HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

15123

15123- "لما خلق الله آدم ونفخ فيه الروح عطس فقال: الحمد لله فحمد الله بأذنه، فقال له ربه: يرحمك الله يا آدم اذهب إلى أولئك الملائكة إلى ملأ منهم جلوس، فقل السلام عليكم، فقال السلام عليكم قالوا: وعليك السلام ورحمة الله، ثم رجع إلى ربه، فقال: إن هذه تحيتك وتحية بنيك بينهم، قال الله له ويداه مقبوضتان: اختر أيتهما شئت، قال: اخترت يمين ربي وكلتا يدي يمين مباركة، ثم بسطها فإذا فيها آدم وذريته، فقال: أي رب من هؤلاء؟ قال: هؤلاء ذريتك فإذا كل إنسان مكتوب عمره بين عينيه فإذا فيهم رجل أضوؤهم أو من أضوئهم، قال: يا رب من هذا؟ قال: هذا ابنك داود وقد كتبت له عمره أربعين سنة، قال: يا رب زده في عمره، قال: فذاك الذي كتبت له، قال: أي رب فإني قد جعلت له من عمري ستين سنة، قال: أنت وذاك. قال: ثم سكن الجنة ما شاء الله ثم أهبط منها، فكان آدم يعد لنفسه فأتاه ملك الموت، فقال له آدم: قد تعجلت، قد كتب لي ألف سنة، قال: بلى ولكنك قد جعلت لابنك داود ستين سنة، فجحد فجحدت ذريته ونسي فنسيت ذريته، قال: فمن يومئذ أمر بالكتاب والشهود". "ت ك عن أبي هريرة"
15123 جب اللہ تعالیٰ نے آدم (علیہ السلام) کو پیدا کیا اور ان میں روح پھونکی تو ان کو چھینک آئی حضرت آدم (علیہ السلام) نے الحمد للہ کہا اور یہ الحمد انھوں نے اللہ کے حکم سے کی۔ پھر پروردگار نے ان کو فرمایا : یرحمک اللہ یا آدم اے آدم ! تجھ پر اللہ کی رحمت ہو، جا ان ملائکہ کے پاس ان کی جو جماعت بیٹھی ہے ان کو جاکر کہہ : السلام علیکم ۔ آدم (علیہ السلام) نے جاکر ان کو السلام علیکم کہا۔ فرشتوں نے جواب میں فرمایا : وعلیک السلام ورحمۃ اللہ۔ پھر آدم (علیہ السلام) لوٹ کر اپنے رب کے پاس آگئے پروردگار نے ارشاد فرمایا : یہ تیرا اور تیری اولاد کا تحیہ (ملتے وقت کی مبارک باد) ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی دونوں مٹھیاں بند کرکے پوچھا : ان میں سے جو چاہو پسند کرلو۔ حضرت آدم (علیہ السلام) نے عرض کیا : میں اپنے رب کا دایاں ہاتھ لیتا ہوں اور میرے رب کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں بابرکت ہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اپنا ہاتھ پھیلایا اس میں آدم اور ان کی اولاد تھی۔ حضرت آدم (علیہ السلام) نے پوچھا : اے پروردگار ! یہ کون ہیں ؟ ارشاد فرمایا : تیری اولاد ہیں۔ اس وقت ہر انسان کی عمر اس کی پیشانی پر لکھی ہوئی تھی ان میں ایک آدمی دوسروں کی بنسبت زیادہ روشن اور چمکدار تھا۔ آدم (علیہ السلام) نے عرض کیا : اے پروردگار ! یہ کون ہے ؟ ارشاد فرمایا : یہ تیرا بیٹا داؤد ہے اور میں نے اس کی عمر چالیس سال لکھی ہے، عرض کیا : اے پروردگار ! اسی کی عمر زیادہ کر دیجئے۔ ارشاد فرمایا : یہ عمر تو میں نے لکھ دی ہے۔ آدم (علیہ السلام) نے عرض کیا : اے پروردگار ! میں اپنی عمر میں سے ساٹھ سال اس کو دیتا ہوں۔ پروردگار نے ارشاد فرمایا : تو (جان) اور یہ پھر آدم (علیہ السلام) جنت میں رہے جب تک اللہ نے چاہا پھر وہاں سے اتارے گئے۔ آدم (علیہ السلام) دنیا میں اپنی زندگی کے ایام شمار کرتے رہے حتیٰ کہ ان کے پاس موت کا فرشتہ آگیا۔ آدم (علیہ السلام) نے فرمایا : تم نے جلدی کی میری عمر تو ہزار سال لکھی گئی تھی۔ فرشتے نے عرض کیا : ہاں لیکن آپ نے اپنے بیٹے داؤد کو ساٹھ سال دے دیئے تھے۔
پس انھوں نے انکار کیا تو ان کی اولاد نے بھی انکار کیا۔ وہ بھول گئے ان کی اولاد بھی بھول گئی فرمایا : اس دن لکھنے اور گواہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ الترمذی ، مستدرک الحاکم عن ابوہریرہ (رض)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔