HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13426

13426- عن أبي ماجد الحنفي أن ابن مسعود أتاه رجل بابن أخيه وهو سكران، فقال: إني وجدت هذا سكران. فقال: ترتروه1 ومزمزوه واستنهكوه، فترتروه ومزمزوه واستنهكوه، فوجدوا منه ريح شراب فأمر به عبد الله إلى السجن، ثم أخرجه من الغد، ثم أمر بسوط فدقت ثمرته، حتى آضت له مخففة. يعني صارت ثم قال للجلاد: اضرب وأرجع يدك، وأعط كل عضو حقه، فضربه عبد الله ضربا غير مبرح وأرجعه، قيل: يا أبا ماجد، ما المبرح؟ قال: ضرب الأمراء قيل: فما قوله: أرجع يدك قال: لا يتمطى ولا يرى إبطه، قال: فأقامه في قباء وسراويل ثم قال: بئس لعمر الله والي اليتيم، هذا ما أدبت فأحسنت الأدب ولا سترت الخزية، ثم قال عبد الله: إن الله غفور يحب الغفور، وإنه لا ينبغي لوال أن يؤتي بحد إلا أقامه، ثم أنشأ عبد الله يحدث قال: أول رجل قطع من المسلمين رجل من الأنصار أتي به رسول الله صلى الله عليه وسلم فكأنما أسف في وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم رماد يعني ذر عليه رماد فقالوا: يا رسول الله كأن هذا شق عليك؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم: وما يمنعني وأنتم أعوان الشيطان على صاحبكم، إن الله عفو يحب العفو وإنه لا ينبغي لوال أن يؤتي بحد إلا أقامه، ثم قرأ: {وَلْيَعْفُوا وَلْيَصْفَحُوا} . "عب وابن أبي الدنيا في ذم الغضب وابن أبي حاتم والخرائطي في مكارم الأخلاق طب وابن مردويه ك ق"
13426 ابو ماجد الحنفی سے مروی ہے کہ حضرت ابن مسعود (رض) کے پاس ایک شخص اپنے ابن العم (بھتیجے) کو لے کر حاضر خدمت ہوا اس کا ابن العم نشہ کی کیفیت میں تھا۔ چچا نے کہا ! میں نے اس کو نشہ کی حالت میں پایا ہے۔ آپ (رض) نے حاضرین کو حکم فرمایا : اس کو بلاؤ جلاؤ اور سونگھ کر دیکھو۔ لوگوں نے اس کو ہلایا جلایا اور اس کا منہ سونگھا۔ واقعی اس کی حرکات اور بو سے معلوم ہوگیا کہ اس نے شراب پی ہے۔ چنانچہ حضرت عبداللہ (رض) نے اس کو جیل کا حکم دیا۔ پھر آئندہ روز نکلوایا اور کوڑہ تیار کرنے کا حکمدیا گیا۔ چنانچہ کوڑے کی گانٹھ کو کوٹ کر ہلکا کرنے کا حکم دیا گیا حتیٰ کہ وہ ہلکا ہوگیا (تاکہ زیادہ تکلیف دہ نہ ہو) پھر آپ (رض) نے جلاد کو حکم فرمایا : ضرب لگاؤ لیکن اپنے ہاتھ کو ہلکا رکھو۔ اور ہر عضو کو اس کا حصہ دو (یعنی کسی ایک جگہ پر سب کوڑے نہ برساؤ) چنانچہ حضرت عبداللہ (رض) نے اس کو ایسے کوڑے لگوائے کہ نہ ان کا نشان پڑا اور ہاتھ میں ازجاع رہی۔ ابو ماجد حنفی سے پوچھا گیا کہ ارجاع سے کیا مراد ہے ؟ فرمایا : جلاد مٹک مٹک کر نہ مارے اور کوڑا بلند کرتے وقت بغل نظر نہ آئے۔ چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! یتیم (جس کی سزا دی گئی) کا والی (چچا اس کو لے کر آیا تھا) برا آدمی ہے۔ میں نے جو سزا دی یہ اس کی تادیب کے لیے تھی اور میں نے اچھی طرح سے یہ تادیب ادا کی ہے۔ اس کے ساتھ میں نے سزا ختم بھی نہیں کی۔ پھر حضرت عبداللہ (رض) ن یارشاد فرمایا : اللہ مغفرت کرنے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند کرتا ہے۔ کسی والی (حاکم) کے لیے یہ مناسب نہیں ہے کہ اس کے پاس حد کا کوئی فیصلہ (کیس) آئے اور وہ اس کو قائم نہ کرے۔ پھر آپ (رض) (حد کا پس منظر بتاتے ہوئے) فرمانے لگے : مسلمانوں میں سے پہلا شخص جس کا (ہاتھ) کاٹا گیا وہو انصار میں سے ایک آدمی تھا۔ اس کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا گیا تو گویا آپ کے چہرے پر ریت جھاڑ دی گئی ہو (یعنی ناگواری سے چہرہ مبارک پر ترشی چھاگئی) لوگوں نے کہا : یارسول اللہ ! شاید اس کا پیش کیا جانا آپ کے لیے شاق گزرا ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مجھے کیوں نہ شاق گزرتا جبکہ تم اپنے بھائی کے خلاف شیطان کے مددگار بن کر آئے ہو۔ بیشک معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند کرتا ہے۔ لیکن کسی حاکم کے لیے اس بات کی گنجائش نہیں ہے کہ اس کے پاس حد کا مسئلہ آئے اور وہ اس کو نافذ نہ کرے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت فرمائی :
ولیعفوا ولیصفحوا
اور لوگوں کو چاہیے کہ وہ معاف کردیں اور درگزر سے کام لیں۔
المصنف لعبدالرزاق خ ابن ابی الدنیا فی ذم الغضب، ابن ابی حاتم ، الخرائطی فی مکارم الاخلاق، الکبیر للطبرانی، ابن مردویہ، مستدرک الحاکم، السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔