HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13591

13591- عن القاسم بن محمد أن أبا السيارة أولع بامرأة أبي جندب يراودها عن نفسها، فقالت: لا تفعل، فإن أبا جندب إن يعلم بهذا يقتلك، فأبي أن ينزع فكلمت أخا أبي جندب، فكلمه فأبى أن ينزع، فأخبرت بذلك أبا جندب فقال أبو جندب: إني مخبر القوم أني أذهب إلى الإبل فإذا أظلمت جئت فدخلت البيت فإن جاء فأدخليه علي، فودع أبو جندب القوم وأخبرهم أنه ذاهب إلى الإبل، فلما أظلم الليل جاء وكمن في البيت وجاء أبو السيارة وهي تطحن في ظلمتها فراودها عن نفسها فقالت له: ويحك أرأيت هذا الأمر الذي تدعوني إليه هل دعوتك إلى شيء منه قط؟ قال: لا، ولكن لا صبر لي عنك، فقالت: ادخل البيت حتى أتهيأ لك، فلما دخل البيت أغلق أبو جندب الباب، ثم أخذه فدق من عنقه إلى عجب1 ذنبه، فذهبت المرأة إلى أخي أبي جندب، فقالت: أدرك الرجل، فإن أبا جندب قاتله، فجعل أخوه يناشده الله فتركه، وحمله أبو جندب إلى مدرجة الإبل فألقاه، فكان كلما مر به إنسان قال له: ما شأنك؟ فيقول: وقعت عن بكر فحطمني فأمسى محدودبا ثم أتى عمر بن الخطاب فشكا إليه فبعث عمر إلى أبي جندب فأخبره بالأمر على وجهه، فأرسل إلى أهل الماء، فصدقوه فجلد عمر أبا السيارة مائة جلدة وأبطل ديته. "الخرائطي في اعتلال القلوب".
13591 قاسم بن محمد سے مروی ہے کہ ابوالسیارۃ ابوجندب کی بیوی پر فریفتہ ہوگیا۔ اور اس کو بہلانے پھسلانے لگا۔ لیکن ابوجندب کی بیوی نے انکار کردیا اور کہا : ایسانہ کر، اگر ابوجندب کو معلوم ہوگیا تو وہ تجھے قتل کردے گا۔ لیکن ابوالسیارۃ نے باز آنے سے انکار کردیا۔ بیوی نے ابوجندب کے بھائی سے بات کی۔ ابوجندب کے بھائی نے ابوالسیارۃ کو سمجھایا لیکن وہ پھر بھی باز نہ آیا۔ ابوجندب کی بیوی نے اپنے شوہر کو بتایا۔ ابوجندب نے کہا : میں لوگوں کو کہہ کرجاتا ہوں کہ میں اونٹوں کے پاس جارہا ہوں (ابوالسیارۃ کو علم ہوجائے گا) پھر تاریکی میں آکر میں گھر میں چھپ جاؤں گا پھر وہ آئے تو تم اس کو اندر میرے پاس بلالینا۔ چنانچہ ابوجندب لوگوں کو کہہ کر کہ میں اونٹوں کے پاس (شہر سے باہر باڑے پر) جارہا ہوں، چلے گئے۔ چنانچہ جب تاریکی چھا گئی تو وہ چھپ کر واپس آگئے اور کمرے کے اندر چھپ گئے۔ پھر ابوالسیارۃ آیا اور ابو جندب کی بیوی رات کی تاریکی میں آٹا پیس رہی تھی۔ چنانچہ ابوالسیارۃ نے آکر ابوجندب کی بیوی کو پھسلانا چاہا۔ ان کی بیوی بولی : افسوس ہے تجھ پر ! کیا اس کام پر میں نے کبھی بھی تجھے پھسلایا ہے ؟ ابوالسیارہ بولا : ہرگز نہیں۔ لیکن مجھے بغیر صبر نہیں ہوتا۔ بیوی بولی : اچھا اندر کمرے میں چل ! میں تیرے لیے تیار ہو کر آتی ہوں۔ چنانچہ جیسے ہی ابوالسیارۃ کمرے میں داخل ہوا۔ ابوجندب جو اندر ہی تھے انھوں نے کمرے کا دروازہ بند کرلیا پھر ابوالسیارۃ کو پکڑ کر گدی سے لے کر نیچے تک خوب مارنا شروع کردیا۔ ابوجندب کی بیوی ابوجندب کے بھائی کے پاس گئی اور بولی آدمی کو بچالو۔ ورنہ ابو جندب اس کو قتل کردے گا۔ چنانچہ ان کے بھائی نے ان کو اللہ کا واسطہ دے کر روکا تو انھوں نے چھوڑ دیا پھر ابوجندب نے ابوالسیارۃ کو اٹھا کر اونٹوں کے راستے پر باہر پھینک دیا۔ پھر جب بھی ان کے پاس سے کوئی گزرتا اور ان سے ان کی حالت کا پوچھتا تو وہ کہتا : میں اونٹ سے گرگیا تھا پھر اونٹ نے اوپر سے مجھے کچل دیا جس کی وجہ سے میں کبڑا ہوگیا ہوں۔
پھر ابو السیارۃ نے آکر حضرت عمر (رض) کو شکایت کی (حضرت عمر (رض)) نے پیغام بھیج کر ابو جندب کو بلایا۔ ابوجندب سارا واقعہ سچا سچا کہہ سنایا۔ حضرت عمر (رض) نے اہل ماء (لوگوں) کو بلایا تو انھوں نے بھی ابوجندب کی بات کی تصدیق کی۔ چنانچہ حضرت عمر (رض) نے ابوالسیارۃ کو سو کوڑے مارے اور ان کی دیت کو بھی باطل کردا۔ (یعنی ان کے لیے ابوجندب پر کوئی تاوان نہیں) ۔
الخرائطی فی اعتدال القلوب

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔