیس آدمی کو بیٹھایا، تو ان کا پیٹ بھرنے کے لیے کافی ہوگیا ، پھر حضرت عمر (رض) نے دونوں مد اپنے دائیں ہاتھ میں اور قسط اپنے بائیں ہاتھ میں لیا اور فرمایا کہ اے میرے اللہ ! میں کسی کے لیے حلال نہیں کرتا تاکہ میرے بعد اس میں سے کچھ کم کرے، اے میرے اللہ ! جو ان میں سے کم کرے آپ اس کی عمر کم کر دیجئے “۔ (ابوعبید، فی الاموال ، یعقوب بن سفیان ، مسدد، سنن کبری بیھقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔