HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

15053

15053- "قضى أن المعدن جبار والبئر جبار والعجماء جرحها جبار، وقضى في الركاز الخمس، وقضى أن ثمر النخل لمن أبرها إلا أن يشترط المبتاع وإن ملك المملوك لمن باعه إلا أن يشترط المبتاع، وقضى أن الولد للفراش وللعاهر الحجر وقضى بالشفعة بين الشركاء في الأرضين والدور وقضى في الجنين المقتول بغرة عبد أو أمة وقضى في الرحبة تكون من الطريق ثم يريد أهلها البنيان فيها فقضى أن يترك للطريق منها سبعة أذرع، وقضى في النخل أو النخلتين أو الثلاث يختلفون في حقوق ذلك فقضى لكل نخلة من أولئك مبلغ جريدها حريما لها، وقضى في شرب النخل من السيل أن الأعلى فالأعلى يشرب قبل الأسفل ويترك الماء إلى الكعبين ثم يرسل الماء إلى الأسفل الذي يليه فكذلك حتى تنقضي الحوائط أو يفنى الماء، وقضى أن المرأة لا تعطي من مالها شيئا إلا بإذن زوجها وقضى للجدتين من الميراث بالسدس بينهما بالسوية، وقضى أن من أعتق شركا في مملوك فعليه جواز عتقه إن كان له وقضى أن لا ضرر ولا ضرار وقضى أنه ليس لعرق ظالم حق وقضى بين أهل المدينة في النخيل لا يمنع نقع بئر وقضى بين أهل البادية أن لا يمنع فضل ماء ليمنع فضل الكلأ وقضى في الدية الكبرى المغلظة بثلاثين ابنة لبون وثلاثين حقة وأربعين جذعة وقضى في الدية الصغرى بثلاثين ابنة لبون وثلاثين حقة وعشرين ابنة مخاض وعشرين بني مخاض ذكور". "عم وأبو عوانة طب عن عبادة بن الصامت"
15053 حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمادیا ہے کہ معدن (کان) میں ہلاک ہونے والے خون معاف ہے۔ کنویں میں گر کر ہلاک ہونے والے کا خون معاف ہے۔ کسی چوپائے کے چوٹ ماردینے کی سزا معاف ہے۔ نیز آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکاڑ (وہ خزانہ جو اللہ نے زمین میں چھپا رکھا ہو کسی آدمی کا چھپایا ہوا نہ ہو) میں (مملک کا) خمس (پانچواں) حصہ ہے۔ نیز آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ دیا ہے کہ کھجور کا پھل اس شخص کے لیے ہے جس نے اس کی تابیر کی (نر کھجور سے شگوفہ کی تیلیاں مادہ کھجور میں لاگئیں اور اس کی آبیاری کی) ہاں اگر درخت خریدنے والا شرط لگا دے (کہ پھل بھی میرا ہوگا تو پھر پھل اسی خریدار کا ہے) یونہی غلام کی ملکیت کی چیزیں غلام کو فروخت کرنے والے کی ہیں۔ ہاں اگر مشتری شرط لگادے (تو مشتری کی ہیں) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ بچہ بستروالے (شوہر یا باندی کے مالک) کا ہے اور زانی (بدکار) کے لیے سنگساری ہے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا کہ زمینوں اور گھروں میں شریک ایک دوسرے کے لیے شفعہ کا حق رکھتے ہیں ، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ پیٹ کا بچہ جو قتل کردیا جائے اس کے عوض ایک غلام یا باندی دینا ضروری ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ وہ میدان جو راستے میں پڑتا ہو پھر میدان کے مالک اس میں عمارت کھڑی کرنا چاہیں تو راستے کے لیے سات ہاتھ جگہ چھوڑی جائے گی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا کہ ایک کھجور کا درخت یا دو یا تین اگر ان کے مالک مختلف ہوں تو ہر درخت کی جگہ اس کی شاخیں پہنچنے کی جگہ تک ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ باغوں کو نہر وغیرہ کے پانی سے بیچنے میں پہلے اوپر کی زمین میں ٹخنوں تک پانی چھوڑا جائے گا ، پھر اس کے نیچے والی زمین میں اتنا ہی پانی چھوڑا جائے گا حتیٰ کہ باغات اور زمنیں پوری ہوجائیں یا پانی ختم ہوجائے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ عورت اپنے مال میں سے کوئی چیز شوہر کی اجازت کے بغیر کسی کو نہیں دے سکتی۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ جد تین (دادی اور نانی) میراث کے چھٹے حصے میں برابر کی حصہ دار ہوں گی۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے : جس نے اپنے غلام کا کوئی حصہ آزاد کیا تو اس پر لازم ہے کہ اگر وہ بقیہ حصہ کا بھی مالک ہے تو اس کو بھی آزاد کردے۔ اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ اسلام میں ضرر ہے (کسی کو) ناروا ضرر (تکلیف) پہنچانے کی اجازت ہے اور نہ بلاوجہ کسی ضرر کا بدلہ اور نقصان برداشت کرنے کی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کسی ظالم (ناجائز) پیدا ہونے والی شے کا کوئی حق نہیں (اس کا مطلب خاص طور پر یہ ہے کہ کسی شخص نے کوئی مردہ زمین آباد کی بعد میں کسی دوسرے نے اس میں کو ئف فصل یا درخت وغیرہ اگا کر اس پر اپنا حق جتانے کی ناجائز کوشش کی تو دوسرے کا زمین میں کوئی حق نہیں) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ شہر کے باغ میں کنویں کے بچے ہوئے پانی کے ساتھ باغ کو سیراب کرنا جائز ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل دیہات کے درمیان یہ فیصلہ فرمایا ہے کہ ۔ نہر، جوہڑ اور تالاب وغیرہ، کا بچا ہوا پانی پینے سے مویشیوں کو نہیں روکا جاسکتا تاکہ وہ زائد اگی ہوئی خودرو گھاس پھونس چرسکیں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیت کبری (قتل عمد کی دیت) میں فیصلہ فرمایا ہے تیس بنت لبون (وہ اونٹنی جو دو سال پورے کرکے تیسرے میں شروع ہوجائے) تیس حقہ (وہ اونٹنی جو چوتھے سال میں داخل ہوجائے) چالیس جذعہ (جو اونٹنی چار سال پورے کرکے پانچویں سال میں داخل ہوجائے) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے دیت صغریٰ (قتل خطا کی دیت) میں تیس بنت لبون تیس حقہ اور بیس بنت مخاض اور بیس بنی مخاض (یعنی ایک سال پورا کرکے دوسرے سال میں داخل ہونے والی بیس اونٹنیاں اور بیس اونٹ) ۔
مسند احمد ، عبداللہ بن احمد بن حنبل، ابوعوان، الکبیر للطبرانی عن عبادۃ بن الصامت

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔