HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14093

14093- عن عبد الرحمن بن سعيد بن يربوع قال: قال عمر بن الخطاب لأبان بن سعيد حين قدم المدينة: ما كان حقك أن تقدم وتترك عملك بغير إذن إمامك، ثم على هذه الحالة، ولكنك أمنته، فقال أبان أما أني والله ما كنت لأعمل لأحد بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم كنت عاملا لأبي بكر لفضله وسابقته وقديم إسلامه، ولكن لا أعمل لأحد بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم، وشاور أبو بكر أصحابه فيمن يبعث إلى البحرين، فقال له عثمان بن عفان: ابعث رجلا قد بعثه رسول الله صلى الله عليه وسلم إليهم فقدم عليه بإسلامهم وطاعتهم، وقد عرفوه وعرفهم وعرف بلادهم يعني العلاء الحضرمي فأبى ذلك عمر عليه وقال: أكره أبان بن سعيد بن العاص، فإنه رجل قد حالفهم فأبى أبو بكر أن يكرهه وقال: لا أكره رجلا يقول: لا أعمل لأحد بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم وأجمع أبو بكر بعثة العلاء بن الحضرمي إلى البحرين. "ابن سعد".
14093 عبدالرحمن بن سعید بن یربوع سے مروی ہے کہ ابان بن سعید مدینے واپس تشریف لے آئے تو حضرت عمر (رض) نے ان کو فرمایا : تم کو یہ حق نہیں تھا کہ امام وقت کی اجازت کے بغیر اپنے عہدے کو چھوڑ کر واپس آجاتے۔ اور وہ بھی ایسے حالات میں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد لوگ اسلام میں کمزور پڑ رہے ہیں آپ تو اس عہدے کے امانت دار تھے۔
ابان بن سعید نے عرض کیا : اللہ کی قسم ! میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خوشنودی کے لیے یہ کام کرتا تھا، پھر (کچھ عرصہ) ابوبکر (رض) کی فضیلت اور مسابقت فی الاسلام کی وجہ سے یہ کام کیا۔ اب میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد کسی کے لیے بھی یہ عہدہ نہیں گوارا کرسکتا۔
پھر حضرت ابوبکر (رض) نے اپنے اصحاب سے مشورہ کیا کہ اب کس کو بحرین پر گورنر بنا کر بھیجا جائے۔ حضرت عثمان بن عفان (رض) نے فرمایا : ایسا ایک آدمی ہے جس کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بحرین والوں پر عامل (گورنر) بنایا تھا۔ ان کے ہاتھوں پر وہاں کے لوگوں نے اسلام قبول کیا اور اپنی اطاعت کا اظہار کیا۔ اور وہ بھی ان لوگوں کو اچھی طرح جانتا ہے اور ان کے علاقے سے بھی واقف کار ہے۔ وہ ہے حضرت العلاء بن الحضرمی۔ لیکن حضرت عمر (رض) نے اس کا انکار کردیا اور عرض کیا کہ آپ ابان بن سعید ہی کو اس کام پر مجبور کریں۔ کیونکہ وہ بحرین والوں کا حلیف (دوست) ہے۔ لیکن حضرت ابوبکر (رض) نے ان کو اس عہدے پر مجبور کرنے سے انکار کردیا اور فرمایا : میں اسے شخص کو کیسے مجبور کرسکتا ہوں جو کہتا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد کسی کے لیے کوئی کام نہیں کرسکتا۔ پھر حضرت ابوبکر (رض) نے علاء بن حضرمی کو بحرین بھیجنے پر اتفاق رائے کرلیا۔ ابن سعد

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔