HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

11749

11749- عن طارق بن شهاب قال: كنا عند أبي موسى فقال لنا ذات يوم: لا يضركم أن تخففوا عني فإن هذا الداء قد أصاب في أهلي يعني الطاعون فمن شاء أن يعبره فليفعل واحذروا اثنتين، لا يقولن قائل إن هو جلس فعوفي الخارج لو كنت خرجت لعوفيت كما عوفي فلان، ولا يقولن الخارج إن عوفي وأصيب الذي جلس لو كنت جلست أصبت كما أصيب فلان، وإني سأحدثكم بما ينبغي للناس من خروج هذا الطاعون إن أمير المؤمنين كتب إلى أبي عبيدة بن الجراح حيث سمع بالطاعون الذي أخذ الناس بالشام إني بدت لي حاجة إليك فلا غني بي عنك فيها فإن أتاك كتابي ليلا فإني أعزم عليك أن تصبح حتى تركب إلي، وإن اتاك نهارا فإني أعزم عليك أن تمسي حتى تركب إلي، فقال أبو عبيدة: قد علمت حاجة أمير المؤمنين التي عرضت وإنه يريد أن يستبقي من ليس بباق، فكتب إليه إني في جند من المسلمين لن أرغب بنفسي عنهم وإني قد علمت حاجتك التي عرضت لك وإنك تستبقي من ليس بباق فإذا أتاك كتابي هذا فحللني من عزمك وائذن لي في الجلوس، فلما قرأ عمر كتابه فاضت عيناه وبكى، فقال له من عنده: يا أمير المؤمنين مات أبو عبيدة قال: لا، وكان قد كتب إليه عمر إن الأردن أرض وبية عمقة وإن الجابية أرض نزهة فاظهر بالمهاجرين إليها فقال أبو عبيدة حين قرأ الكتاب: أما هذا فنسمع فيه أمر أمير المؤمنين ونطيعه فأمرني أن أركب وأبويء الناس منازلهم فطعنت امرأتي فجئت أبا عبيدة فأخبرته فانطلق أبو عبيدة يبويء الناس منازلهم فطعن فتوفي وانكشف الطاعون،قال أبو الموجه: زعموا ان أبا عبيدة كان في ستة وثلاثين ألفا من الجند فماتوا فلم يبق إلا ستة آلاف رجل. "كر" وروى سفيان بن عيينة في جامعه عن طارق نحوه وأخصر منه.
11745 ۔۔۔ طارق بن شہاب کہتے ہیں کہ ہم حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس تھے تو ایک دن انھوں نے فرمایا کہ مجھ سے کم ملنا جلنا تمہیں تکلیف نہ دے گا کیونکہ یہ بیماری گھر والوں تک پہنچ چکی ہے یعنی طاعون، سو اگر کوئی کچھ تعبیر چاہے تو کرلے، اور ایسے دو آدمیوں سے بچو جن میں سے ایک کہنے والا یہ کہے کہ (اگر وہ کسی ایسی مجلس میں بیٹھا ہو جس میں کوئی طاعون کا مریض ہو) اور جو چلا گیا ہے (اگر وہ بچ گیا ہے تو ) یہ نہ کہے کہ اگر میں بیٹھ جاتا تو میں بھی اس بیماری میں مبتلا ہوجاتا جس میں وہ مبتلا ہوا جو اس مجلس میں بیٹھا تھا، کیونکہ میں تمہیں اس بیماری کے ظہور کے بارے میں وہ بات بتانے جارہا ہوں جو لوگوں کے لیے مناسب ہے (اور وہ یہ کہ ) جب امیر المومنین حضرت عمر (رض) نے سنا کہ شام میں بہت سے لوگ طاعون سے مرگئے ہیں تو انھوں نے حضرت ابوعبیدۃ بن الجراح کو لکھا کہ مجھے آپ سے ایک ضروری کام ہے جو آپ کے بغیر نہیں ہوسکتا سو جس رات آپ کو میرا خط ملے تو میرا خیال ہے کہ آپ کو اگلی ہی صبح روانہ ہوجانا چاہیے اور اگر خط دن کے وقت ملے تو شام تک آپ کو میرے پاس آنے کے لیے روانہ ہوجانا چاہیے۔
فاروق اعظم (رض) کے خط کا جواب
حضرت ابوعبیدۃ (رض) نے جواب میں لکھا کہ مجھے معلوم ہے کہ امیر المومنین کو مجھ سے کیا کام ہے وہ اس کو بچانا چاہتے ہیں جو باقی رہنے والا نہیں ہے، اور لکھ کہ میں مسلمانوں کے لشکر میں ہوں، اور خود کو ان سے الگ نہیں کرسکتا اور مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ آپ کو مجھ سے کیا کام پڑگیا ہے آپ اس کو باقی رکھنا چاہتے ہیں جو باقی رہنے والا نہیں ہے سو جیسے ہی آپ تک میرا خط پہنچے تو میرے بارے میں اپنے عزائم کو منسوخ کر دیجئے اور مجھے اجازت دیجئے کہ میں یہیں بیٹھا رہوں۔
حضرت عمر (رض) نے جیسے ہی جواب خط پڑھا آپ (رض) کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور آپ رونے لگے آپ (رض) کے پاس موجود لوگوں میں سے کسی نے پوچھا کہ یا امیر المومنین کیا حضرت ابو عبیدۃ (رض) کی وفات ہوگئی ؟ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ نہیں۔
حضرت عمر (رض) نے یہ بھی لکھا تھا کہ اردن گہری وباؤں والی سرزمین ہے اور جابیہ بارونق وصحت بخش علاقہ ہے لہٰذا مہاجرین کو لے کر وہاں منتقل ہوجائیں، حضرت ابو عبیدۃ (رض) نے جب یہ خط پڑھا تو فرمایا کہ رہا یہ خط تو ہم اس میں امیر المومنین کا حکم سنتے ہیں اور ان کی اطاعت کرتے ہیں اور انھوں نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں سوار ہوجاؤں اور لوگوں کو ان کے ٹھکانوں پر پہنچاؤں، اتنے میں میری بیوی طاعون میں مبتلا ہوگئی سو میں حضرت ابوعبیدۃ (رض) کے پاس آیا اور انھیں بتایا، چنانچہ حضرت ابو عبیدۃ (رض) فوری طور پر لوگوں کو ان کے (محفوظ) ٹھکانوں پر منتقل کرنے لگے، اسی دوران خود بھی اسی بیماری میں مبتلا ہو کر وفات پاگئے۔
ابوالموجہ کہتے ہیں کہ ان کا خیال ہے کہ حضرت ابو عبیدۃ (رض) چھتیس ہزار (36000) مجاہدین کے ساتھ تھے جن میں سے صرف چھ ہزار (6000) باقی بچے۔
سفیان بن عینیہ نے اسی روایت کو طارق سے اپنی جامع میں اس سے مختصر روایت کیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔