HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13866

13866- عن عائشة قالت: كان رجل أسود يأتي أبا بكر فيدنيه ويقرئه القرآن حتى بعث ساعيا أو قال سرية، فقال: أرسلني معه، فقال: بل تمكث عندنا فأبى فأرسله معه واستوصى به خيرا فلم يغب عنه إلا قليلا حتى جاء قد قطعت يده فلما رآه أبو بكر رضي الله عنه فاضت عيناه فقال: ما شأنك؟ قال: ما زدت على أنه كان يوليني شيئا من عمله فخنته فريضة واحدة فقطع يدي، فقال أبو بكر: تجدون الذي قطع يد هذا يخون أكثر من عشرين فريضة، والله لأن كنت صادقا لأقيدنك منه ثم أدناه ولم يخل منزلته التي كانت له فكان الرجل يقوم من الليل فيقرأ فإذا سمع أبو بكر صوته من الليل قال: ما ليلك بليل سارق، فلم يغب إلا قليلا حتى فقد آل أبي بكر حليا لهم ومتاعا، فقال أبو بكر: طرق الحي الليلة، فقام الأقطع فاستقبل القبلة ورفع يده الصحيحة والأخرى التي قطعت فقال: اللهم أظهر على من سرق أهل هذا البيت الصالحين فما انتصف النهار حتى عثروا على المتاع عنده، فقال أبو بكر: ويلك إنك لقليل العلم بالله، فأمر به فقطعت رجله، فكان أبو بكر يقول: لجرأته على الله أغيظ عندي من سرقته. "عب هق"
13866 حضرت عائشہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک سیاہ فام آدمی حضرت ابوبکر (رض) کے پاس آیا کرتا تھا۔ آپ (رض) (شفقت کے ساتھ) اس کو اپنے قریب کرتے اور اس کو قرآن کی تعلیم دیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ حضرت ابوبکر (رض) نے کسی کو اموال زکوۃ کی وصولی کے لیے یا کسی بطور عسکری لشکر کے بھیجا۔ سیاہ فام بولا : مجھے بھی ان کے ساتھ بھیج دیں۔ حضرت ابوبکر (رض) نے اس کو فرمایا : تو تو ہمارے پاس ہی رہ۔ لیکن وہ نہ مانا۔ آخر حضرت ابوبکر (رض) نے اس کو اس کے ساتھ بھیج دیا اور (جاتے وقت) اس کو اچھائی کی نصیحت کی۔ پھر تھوڑا عرصہ نہ گزرا تھا کہ وہ اس حال میں آیا کہ اس کا ہاتھ کٹا ہوا تھا۔ حضرت ابوبکر (رض) نے اس کو دیکھا تو آپ کی آنکھیں بھر آئیں۔ آپ (رض) نے سیاہ فام سے پوچھا : تجھے کیا ہوگیا ؟ اس نے عرض کیا : میں نے اور کچھ تو نہیں کیا ۔ وہ مجھے (زکوۃ وصولی وغیرہ کے) کام پر بھیجا کرتے تھے۔ میں نے ایک زکوۃ میں خیانت کرلی اور انھوں نے میرا ہاتھ کاٹ دیا۔ حضرت ابوبکر (رض) نے (لوگوں) کو مخاطب ہو کر فرمایا : یہ شخص جس کا ہاتھ کاٹا گیا ہے تم دیکھنا یہ بیس سے زائد مرتبہ خیانت کرے گا۔ پھر (اس کو) فرمایا اللہ کی قسم ! اگر میری بات سچ نکلی تو میں تجھے اس جرم میں بالآخر قتل کردوں گا۔ پھر آپ (رض) نے اس کو اپنے قریب ہی ٹھہرالیا اور اس کو تنہا نہ چھوڑتے تھے۔ وہ سیاہ کیا کرتا رات کو اٹھ کر نماز میں قرآن پڑھتا۔ حضرت ابوبکر (رض) اس کی آواز سنتے تو فرماتے : تیری رات چوری کرنے والے کی رات نہیں ہے۔ پھر وہ ایک مرتبہ تھوڑی دیر کے لیے غائب ہوا تھا کہ اس کے بعد حضرت ابوبکر (رض) کے گھر والوں کے زیور اور دوسرا سامان چوری ہوگیا۔ حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا : آج رات ہی چور ہاتھ آجائے گا۔ دوسری طرف کیے ہوئے ہاتھ والا (سیاہ فام) قبلہ رو ہو کر اور ایک سالم ہاتھ اور دوسرا کٹا ہوا ہاتھ بلند کرکے دعا کرنے (اور ابوبکر (رض)) کے گھر والوں کو اپنی پاکدامنی سنانے کے لیے کہنے لگا : اے اللہ ! جس نے اس نیک گھر والوں کی چوری کی ہے اس کو ظاہر کردے۔ چنانچہ اس کی دعا قبول ہوگئی ابھی دن آدھا نہیں ہوا تھا کہ آل ابوبکر نے اپنا سامان اسی کے پاس پالیا۔ تب حضرت ابوبکر (رض) نے اس کو ارشاد فرمایا : افسوس ہے تجھ پر، تو اللہ کی طاقت کو نہیں جانتا۔ پھر آپ (رض) نے اس کے لیے حکم دیدیا اور اس کا ایک پاؤں کاٹ دیا گیا۔ حضرت ابوبکر (رض) فرمایا کرتے تھے : مجھے اس کی چوری سے زیادہ اس کی اللہ پر جرات زیادہ غصہ دلاتی ہے کہ وہ ہم کو سنانے کے لیے اللہ سے دعا کررہا ہے کہ اے اللہ چور کو ظاہر کردے۔ یہ اس کی اللہ پر جرات ہی تو ہے۔ الجامع لعبد الرزاق، السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔