HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14304

14304- عن موسى بن جبير عن شيوخ من أهل المدينة قالوا: كتب عمر بن الخطاب إلى عمرو بن العاص أما بعد فإني قد فرضت لمن قبلي في الديوان ولذريتهم ولمن ورد علينا بالمدينة من أهل اليمن وغيرهم ممن توجه إليك وإلى البلدان، فانظر من فرضت له فنزل بك فاردد عليه العطاء وعلى ذريته ومن نزل بك ممن لم أفرض له فافرض له على نحو مما رأيتني فرضت لأشباهه، وخذ لنفسك مائتي دينار فهذه فرائض أهل بدر من المهاجرين والأنصار ولم أبلغ بهذا أحدا من نظرائك غيرك لأنك من عمال المسلمين فألحقتك بأرفع ذلك، وقد علمت أن مؤنا تلزمك فوفر الخراج وخذه من حقه، ثم عف عنه بعد جمعه، فإذا حصل لك وجمعته أخرجت عطاء المسلمين وما يحتاج إليه مما لا بد منه، ثم انظر فيما فضل بعد ذلك فاحمله إلي واعلم أن ما قبلك من أرض مصر ليس فيها خمس وإنما هي أرض صلح وما فيها للمسلمين فيء تبدأ بمن أغنى عنهم في ثغورهم وأجزأ عنهم في أعمالهم ثم تفيض ما فضل بعد ذلك على من سمى الله واعلم يا عمرو أن الله يراك ويرى عملك فإنه قال تبارك وتعالى في كتابه: {وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَاماً} يريد أن يقتدى به، وأن معك أهل ذمة وعهد وقد أوصى رسول الله صلى الله عليه وسلم بهم وأوصى بالقبط فقال: استوصوا بالقبط خيرا فإن لهم ذمة ورحما ورحمهم أن أم إسماعيل منهم وقد قال صلى الله عليه وسلم: من ظلم معاهدا أو كلفه فوق طاقته فأنا خصمه يوم القيامة، احذر يا عمرو أن يكون رسول الله صلى الله عليه وسلم لك خصما فإنه من خاصمه خصمه، والله يا عمرو لقد ابتليت بولاية هذه الأمة وآنست من نفسي ضعفا، وانتشرت رعيتي ورق عظمي، فاسأل الله أن يقبضني إليه غير مفرط، والله إني لأخشى لو مات جمل بأقصى عملك ضياعا أن أسأل عنه يوم القيامة. "ابن سعد".
14304 موسیٰ بن جبیر اہل مدینہ کے شیوخ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے حضرت عمرو بن العاص (رض) (گورنر مصر) کو لکھا :
امابعد ! میں نے اپنی طرف کے لوگوں کے لئے، ان کی اولاد کے لیے اور جو بھی مدینے آئیں اہل یمن وغیرہ میں سے اور جو تمہاری طرف سے اور دوسرے علاقوں سے یہاں آئیں ان سب (مسلمانوں) کے لیے وظائف مقرر کردیئے ہیں۔ دیکھو جن کے لیے میں نے کوئی وظیفہ مقرر کیا ہو پھر وہ تمہارے پاس آئے تو اس کو اور اس کی اولاد کو میرا مقررکردہ وظیفہ دو ۔ اور جو ایسے لوگ تمہارے پاس آئیں جن کے لیے میں نے کوئی وظیفہ مقرر نہ کیا ہو تو تم یہ دیکھو کہ میں نے ان کے مثل لوگوں کے لیے کیا وظیفے مقرر کیے ہیں پھر تم اس کی مثل ان کے لیے وظیفے مقرر کردو۔ اور تم خود اپنے لیے دو سو دینار لے لو۔ یہ وظیفہ بدر کی مہاجرین اور انصار صحابہ کا وظیفہ ہے۔ تمہارے دوسرے ہم عصر لوگوں میں سے کسی کو وظیفہ کی یہ مقدار نہیں پہنچی۔ کیونکہ تم مسلمانوں کے گورنروں میں سے ہو اس وجہ سے میں نے تم کو سب سے اوپر رکھا ہے۔ اور میں جانتا ہوں کہ ایک اہم کام تمہارے ذمے لازم ہے۔ تم خراج کو پورا پورا حاصل کرو لیکن حق کے ساتھ لو۔ پھر جمع کرنے کے بعد اس کو روک لو اور پھر اس میں سے مسلمانوں کے عطیے اور دوسرے اہم مصارف نکالو جن کے بغیر چارہ کار نہیں۔ پھر جو بچ جائے وہ میرے پاس (دارالخلافہ) بھیج دو ۔ جان رکھو کہ تمہاری اطراف کی سرزمین مصر میں خمس نہیں ہے۔ کیونکہ یہ (تلوار کی بجائے) صلح کے ساتھ فتح ہوئی ہے۔ اور اس میں مسلمانوں کے لیے مال غنیمت نہیں ہے۔ پہلے تم اس مال میں سے سرحدوں کی حفاظت میں خرچ کرو گے اور سپاہیوں کے وظیفے دو گے، اس کے بعد بچنے والے مال میں سے اللہ کے بتائے ہوئے مصارف میں خرچ کرو گے۔ فقیر، مسکین وغیرہ اور اے عمرو ! جان لو کہ اللہ پاک تم کو دیکھ رہا ہے اور تمہارے عمل کو دیکھ رہا ہے۔ بیشک اللہ تبارک وتعالیٰ اپنی کتاب میں ارشاد فرماتا ہے :
واجعلنا للمتقین اماما۔
اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا (سربراہ) بنا۔
یعنی تم کو ایسا ہونا چاہیے کہ جس کی پیروی کی جائے۔ نیز یاد رکھنا تمہارے ساتھ ذمی (غیر مسلم معاہدہ میں شامل) لوگ بھی ہیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو خیر خواہی کی وصیت کی اور قبطیوں کے ساتھ خیر خواہی کی تاکید کی ہے۔ اور یہی ذمی قبطی بھی ہیں۔
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے :
قبطیوں کے ساتھ خیر خواہی برتو بیشک ان کا ذمہ (حفاظت و پاسداری) ہے اور رحم کا تعلق ہے کیونکہ ام اسماعیل انہی میں سے تھیں۔ نیز رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے :
جس نے کسی معاہدہ (ذمی) پر ظلم کیا یا اس کو طاقت سے اوپر بوجھ لادا میں قیامت کے دن اس کا خصم (دشمن) ہوں گا۔
اے عمرو ! پس ڈرتے رہنا کہ کہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے خصم نہ بن جائیں بیشک وہ جس کے خصم ہوں گے اس پر غالب آئیں گے۔ اللہ کی قسم ! اے عمرو ! مجھے اس امت کی حکمرانی کے ساتھ آزمائش و مصیبت میں ڈال دیا گیا ہے، میں اپنے آپ کو کمزور محسوس کرتا ہوں، میری رعیت بکھر چکی ہے اور میری ہڈیاں کمزور ہوچکی ہیں۔ میں اللہ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے اس حال میں اپنے پاس اٹھالے کہ میں کوتاہی کرنے والا شمار نہ کیا جاؤں ۔ کیونکہ اللہ کی قسم ! مجھے سخت ڈر اور خوف لاحق ہے کہ اگر تیری عمل داری کے دور دراز گوشے میں بھی کہیں اگر کوئی اونٹ ضائع ہو کر ہلاک ہوگیا تو مجھ سے قیامت کے دن اس کے بارے میں ضرور سوال کیا جائے گا۔ ابن سعد

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔