HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13739

13739- عن عروة بن الزبير قال: شرب أبو الأزور وضرار بن الخطاب وأبو جندل بن سهيل بن عمرو بالشام، فأتى بهم أبو عبيدة بن الجراح فقال أبو جندل: والله ما شربتها إلا على تأويل، إني سمعت الله يقول: {لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ} فكتب أبو عبيدة إلى عمر بأمرهم فقال أبو الأزور: إنه قد حضرنا عدونا، فإن رأيت أن تؤخرنا إلى أن نلقى عدونا غدا، فإن الله أكرمنا بالشهادة كفاك ذاك، ولم تقمنا على جزائه، وإن نرجع نظرت إلى ما أمرك به صاحبك فأمضيته، قال أبو عبيدة: فنعم، فلما التقى الناس قتل أبو الأزور شهيدا فرجع الكتاب كتاب عمر إن الذي أوقع أبا جندل في الخطيئة قد تهيأ له فيها بالحجة وإذا أتاك كتابي هذا فأقم عليهم حدهم والسلام، فدعا بهما أبو عبيدة فحدهما وأبو جندل له شرف ولأبيه، فكان يحدث نفسه حتى قيل: إنه قد وسوس فكتب أبو عبيدة إلى عمر، أما بعد فإني قد ضربت أبا جندل حده وإنه حدث نفسه حتى قد خشينا عليه أنه قد هلك، فكتب عمر إلى أبي جندل، أما بعد فإن الذي أوقعك في الخطيئة قد جرت عليك التوبة بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ {حم تَنْزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ َافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِيدِ الْعِقَابِ ذِي الطَّوْلِ لا إِلَهَ إِلَّا هُوَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ} فلما قرأ كتاب عمر ذهب عنه ما كان به كأنما أنشط من عقال. "ق".
13739 عروۃ بن الزہیر سے مروی ہے کہ ابوالازور، ضرار بن الخطاب اور ابوجندل بن سہیل بن عمرو نے ملک شام میں شراب نوشی کی۔ ان کو امیر لشکر ابوعبیدۃ بن الجراح کے پاس لایا گیا۔ ابوجندل بولے : اللہ کی قسم ! میں نے شراب ایک تاویل پر پی ہے، میں نے اللہ پاک کا فرمان سنا ہے : لیس علی الذین آمنوا وعملو الصالحات جناح فیما طعموا اذا ما اتقوا وآمنوا واعملو الصالحات،
ان لوگوں پر جو ایمان لائے اور اچھے اچھے عمل کیے کوئی حرج نہیں اس میں جو وہ کھائیں جبکہ وہ تقویٰ اختیار کریں اور ایمان لائیں اور اچھے اچھے عمل کریں۔
چنانچہ حضرت ابوعبیدۃ (رض) نے ان کا معاملہ حضرت عمر (رض) کو لکھ بھیجا۔ ادھر ابوالازور نے حضرت ابوعبیدۃ (رض) کو عرض کیا : کہ ہمارا دشمن ہمارے سامنے آچکا ہے۔ اگر آپ مناسب سمجھیں تو ہماری سزا کچھ موخر کردیں تاکہ کل ہم دشمن سے مقابلہ کریں اگر اللہ نے ہم کو شہادت کے ساتھ نواز دیا تو آپ کے لیے یہ کافی ہوگا۔ اور آپ کو حد شراب ہم پر قائم کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اور اگر ہم لوٹ آئے تو آپ دیکھ لینا کہ خلیفہ نے آپ کو کیا حکم دیا ہے وہ آپ بجا لانا۔ ابوعبیدۃ نے ان کی بات پر ہاں کردی۔ چنانچہ اگلے روز جب مسلمانوں کی دشمنوں سے مڈبھیڑ ہوئی تو ابوالازور جام شہادت نوش کر گئے۔ اس وقت تک حضرت عمر (رض) کا جواب نامہ بھی آگیا کہ جس تاویل نے ابوجندل کو غلطی میں ڈالا ہے اگر اس نے ان کو حجت دیدی ہے لیکن جیسے ہی تم کو میرا یہ خط ملے تم ان پر حد نافذ کردینا۔ چنانچہ ابوعبیدۃ (رض) نے باقی دو بچ جانے والوں کو بلایا اور ان پر حد نافذ فرمادی۔ ابوجندل ایک بڑے سردار کے بیٹے تھے ان کا اپنا بھی ایک رتبہ تھا۔ اس وجہ سے ان کے دل میں اس سزا کی کسک رہ گئی۔ حتیٰ کہ کہا گیا کہ ابوجندل وسوسے میں پڑگئے ہیں۔ ابوعبیدہ نے حضرت عمر (رض) کو یہ صورت حال لکھی کہ میں نے ابو جندگ کو سزا دیدی ہے لیکن ان کے دل میں وسوسے جنم لے رہے ہیں ہمیں ڈر ہے کہ کہیں وہ ہلاک نہ ہوجائے۔ چنانچہ حضرت عمر (رض) نے ابوجندل کو لکھا : اما بعد ! تم کو جس چیز نے غلطی میں ڈالا ہے لیکن اس سزا سے تم کو توبہ مل گئی ہے۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم، حم تنزیل الکتاب من اللہ العزیز العلیم غافر الذنب وقابل التوب شدید العقاب ذی الطول لا الہ الا ھو الیہ المصیر۔
لہٰذا جب ابوجندل نے حضرت عمر (رض) کا خط پڑھا تو اس کے سارے وسوسے اور اندیشے ختم ہوگئے۔ گویا وہ بندھی ہوئی رسی سے کھل گئے۔ السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔