HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14204

14204- عن جعفر بن عبد الله بن أبي الحكم قال: خرج عمرو بن العاص إلى بطريقعنهفي نفر من أصحابه فقال له البطريق: مرحبا بك وأجلسه معه على سريره وحادثه وأطال، ثم كلمه بكلام كثير وحاجه عمرو ودعاه إلى الإسلام، فلما سمع البطريق كلامه وبيانه وآدابه قال بالرومية: يا معشر الروم أطيعوني اليوم واعصوني الدهر، هذا أمير القوم ألا ترون كلما كلمته كلمة أجابني عن نفسه لا يقول: أشاور أصحابي، وأذكر لهم ما عرضت علي فليس إلا أن نقتله قبل أن يخرج من عندنا: فتختلف العرب بيننا وبين أمرهم، فقال من حوله من الروم ليس هذا برأي، وكان قد دخل مع عمرو بن العاص رجل من أصحابه يعرف كلام الروم، فألقى إلى عمرو ما قال الملك، وخرج عمرو من عنده فلما خرج من الباب كبر وقال: لا أعود لمثل هذا أبدا، وأعظم القوم ذلك وحمدوا الله على مارزقوا من السلامة، وكتب عمرو بذلك إلى عمر فكتب إليه عمر الحمد لله على إحسانه إلينا وإياك والتغرير بنفسك أو بأحد من المسلمين في هذا وشبهه بحسب العلجمنهم أن يتكلم من مكان سواء بينك وبينه فتأمن غائلته ويكون أكسر له فلما قرأ عمرو بن العاص كتاب عمر رحم عليه، ثم قال: ما الأب البر لولده بأبر من عمر بن الخطاب لرعيته. "ابن سعد".
14204 جعفر بن عبداللہ بن ابی الحکم سے مروی ہے کہ (امیر لشکر) حضرت عمرو بن العاص (رض) اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ عنہ کے بطریق (پیشوا) کے پاس گئے۔ بطریق نے ان کو خوش آمدید کہا، اپنے ساتھ تخت پر بٹھایا اور خوب طویل گفتگو کی ۔ حضرت عمرو (رض) اس پر باتوں میں غالب آگئے اور اس کو اسلام کی دعوت دی۔ بطریق نے جب آپ (رض) کے کلام، فصیح البیانی اور آداب کو دیکھا اور سنا تو (مرعوب ہو کر وطن) حاضرین سے رومی زبان میں کہا اے رومیو ! بس آج تم میری بات مان لو، پھر خواہ ساری زندگی میری بات پر کان نہ دھرنا، دیکھو یہ مسلمانوں کا امیر معلوم ہوتا ہے ، تم نے نہیں دیکھا کہ میں نے جب بھی اس سے کوئی بات کی تو اس نے بذات خود اسی وقت اس کا جواب مجھے دیدیا اور یہ نہیں کہا : کہ میں اپنے ساتھیوں سے مشورہ کرکے بتاؤں گا اور تم نے جو کہا ہے اس کو پہلے اپنے ساتھیوں پر پیش کروں گا۔ لہٰذا اب میری یہ بات مانو کہ اس کو یہاں سے نکلنے سے قبل قتل کردیتے ہیں پھر عرب ہمارے درمیان اور اپنے معاملے کے درمیان اختلافات میں پھنس کر وہ جائیں گے۔ طریق کی بات سن کر اس کے قریبی رومی نے کہا : نہیں یہ رائے درست نہیں ہے۔ حضرت عمرو بن العاص (رض) کے ساتھ ان کے ساتھیوں میں سے ایک ایسا ساتھی بھی ساتھ آیا تھا جو رومی زبان جانتا تھا، اس نے بادشاہ کی بات حضرت عمر (رض) سے ذکر کردی۔ چنانچہ حضرت عمرو (رض) وہاں سے نکل آئے اور جب دروازے سے نکل گئے تو اللہ اکبر کا نعرہ مارا اور ارشاد فرمایا : آئندہ میں کبھی ایسا کام نہیں کروں گا۔ آپ کے ساتھیوں نے بھی خدا کا شکر ادا کیا کہ سلامتی کے ساتھ ان کے مرغے سے نکل آئے۔
حضرت عمرو (رض) نے یہ سارا قصہ لکھ کر حضرت عمر (رض) کو بھیجا۔ حضرت عمر (رض) نے جواب لکھا کہ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں کہ اس نے ہم پر اور تم پر یہ احسان فرمایا۔ آئندہ اپنی ذات کو یا کسی بھی مسلمان کو ایسے کسی خطرہ میں نہ ڈالنا، کسی بھی کافر سے کوئی بات کرنا مقصود ہو تو ایسی جگہ کا انتخاب کرو جو اس کے اور تمہارے درمیان برابر ہو، اس طرح تم ان کے دھوکا سے محفوظ رہو گے اور نیز اس کے لیے جو صلہ شکنی کا سامان ہوگا۔ والسلام۔
چنانچہ جب حضرت عمرو (رض) نے حضرت عمر (رض) کا خط پڑھا تو فرمایا : اللہ عمر پر رحم کرے، ایک شفیق باپ بھی اپنی اولاد پر اس سے زیادہ شفقت نہیں کرسکتا جتنی عمر اپنی رعایا کے ساتھ شفقت نوازی فرماتے ہیں۔ ابن سعد

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔