HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13557

13557- عن ابن عيينة عن يحيى بن سعيد عن سعيد بن المسيب أن رجلا من أسلم أتى عمر فقال: إن الأخر1 قد زنى قال: فتب إلى الله، واستتر بستر الله، فإن الله يقبل التوبة عن عباده وإن الناس يعيرون ولا يغيرون فلم تدعه نفسه حتى أتى أبا بكر؛ فقال مثل قول عمر، فلم تدعه نفسه حتى أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر ذلك له فأعرض عنه فأتاه من الشق الآخر فأعرض عنه فأتاه من الشق الآخر، فذكر ذلك له، فأرسل النبي صلى الله عليه وسلم إلى قومه فسألهم عنه أبه جنون؟ أبه ريح؟ فقالوا: لا، فأمر به فرجم، قال ابن عيينة: فأخبرني عبد الله بن دينار قال: قام النبي صلى الله عليه وسلم على المنبر، فقال: يا أيها الناس؛ اجتنبوا هذه القاذورة التي نهاكم الله عنها، ومن أصاب من ذلك شيئا فليستتر، قال يحيى بن سعيد عن نعيم عن عبد الله بن هزال أن النبي صلى الله عليه وسلم قال لهزال: لو سترته بثوبك كان خيرا لك، قال وهزال الذي كان أمره أن يأتي النبي صلى الله عليه وسلم فيخبره، وعن ابن المسيب قال: سنة الحد أن يستتاب صاحبه إذا فرغ من جلده. "عب".
13557 عن ابن عینیہ عن یحییٰ بن سعید عن سعید بن المسیب کی سند سے مروی ہے کہ بنی اسلم کا ایک شخص حضرت عمر (رض) کے پاس گیا اور اپنے آپ کے متعلق بولا اس کمینے نے زنا کیا ہے۔ حضرت عمر (رض) نے مشورہ دیا کہ تم اللہ سے توبہ کرلو اور اپنے گناہ پر اللہ کا ڈالا ہوا پردہ نہ اٹھاؤ۔ بیشک اللہ اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے، جبکہ لوگ عار اور شرم دلاتے ہیں اور کچھ نہیں کرسکتے۔ لیکن اس کا ضمیر نہ مانا اور وہ حضرت ابوبکر (رض) کے پاس آیا اور آپ (رض) نے بھی وہی بات کی جو حضرت عمر (رض) نے کہی تھی ۔ لیکن اس کا ضمیر اس کو جھنجھوڑتا رہا اور بالآخر وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگیا اور اپنی جرم کاری سنائی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے اعراض برتا (شاید وہ لوٹ جائے) اسلمی دوسری جانب سے آیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر دوسری جانب منہ کرلیا۔ وہ پھر اس جانب آیا اور اپنا جرم بیان کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی قوم والوں کے پاس پیغام بھیج کر ان کو بلوایا اور ان سے پوچھا : کیا یہ شخص مجنون ہے ؟ کیا اس کو کوئی دماغی بیماری ہے ؟ لوگوں نے کہا : نہیں۔ تب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا اور اس کو رجم کردیا گیا۔
ابن عینیہ (رح) کہتے ہیں : مجھے عبداللہ بن دینار نے خبر دی کہ (اس کے بعد) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا : اے لوگو ! گندگی سے بچو، جس سے اللہ نے تم کو منع کیا ہے اور جس سے کوئی ایسی حرکت سرزد ہوجائے وہ اس کو چھپائے۔
یحییٰ بن سعید عن نعیم عن عبداللہ بن ھزال کی سند سے بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ھزال کو فرمایا : اگر تم اپنا یہ گناہ اپنے کپڑے کے ساتھ چھپاتے تو تمہارے لیے زیادہ بہتر ہوتا۔
ھزال وہ شخص تھا جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آکر خبر دیتا تھا ابن المسیب (رح) فرماتے ہیں : حد لگانے کی سنت یہ ہے کہ جب آدمی پر حد جاری کردی جائے تو اس کو گزشتہ گناہ سے توبہ کرنے کو کہا جائے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔