HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13742

13742- عن علي قال: كانت لي شارف من نصيبي من المغنم يوم بدر وكان النبي صلى الله عليه وسلم أعطاه شارفا مما أفاء الله من الخمس يومئذ فلما أردت أن أبتني بفاطمة ابنة النبي صلى الله عليه وسلم واعدت رجلا صواغا في بني قينقاع أن يرتحل معي فنأتي بأذخر وأردت أن أبتاعه من الصواغين فأستعين به في وليمة عرسي، فبينا أنا أجمع لشارفي متاعا من الأقتاب والغرائر والحبال وشارفاي مناخان إلى جنب حجرة رجل من الأنصار حتى جمعت ما جمعت فإذا أنا بشارفي قد أجبت أسنمتهما وبقرت خواصرهما وأخذ من أكبادهما فلم أملك عيني حين رأيت ذلك المنظر [منهما] ، فقلت: من فعل هذا؟ قالوا: فعله حمزة بن عبد المطلب وهو في هذا البيت في شرب من الأنصار وعنده قينة وأصحابه فقالت في غنائها "ألا يا حمز للشرف النواء" فوثب حمزة إلى السيف فأجب أسنمتهما وبقر خواصرهما وأخذ من أكبادهما، فانطلقت حتى أدخل على النبي صلى الله عليه وسلم وعنده زيد بن حارثة، فعرف النبي صلى الله عليه وسلم في وجهي الذي لقيت فقال: مالك؟ قلت: يا رسول الله؛ ما لقيت كاليوم عدا حمزة على ناقتي فأجب أسنمتهما وبقر خواصرهما، وها هو ذا في بيت معه شرب قال: فدعا رسول الله صلى الله عليه وسلم بردائه فارتدي، ثم انطلق يمشي واتبعته أنا وزيد بن حارثة حتى جاء البيت الذي فيه حمزة، فاستأذن عليه فأذن له فطفق رسول الله صلى الله عليه وسلم يلوم حمزة على ما فعل، فإذا حمزة ثمل3 محمرة عيناه، فنظر حمزة إلى النبي صلى الله عليه وسلم فصعد النظر إلى ركبته ثم صعد النظر إلى سرته، ثم صعد النظر فنظر إلى وجهه، ثم قال حمزة: وهل أنتم إلا عبيد لأبي، فعرف النبي صلى الله عليه وسلم أنه ثمل فنكص رسول الله صلى الله عليه وسلم على عقبيه القهقرى فخرج وخرجنا معه. "خ م د وأبو عوانة ع حب ق"
13742 حضرت علی (رض) سے مروی ہے فرمایا : میرے پاس ایک اونٹنی وہ تھی جو مجھے جنگ بدر کے مال غنیمت میں سے حصہ میں آئی تھی اور دوسری اونٹنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دی تھی مال غنیمت کے خمس میں سے جو اللہ اور اس کے رسول کا حصہ ہوتا ہے۔ جب میں نے فاطمہ بنت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ شب زفاف گزارنے کا ارادہ کیا تو بنی قینقاع کے ایک انگریز کو لیا تاکہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم اذخرگھاس (جو رنگائی کے لیے کام ہوتی تھی) اکٹھی کرکے انگریزوں کو فروخت کرلیں اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے میں ولیمہ کا بند و بست کروں۔ چنانچہ (اس کام سے فراغت کے بعد) میں اپنی دونوں اونٹنیوں کے لیے پالان۔ غرارے اور رسی وغیرہ جمع کررہا تھا۔ میری دونوں اونٹنیاں ایک انصار کے کمرے کے پاس باندھ رکھی تھیں۔ حتیٰ کہ جب میں نے ان کے لیے جو جمع کرنا تھا جمع کرلیا تو اپنی اونٹنیوں کے پاس آیا۔ لیکن اس منظر کو دیکھ کر میری آنکھیں بھر آئیں میری دونوں اونٹنیوں کی کوہان کٹی ہوئی تھیں اور ان کے پہلو پھاڑ کر ان کے کلیجے نکال لیے گئے تھے۔ میں نے پوچھا : یہ کام کس نے کیا ہے ؟ لوگوں نے حمزہ بن عبدالمطلب کا نام لیا۔ اور بتایا وہ شراب نوش انصاری گروہ کے ساتھ اس گھر میں شراب نوشی کررہے ہیں۔ ان کے پاس ایک گانے والی باندی ہے اور ان کے ساتھی ہیں۔ باندی نے اپنے گانے کے دوران کہا تھا :
الایا حمز للشرف النواء،
اے حمزہ ! دیکھ تو، کیسی فربہ اور عمدہ اونٹنیاں ہیں۔
چنانچہ حضرت حمزۃ نے کود کر تلوار اٹھائی اور اونٹنیوں کے کوہان کاٹ ڈالے اور ان کے پہلو پھاڑ کر ان کے کلیجے نکال لیے۔
میں یہ ساری صورت حال جان کر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گیا۔ آپ کے پاس زید بن حارثہ بھی تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے چہرہ کے کرب کو بھانپ لیا اور پوچھا : تجھے کیا ہوا ؟ میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! آج جیسی تکلیف مجھے کبھی نہیں ہوئی۔ حمزہ نے میری اونٹنیوں پر ظلم ڈھادیا ہے ان کے کوہان کاٹ دیئے اور ان کے پہلو چاک کرکے (ان کے کلیجے نکال لیے ہیں) ۔
اور اس وقت وہ اپنے شراب نوش ساتھیوں کے ساتھ ادھر کمرے میں بیٹھے ہیں۔ چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی چادر منگوائی اور چادر اوڑھ کر اٹھ کھڑے ہوئے۔ میں اور زید بن حارثہ بھی آپ کے پیچھے پیچھے ہولیے۔ حتیٰ کہ آپ حمزہ والے کمرے پر آپہنچے۔ آپ نے اجازت لی۔ اور اجازت ملنے پر اندر تشریف لے گئے۔ آپ نے حمزہ (رض) کو لعن طعن اور ملامت کی۔ حمزہ شراب کے نشہ میں چور اور سرخ آنکھیں کیے ہوئے تھے۔ حمزۃ (جو آپ کے چچا تھے) نے آپ کی طرف نظر اٹھائی پہلے گھٹنوں پر نظر مرکوز رکھی پھر پیٹ تک نظر اٹھائی پھر اپنی آنکھیں آپ کے چہرے میں گاڑ دیں اور بولے : تم سب میرے باپ کے غلام ہو۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جان گئے کہ ابھی وہ نشہ میں دھت ہیں۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) الٹے پاؤں واپس ہولیے اور ہم بھی آپ کے پیچھے پیچھے نکل آئے۔ البخاری، مسلم، ابوداؤد، ابوعوانۃ، مسند ابی یعلی، ابن حبان السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔