HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

11663

11663- عن ابن عمر قال: قدمت رفقة من التجار، فنزلوا المصلى، فقال عمر لعبد الرحمن بن عوف: هل لك أن نحرسهم الليلة من السرق؟ فباتا يحرسانهم، ويصليان ما كتب الله لهما فسمع عمر بكاء صبي فتوجه نحوه، فقال لأمه: اتقي الله وأحسني إلى صبيك، ثم عاد إلى مكانه فسمع بكاءه، فعاد إلى أمه، فقال لها: مثل ذلك، ثم عاد إلى مكانه، فلما كان في آخر الليل سمع بكاءه، فأتى أمه، فقال: ويحك إني لأراك أم سوء، مالي أرى ابنك لا يقر منذ الليلة؟ قالت: يا عبد الله قد أبرمتني منذ الليلة إني أريغه عن الفطام فيأبى، قال: ولم؟ قالت: لأن عمر لا يفرض إلا للفطيم، قال: وكم له؟ قالت: كذا وكذا شهرا، قال: ويحك لا تعجليه، فصلى الفجر وما يستبين الناس قراءته من غلبة البكاء فلما سلم قال: يا بؤسا لعمر كم قتل من أولاد المسلمين، ثم أمر مناديا فنادى ألا لا تعجلوا صبيانكم عن الفطام، فإنا نفرض لكل مولود في الإسلام وكتب بذلك إلى الآفاق: إنا نفرض لكل مولود في الإسلام. "ابن سعد وأبو عبيد في الأموال كر".
11659 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ چند تاجردوست آئے اور معلی میں ٹھہرے، تو حضرت عمر (رض) نے حضر عبدالرحمن بن عوف (رض) سے فرمایا کہ کیا خیال ہے ؟ کیا آج رات ہم ان کو چوری سے بچانے کے لیے ان کی چوکیداری کریں ؟ چنانچہ دونوں نے ان پہرے داری کرتے ہوئے رات گزاری اور نماز پڑھتے رہے جتنی اللہ نے ان کے نصیب میں لکھی تھی، اتنے میں حضرت عمر (رض) نے ایک بچے کی رونے کی آواز سنی تو اس کی طرف متوجہ ہوگئے اور اس کی ماں سے کہا کہ اللہ سے ڈر اور اپنے بچے کے ساتھ اچھا معاملہ کر یہ کہہ کر واپس آگئے، پھر بچے کے رونے کی آواز سنی، اس کی مان کے پاس واپس آئے اور اس سے اسی طرح کہا، اور اپنی جگہ واپس آگئے، رات کے آخری پہر انھوں نے پھر بچے کی رونے کی آوازسنی تو اس کی ماں کے پاس واپس آئے اور فرمایا کہ تو برباد ہو، میرے خیال میں تو اچھی ماں نہیں ہے، بھلا کیا مسلہ ہے کہ رات بھرتیرا بچہ بےچین رہا ہے ، وہ کہنے لگی کہ اے اللہ کے بندے ! میں رات سے پریشان ہوں کیونکہ میں اس کا دودھ چھڑانا چاہتی ہوں اور یہ انکار کرتا ہے، آپ نے (رض) نے دریافت فرمایا کیوں ؟ کہنے لگی اس لیے کہ حضرت عمر (رض) اسی بچے کے لیے وظیفہ مقرر کرتے ہیں جس کا دودھ چھڑایا جاچکا ہو، پھر پوچھا کہ اس کا کتنا ہوگا ؟ عورت نے فرمایا کہ اتنا اتنا ماہوار فرمایا تو برباد ہو جلدی مت کر، پھر فجر کی نماز پڑھائی، اور اسی دن نماز میں اتنا رو رہے تھے کہ لوگ ٹھیک سے آواز نہ سن پا رہے تھے، سو جب سلام پھیرا تو فرمایا کہ ہائے تمہارے عمر کی بربادی، مسلمانوں کے بچے قتل کردئیے، پھر اعلان کرنے والے کو حکم دیاتو اس نے اعلان کیا کہ اپنے بچوں کو دودھ چھوڑانے میں جلدی نہ کروہم ہرنومولود مسلمان بچے کے لیے وظیفہ مقرر کردیتے ہیں، اور یہ حکم تمام ممالک اسلامیہ میں پہنچادیا کہ مسلمانوں کے ہر پیدا ہونے والے بچے کا وظیفہ مقرر کیا جائے گا “۔ (ابن سعد اور ابوعبید فی الاموال)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔