HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14069

14069- عن عائشة أن فاطمة بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم أرسلت إلى أبي بكر تسأله ميراثها من رسول الله صلى الله عليه وسلم مما أفاء الله على رسوله، وفاطمة حينئذ تطلب صدقة النبي صلى الله عليه وسلم التي بالمدينة وفدكوما بقي من خمس خيبر فقال أبو بكر: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لا نورث، ما تركناه صدقة إنما يأكل آل محمد من هذا المال يعني مال الله، ليس لهم أن يزيدوا على المأكل، وإني والله لا أغير صدقات النبي صلى الله عليه وسلم، عن حالها التي كانت عليه في عهد النبي صلى الله عليه وسلم، ولأعملن فيها بما عمل النبي صلى الله عليه وسلم فيها فعمل، فأبى أبو بكر أن يدفع إلى فاطمة منها شيئا فوجدتفاطمة على أبي بكر من ذلك، فقال أبو بكر: والذي نفسي بيده لقرابة رسول الله صلى الله عليه وسلم أحب إلي أن أصل من قرابتي، فأما الذي شجر بيني وبينكم من هذه الصدقات، فإني لا آلوفيها عن الحق، وإني لم أكن لأترك فيها أمرا رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصنعه فيها إلا صنعته. "ابن سعد حم خ م د ن ابن الجارود أبو عوانة حب ق"
14069 حضرت عائشہ (رض) سے مروی ہے کہ حضرت فاطمہ (رض) نے پیغام بھیجا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی میراث کا مطالبہ کیا جو اللہ پاک نے بطور مال غنیمت کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی تھی۔ دراصل حضرت فاطمہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس صدقہ کو مانگ رہی تھیں جو (بطور اراضی) مدینہ میں تھا، باغ فدک (جو خیبر میں تھا) اور خیبر کی غنیمت کا مال خمس جو باقی بچ گیا تھا۔ اس تمام مال سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے اہل کے نفقات کا بند و بست فرماتے تھے اور اللہ کی راہ میں حاجت مندوں کو تقسیم فرماتے تھے۔
چنانچہ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے ۔ جواب میں ارشاد فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ہے : ہم (دنیاوی مال کا) کسی کو وارث بنا کر نہیں جاتے۔ جو ہم چھوڑ کر جاتے ہیں وہ صدقہ ہوتا ہے۔ آل محمد اس مال یعنی اللہ کے مال میں سے کھاتے رہیں گے لیکن ان کے لیے کھانے پینے سے زیادہ اس میں تصرف کرنے کا حق نہ ہوگا۔ حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا :
اللہ کی قسم میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صدقات کو اس حالت سے تبدیل نہیں کرسکتا جس حالت پر وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں تھے۔ نیز میں ان صدقات میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جس طرح تصرف فرماتے تھے اسی طرح تصرف کرتا رہوں گا۔
چنانچہ حضرت ابوبکر (رض) حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے طریقے پر گامزن رہے اور ان اموال (یعنی زمینوں وغیرہ) کو کسی کو دینے سے انکار کردیا۔ جس کی وجہ سے حضرت فاطمہ (رض) کے دل میں ابوبکر (رض) کی طرف سے ناراضگی بیٹھ گئی۔ چنانچہ حضرت ابوبکر (رض) نے ارشاد فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رشتہ داری مجھے بہت محبوب ہے اس سے کہ میں اپنی رشتہ داری قائم کروں۔ بہرحال ان صدقات میں جو میرے اور تمہارے درمیان اختلاف واقع ہوگیا ہے میں ان میں حق سے ذرہ پیچھے نہیں ہٹ سکتا اور اس طرز عمل کو ہرگز نہیں چھوڑ سکتا جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کرتا دیکھا ہے، میں اسی پر کاربند رہوں گا۔
ابن سعد، مسند احمد، البخاری، مسلم، ابوداؤد، النسائی، ابن الجارود، ابوعوانۃ، ابن حبان، السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔