HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

1691

1691 - ومن مسند عبد الرحمن بن سمرة بن حبيب العبسي (2) عن عبد الرحمن بن سمرة سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "والذي نفسي بيده ليأرزن الإسلام إلى ما بين المسجدين كما تأرز الحية إلى جحرها، وليأرز الإيمان المدينة (3) كما يحوز السيل الدمن، فبينما هم على ذلك استغاث العرب بأعرابها فخرجوا في محلبة لهم، كمصابيح (4) من مضى، وخير من بقى، فاقتتلوا هم والروم فتنقلب بهم الحرب حتى تردوا عميق انطاكية فيقتتلون بها ثلاث ليال، فيرفع الله النصر عن كلا الفريقين حتى تخوض الخيل في الدم إلى ثنيتها (5) وتقول الملائكة: أي رب ألا تنصر عبادك؟ فيقول: حتى تكثر شهداؤهم فيستشهد ثلث، وينصر ثلث، ويرجع ثلث شاكا فيخسف بهم، فتقول الروم لن ندعوكم إلا أن تخرجوا إلينا، كل من كان أصله منا، فتقول العرب للعجم الحقوابالروم فتقول العجم الكفر بعد الإيمان، فيغضبون عند ذلك فيحملون على الروم فيقتتلون فيغضب الله عند ذلك، فيضرب بسيفه ويطعن برمحه. قيل يا عبد الله بن عمر وما سيف الله ورمحه؟ قال سيف المؤمن ورمحه، حتى يهلك الروم جميعا فما يفلت منهم إلا مخبر، ثم ينطلقون إلى أرض الروم فيفتحون حصونها ومدائنها بالتكبير يكبرون تكبيرة فيسقط جدرها، ثم يكبرون تكبيرة أخرى فيسقط جدار، ثم يكبرون تكبيرة أخرى فيسقط جدار آخر، ويبقى جدارها البحيري لا يسقط، ثم يستجيزون إلى رومية فيفتحونها بالتكبير ويتكايلون يومئذ غنائمهم كيلا بالغرائر". (نعيم) .
١٦٩١۔۔ از مسند عبدالرحمن بن سمرہ بن حبیب العبسی، عبدالرحمن بن سمرہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اکرم کو فرماتے ہوئے سنا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے اسلام ان دومسجدوں کی طرف سے اس طرح سمت کر منحصر ہوجائے گا جس طرح سانپ اپنے بل کی طرف لپک کر داخل ہوجاتا ہے۔ اور ایمان مدینہ کی طرف یوں تیری سے آئے گا جس طرح سیلاب نشیب میں آنافانا اترجاتا ہے۔ پھر اسی اثنا میں عرب اپنے اعراب گنوار لوگوں سے اعانت کے طلب گار ہوں گے تو ان کی آواز پیش رواں میں سے صلاح کار اور پیچھے رہ جانے والوں میں سے معزز واخیار لوگ اپنے مددگار کے ہمراہ نکلیں گے اور پھر ان کے اور روم کے مابین جنگ چھڑ جائے گی لیکن جنگ ان پر حالت شکست میں الٹ جائے گی۔ پھر یہ انطاکیہ کے نشیبی مقام پر جمع ہوں گے اور وہاں جنگ چھڑے گی۔ اور تین دنوں تک جنگ کے شعلے بھڑکیں گے لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ دونوں فریقوں سے مدد اٹھالیں گے ۔۔ حتی کہ خون کا بازار اس قدر گرم ہوگا کہ گھوڑوں کے پاؤں مکمل خون میں ڈوب جائیں گے تب ملائکہ بارگاہ رب العزت میں عرض کریں گے اے الہ تو کیوں اپنے بندوں کی مدد نہیں فرمارہا، پروردگار فرمائیں گے ابھی ان کے شہداء کی تعداد بڑھنے دو ۔ پھر ان کے ایک تہائی لوگ شہادت پالیں گے اور ایک تہائی نصرت یاب ہوجائیں گے اور ایک تہائی سختی جنگ کی شکایت کرتے ہوئے منہ موڑ کر چلے جائیں گے اور یہ لوگ زمین میں دھنس جائیں گے۔
تب اہل روم کہیں گے کہ ہم تمہیں اس وقت تک نہ چھوڑیں گے جب تک کہ تم ہماری اصل کے (عجمی ) لوگوں کو ہمارے سپرد نہ کردو تو عرب عجم سے کہیں گے کہ جاؤ تم اہل روم کے ساتھ شامل ہوجاؤ، عجم کہیں گے کیا ایمان کے بعد کفر کے مرتکب ہوتے ہو ؟ کہ پہلے ہم کو اپنی حمایت میں جنگ کی چکی میں پیدا اور اب انہی اغیار دشمن کے حوالہ کرتے ہو ؟ تب عرب ان کی حمیت میں غضبناک ہوں گے اور روم پر حملہ آور ہوجائیں گے اور قتال کریں گے اور اس وقت اللہ بھی غصہ میں آئیں گے اور اپنی تلوار ونیزہ چلائیں گے دریافت کیا اے عبداللہ بن عمر (رض) اللہ کی تلوار ونیزہ کیا ہے ؟ فرمایا مومن کی تلوار ونیزہ۔ پھر تمام اہل روم نیست ونابود ہوجائیں گے سوائے کسی مخبر کے کوئی بچ کر نہ جاسکے گا پھر یہ مسلمان روم کے شہروں کا رخ کریں گے اور اس کے قلعوں اور شہروں کو فقط اللہ اکبر کی گونج ہی سے فتح کرلیں گے تکبیر کہیں گے تو اس کی دیواریں گرپڑیں گی اور ایک بار تکبیر کہیں گے تو اس کی ایک دیوار گرپڑئے گی ایک اور بار تکبیر کہیں گے تو دوسری دیوار بھی گرجائے گی صرف بحیری دیوار گرنے سے رہ جائے گی پھر یہ رومیہ کی طرف بڑھیں گے اور اس کو بھی تکبیر سے فتح کرلیں گے اور اس دن غنیمت کا مال کثرت کی وجہ سے اندازے کے ساتھ تقسیم کیا جائے گا۔ ابونعیم۔
ابن عمرو فرماتے ہیں پانچ بڑی جنگیں چھڑیں گی دو ہوچکی ہیں اور بقیہ تین میں سے پہلی ترک کے ساتھ عظیم جنگ ہوگی دوسری اعماق میں یعنی اہل روم کے ساتھ جس کا ابھی ذکر ہوا ۔ تیری دجال کے ساتھ ان کے بعد جنگ نہ ہوگی اور روایت بالا کے شروع میں حضرت ابن عمرو کا کچھ فرمان جو یہاں مذکور نہیں ہے وہ یہ ہے کہ روم میں ایک لڑکاپیدا ہوگا جو قدرتا بہت جلد جوانی کی منازل طے کرلے گا وہ روم کی سلطنت کا مالک بنے گا اور کہے گا کہ یہ مسلمان آخر کب تک ہمارے علاقوں پر قابض رہیں گے سویاتو میں نہ رہوں یا اس مذہب کو صفحہ ہستی سے مٹاڈالوں اس کے مقابلے میں مصر وشام وغیرہ کے لوگ نکلیں گے جن کے ساتھ عجم بھی ہوں گے یہ دریا ر عرب میں جمع ہو کرروم کے خلاف جنگ ترتیب دیں گے اور عرب کے اعراب کو بھی مدد کے لیے پکاریں گے جیسا کہ ذکر کیا گیا۔ یہ جنگوں میں سے سب سے عظیم ترین جنگ ہوگی جس میں جیت بالاآخر مسلمانوں کی ہوگی اس فتح سے فراغت ہوتے ہی مسلمانوں کو خوش کن خبر ملے گی کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) تشریف لاچکے ہیں یہ لوگ بیت المقدس میں مقام ایلیاء پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جاکرملیں گے اور ان کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں گے۔ خلاصہ از الفتن لنعیم بن حماد۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔