HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

1737

1737 - عن محمد بن إسحاق عن النعمان بن سعد، "أن أربعين من اليهود دخلوا على علي فقالوا له: صف لنا ربك هذا الذي في السماء كيف هو - وكيف كان؟ ومتى كان؟ وعلى أي شيء هو؟ فقال علي: معشر اليهود اسمعوا مني، ولا تبالوا أن تسألوا أحدا غيري، إن ربي عز وجل هو الأول لم يبد مما ولا ممازج معما، لا حال وهما، ولا شبح يتقصا، ولا محجوب فيحوى، ولا كان بعد أن يكن، فيقال حادث بل جل أن يكيف بتكيف الأشياء (2) كيف كان بل لم يزل ولا يزول لاختلاف الأزمان ولا تقلب شان بعد شان، وكيف يوصف بالأشباح، وكيف ينعت بالألسن الفصاح، من لم يكن بالأشياء فقال كائن، ولم يبن منها فيقال بائن (3) بل هو بلا كيفية، وهو أقرب من حبل الوريد وأبعد في الشبه من كل بعيد، لا يخفى عليه من عباده شخوص لحظة، ولا كرور لفظة، ولا ازدلاف ربوة (4) ، ولا انبساط خطوة في غسق ليل داج ولا إدلاج، ولا يتغشى عليه القمر المنير ولا انبساط الشمس ذات النور بضوءهما في الكرور، ولا إقبال ليل مقبل ولا إدبار نهار مدبر، إلا وهو محيط بما يريد من تكوينه، فهو العالم بكل مكان وكل حين وأوان وكل نهاية ومدة والأمد إلى الخلق مضروب والحد إلى غيره منصوب ، لم يخلق الأشياء من أصول أولية ولا بأوائل كانت قبله بدية، بل خلق ما خلق فأقام خلقه فصور فأحسن صورته توحد في علوه فليس لشيء منه امتناع، ولا له بطاعة شيء من خلقه انتفاع، أجابته للداعين شريعة (2) والملائكة في السموات والأرضين له مطيعة، علمه بالأموات البائدين كعلمه بالأحياء المنقلبين، وعلمه بما في السموات العلى كعلمه بما في الأرضين السفلى وعلمه بكل شيء لا تحيره الأصوات ولا تشغله اللغات، سميع للأصوات المختلفة فلا جوارح فيه (3) مؤتلفة، مدبر بصير عالم بالأمور، حي قيوم سبحانه كلم موسى تكليما بلا جوارح ولا أدوات ولا شفة ولا لهوات سبحانه وتعالى عن تكيف (4) من زعم أن إلهنا ممدود (5) فقد جهل الخالق المعبود، ومن ذكر أن الأماكن به تحيط لزمته الحيرة والتخليط، بل هو المحيط بكل مكان فإن كنت صادقا أيها المتكلف لوصف الرحمن بخلاف التنزيل فصف لنا جبرئيل وميكائيل وإسرافيل هيهات أتعجز (2) عن صفة مخلوق مثلك وتصف الخالق المعبود، وإنما لا تدرك صفة رب الهيئة والأدوات، فكيف من لا تأخذه سنة ولا نوم وله ما في السموات وما في الأرض وما بينهما وهو رب العرش العظيم". (حل) وقال من حديث النعمان. (كذا رواه ابن إسحاق مرسلا) .
١٧٣٧۔۔ محمد بن اسحق ، نعمان بن سعد سے روایت کرتے ہیں کہ چالیس یہودی حضرت علی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے ہمیں اپنے رب کے اوصاف بیان کروجو آسمان میں ہے کہ وہ کن کیفیات کے ساتھ ہے ؟ کیسے وجود پذیرہوا ؟ کب ہوا ؟ اور کس چیز پر وہ مستوی ہے۔ حضرت علی نے فرمایا اے گروہ یہود، سنو مجھ سے اور یہ پروا نہ کرو کہ کسی اور سے بھی سوال کرو گے۔
میرا رب وہ ایسی اول ترین ہستی ہے جس کی کسی چیز سے ابتداء نہیں ہوئی، جس کی کسی چیز سے ترکیب نہیں ہوئی، وہ کسی موہومی کیفیت کا نام نہیں اور نہ ہی کسی جسمانی ہیولے کا نام ہے جو نظروں میں قریب ودور ہوسکتا ہے وہ کسی پردے میں محجوب نہیں کہ جگہ کا محتاج ہو وہ کسی حادثے ووقوعہ سے وجود پذیر نہیں ہوا کہ یہ اس کو فانی کہا جاسکے بلکہ وہ اس بات سے عظیم اور بالاتر ہے کہ اشیاء کی کیفیات خواہ جو بھی ہوں کے ساتھ متصف ہو۔ وہ زوال پذیر ہوا اور نہ کبھی ہوگا، نہ اس کی ایک شان فناہوکر دوسری تبدیل ہوگی آخراس کو کس طرح اجسام واشباہ کے ساتھ متصف کیا جاسکتا ہے ؟ اور کیسے فصیح ترین زبانوں کے ساتھ اس کی صفات بیان کی جاسکتی ہیں ؟ وہ اشیاء میں داخل ہی نہیں تھا کہ کہا جائے کہ اس نے وجود پالیا، اور نہ کسی چیز سے اس کی بنا ہوئی کہ کہا جائے وہ بن گیا۔ بلکہ وہ ہر کیفیت سے آزاد ہے وہ شہ رگ سے قریب تر ہے جسم وشباہت میں ہر شی سے بعید تر ہے۔ اس پر بندوں کا ایک لحظہ اور ایک لفظ کا نکلنا ایک قدم کا قریب ہونا اور ایک قدم کا دور ہونا خواہ انتہائی تاریک رات کے آخری پہر میں ہوتب بھی ان چیزوں کی نقل و حرکت اللہ سے مخفی نہیں رہتی ، چودھویں رات کے ماہتاب اور بھڑکتے دن کے آفتاب کے اپنے اپنے محوروں کی گردش کا کوئی لمحہ، روشنی وشعاعوں سمیت اس سے پوشیدہ نہیں ہوتا، اپنی ظلمتوں سمیت آنے والی رات اور اپنی ضیاء پاشیوں سمیت جانے والے دن کی کوئی کیفیت اس سے اوجھل نہیں ہوتی، بلکہ وہ اپنی قدرت تکوینیہ میں جو چاہے اس پر پوری طرح حاوی محیط ہے وہ ہر کون ومکان ، ہر لمحہ وگھڑی ، ہر انتہاء ومدت کو خوب خوب جاننے والا ہے ، مدت وغایت صرف مخلوق پر مسلط ہے حدود کا دائرہ اس کے سوا ہر ایک کو محیط ہے۔ اس نے اشیاء کو پہلے سے کسی طے شدہ اصول کے مطابق تخلیق نہیں فرمایا اور نہ اپنے سے اول ترین اشیا کی مدد سے پیدا کیا، بلکہ جس کو جی سے چاہا پیدا کیا اور اس کی تخلیق کو مکمل قائم فرمایا، اور اس کی صورت گری کی۔ اور بہترین صورت بنائی وہ اپنی علو شان میں یکتا ہے۔ کسی شے کی اس کو رکاوٹ نہیں اس کو اپنی مخلوق کی طاعت سے ذرہ بھر نفع نہیں ، پکارنے والوں کی حاجت روائی کرنا اس کا وطیرہ ہے ملائکہ آسمان و زمین کی وسعتوں میں اس کی اطاعت پر سرافگندہ ہیں بوسیدہ ہوجانے والے مردوں کے ذرہ ذرہ کا علم اس کو یوں ہے جس طرح جیسے جی پھرنے والے کے متعلق اس کا علم ۔ بلند وبالا آسمانوں کے اندر جو کچھ ہے اس کو اسی طرح معلوم ہے جس طرح پست زمینوں کے ذرات تک کا علم ہے۔ اس کا علم ہرچیز کو محیط ہے اس کو آوازوں کے اختلاط سے چنداں حیرانی پریشانی کا سامنا نہیں ۔ طرح طرح کی بولیاں اس کو ایک دوسرے سے مشغول نہیں کرتیں، وہ ہر طرح کی مختلف آوازوں کو سنتا اور بھرپور سمجھتا ہے وہ بغیر اعضاء وجوارح کے ان کے ساتھ مانوس ہے۔ صاحب تدبیر ، بصیر اور تمام امور کا بخوبی جاننے والا ہے ، زندہ پائندہ ہے ہر عیب سے منزہ ہے اس نے موسیٰ سے اعضا والات کے بغیر اور ہونٹ اور دیگرمخارج اصوات کے بغیر کلام کیا۔ وہ پاکیزہ وعالی شان ہر طرح کی کیفیات سے مبراومنزہ ہے جس نے گمان کیا کہ ہمارا الہ ممدود و محدود ہے، وہ درحقیقت اپنے خالق ومبعود سے جاہل ہے اور جس نے کہا کہ کون ومکان اس کو گھیرے ہوئے ہیں وہ حیران پریشان اور ملتبس رہے گا، وہ توبل کہ اس کے برعکس ہر مکان کو گھیرے ہوئے ہے پس اگر ے اے مکلف انسان تورحمن کی صفات قرآن کے خلاف بیان کرسکتا ہے تواتناہی کردکھا کہ ہمیں جبرائیل (علیہ السلام) میکائیل (علیہ السلام) اور اسرافیل (علیہ السلام) کی صفات اور شکل و صورت بیان کردے ؟ صدافسو س تو اپنی مثل مخلوق کی ہیبت وصفت بیان نہیں کرسکتا، تو خالق و معبود کی ہیت وصفت بیان کرنے پر کی سے آمادہ ہمت ہوا ؟ تو ان ہیبت والات کے رب کی صفت کا ادراک ہی نہیں کرسکتا، ؟ چہ جائے کہ اس ذات کا ادراک کرے جسے اونگھ آتی ہے اور نہ نیند اور جو کچھ آسمان و زمین میں ہے اور ان کے درمیان ہے وہ سب اسی کا ہے۔ اور وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے۔ الحلیہ۔ صاحب حلیہ (رح) فرماتے ہیں کہ یہ نعمان کی حدیث ہے ابن اسحاق نے بھی اس کو اسی طرح مرسلا روایت کیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔