HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14044

14044- عن ابن عباس قال: لما قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم واستخلف أبو بكر خاصم العباس عليا في أشياء تركها رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال أبو بكر شيء تركه رسول الله صلى الله عليه وسلم فلم يحركه فلا أحركه، فلما استخلف عمر رضي الله عنه اختصما إليه، فقال: شيء لم يحركه فلست أحركه، قال: فلما استخلف عثمان اختصما إليه فأسكت عثمان ونكس رأسه، قال ابن عباس: فخشيت أن يأخذه فضربت بيدي بين كتفي العباس، فقلت: يا أبت أقسمت عليك إلا سلمته لعلي قال: فسلمه له. "حم والبزار" وقال: حسن الإسناد.
14044 ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوگئی اور ابوبکر (رض) کو خلیفہ بنالیا گیا تو عباس (رض) اور علی (رض) کا آپس میں کچھ ایسی چیزوں (زمینوں کی زمینداری) میں جھگڑا ہوا جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے اہل بیت ازواج مطہرات کے لیے چھوڑ گئے تھے (دونوں حضرات چاہتے تھے کہ یہ زمین باغ وغیرہ دونوں کے درمیان تقسیم ہوجائیں اور جھگڑا رفع ہوجائے) حضرت ابوبکر (رض) نے ارشاد فرمایا : جو چیز رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس طرح چھوڑ گئے ہیں کہ آپ نے ان کو حرکت نہیں دی تو میں بھی ان کو حرکت نہیں دے سکتا۔ پھر جب حضرت عمر (رض) خلیفہ منتخب ہوگئے یہ دونوں بزرگ پھر آپ (رض) کے پاس بھی اپنا قضیہ لے کر پیش خدمت ہوئے۔ حضرت عمر (رض) نے بھی وہی جواب دیا کہ جس چیز کو پہلے کسی نے حرکت نہیں دی میں بھی اس کو حرکت نہیں دے سکتا۔ پھر جب حضرت عثمان (رض) خلیفہ بنے یہ دونوں حضرات پھر اپنا قضیہ ان کے پاس بھی لے کر حاضر ہوئے (حضرت عثمان (رض)) خاموش ہوگئے اور اپنا سرجھکا لیا (ابن عباس (رض)) کہتے ہیں : مجھے خطرہ ہوا کہ کہیں عثمان (رض) کو غصہ نہ آجائے اس لیے میں نے اپنے والد عباس کے شانے پر ہاتھ مارا اور عرض کیا : ابا جان ! آپ کی قسم ہے کہ آپ یہ معاملہ بالکلیہ حضرت علی (رض) کے سپرد کرکے خود سبکدوش ہوجائیں۔ چنانچہ اس وقت حضرت عباس (رض) نے سارا معاملہ حضرت علی (رض) کے سپرد کردیا۔ مسند احمد، مسند البزار
روایت حسن الاسناد ہے۔
فائدہ : یہ واقعہ باغ فدک وغیرہ کا ہے۔ ملحوظ رہے کہ یہ دونوں حضرات اس کی پیداوار کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرز پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج مطہرات اور اہل بیت کے درمیان تقسیم فرماتے تھے۔ دونوں کا تنازعہ نگہداشت کرنے کا تھا ملکیت کا نہ تھا۔ اگر حضرت علی (رض) بعد میں تنہاذمے دار بن گئے تھے تو یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ تنہا اس کے مالک تھے بلکہ وہ اس کی دیکھ بھال کے ذمہ دار تھے ۔ اور پیداوار کو اسی سابق طرز پر تقسیم فرماتے تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔