HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14030

14030- عن علي: خرج زيد بن حارثة إلى مكة، فقدم ببنت حمزة بن عبد المطلب فقال جعفر بن أبي طالب: أنا آخذها وأنا أحق بها بنت عمي وعندي خالتها وإنما الخالة أم وهي أحق بها، وقال علي: بل أنا أحق بها هي ابنة عمي وعندي بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهي أحق بها وإني لأرفع صوتي ليسمع رسول الله صلى الله عليه وسلم حجتي قبل أن يخرج وقال زيد: أنا أحق بها خرجت إليها وسافرت وجئت بها فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ما شأنكم؟ قال علي: بنت عمي وأنا أحق بها وعندي ابنة رسول الله صلى الله عليه وسلم تكون معها أحق بها من غيرها، وقال جعفر: أنا أحق بها يا رسول الله ابنة عمي وعندي خالتها والخالة أم وهي أحق بها من غيرها، وقال زيد: بل أنا أحق بها يا رسول الله خرجت إليها وتجشمت السفر وأنفقت فأنا احق بها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: سأقضي بينكم في هذا وغيره، قال علي: فلما قال: وفي غيره، قلت نزل القرآن في رفعنا أصواتنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أما أنت يا زيد بن حارثة فمولاي ومولاها قال: قد رضيت يا رسول الله، قال: وأما أنت ياجعفر فأشبهت خلقي وخلقي، وأنت من شجرتي التي خلقت منها، قال: رضيت يا رسول الله قال: وأما أنت يا علي فصفيي وأميني وأنت مني وأنا منك قلت: رضيت يا رسول الله، قال: وأما الجارية فقد رضيت بها لجعفر تكون مع خالتها والخالة أم، قالوا: سلمنا يا رسول الله. "العدني والبزار وابن جرير ك م"
14030 حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ زید بن حارثہ مکہ کی طرف نکلے تو بنت حمزہ بن عبدالمطلب کو ساتھ لے کر آئے۔ جعفر بن ابی طالب نے فرمایا : اس کو میں رکھوں گا میں اس کا زیادہ حقدار ہوں کیونکہ ایک تو یہ میرے چچا کی بیٹی ہے اور (بڑی وجہ یہ ہے کہ) اس کی خالہ میری بیوی ہے۔ اور خالہ ماں ہے اس وجہ سے وہ اس کی زیادہ حقدار ہے۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : میں نے کہا : میں اس کا زیادہ حقدار ہوں، یہ میرے چچا کی بیٹی ہے اور میرے گھر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی ہے، میں اپنی آواز بلند کررہا تھا تاکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلنے سے قبل میری دلیل سن لیں۔ زید بولے : میں اس کا زیادہ حقدار ہوں میں اس کے پاس سفر کرکے گیا اور اس کو لے کر آیا۔ آخر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھر سے نکلے اور پوچھا : تمہارا کیا مسئلہ ہے ؟ حضرت علی فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا : یہ میرے چچا کی بیٹی ہے، میں اس کا زیادہ حقدار ہوں کیونکہ میرے ہاں بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہے، یہ اس کے پاس رہے تو دوسروں کے پاس رہنے سے کہیں زیادہ اس کے لیے بہتر ہے۔ جعفر (رض) بولے : یارسول اللہ ! میں اس کا زیادہ حقدار ہوں یہ میرے چچا کی بیٹی ہے اور اس کی خالہ میرے گھر ہے۔ اور خالہ بھی ماں ہوتی ہے اور وہ دسوروں کی نسبت اس کی زیادہ حقدار ہے۔
زید (رض) بولے : یارسول اللہ ! بلکہ میں اس کا زیادہ حقدار ہوں، میں اس کے پاس سفر کرکے گیا سفر کی مشقت اٹھائی اور اپنا مال خرچ کیا لہٰذا میں اس کا زیادہ حقدار ہوا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں اس مسئلہ اور دوسرے مسئلہ کا فیصلہ کرتا ہوں۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جب آپ نے دوسرے مسئلے کا ذکر فرمایا تو میں نے کہا ضرور ہمارے اونچے بولنے کے متعلق قرآن نازل ہوا ہے۔
حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے زید بن حارثہ ! تو میرا مولا ہے اور اس لڑکی کا مولا ہے۔ زید بولے : یارسول اللہ ! میں اس پر راضی ہوں۔ پھر آپ نے فرمایا : اے جعفر تو شکل و صورت اور اخلاق و عادات میں میرا مشابہ ہے، نیز تو اس شجرہ سے تعلق رکھتا ہے جس سے میری پیدائش ہوئی ہے۔ جعفر نے جواب دیا : یارسول اللہ ! میں راضی ہوں۔ پھر آپ نے فرمایا : اے علی ! تو میرا صفی (خالص دوست) میری آرزو ہے ، تو مجھ سے ہے اور میں تجھ سے ۔ میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! میں راضی ہوں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : لیکن لڑکی کے لیے میں جعفر کے پاس چھوڑنے پر راضی ہوں کیونکہ وہاں وہ اپنی خالہ کے پاس رہے گی اور خالہ ماں ہے۔ پھر سب نے کہا : ہمیں قبول ہے یارسول اللہ !
العدنی، البزار، ابن جریر، مستدرک الحاکم، مسلم

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔