HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

18621

18621- عن ابن عباس أنه سمع عمر بن الخطاب يقول: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم عند الظهيرة فوجد أبا بكر في المسجد، فقال: ما أخرجك في هذه الساعة؟ فقال: أخرجني الذي أخرجك يا رسول الله، وجاء عمر بن الخطاب فقال: ما أخرجك يا ابن الخطاب؟ قال: أخرجني الذي أخرجكما فقعد عمر، وأقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم يحدثهما، ثم قال: هل بكما قوة تنطلقان إلى هذا النخل، فتصيبان طعاما وشرابا وظلا؟ قلنا نعم، قال: سيروا بنا إلى منزل أبي الهيثم التيهان الأنصاري فتقدم رسول الله صلى الله عليه وسلم بين أيدينا فسلم، فاستأذن ثلاث مرات، وأم الهيثم وراء الباب تسمع الكلام وتريد أن يزيد لها رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما أراد أن ينصرف خرجت أم الهيثم خلفه فقالت: يا رسول الله قد سمعت والله تسليمك، ولكن أردت أن تزيدنا من صلاتك، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم خيرا، وقال لها: أين أبو الهيثم ما أراه؟ قالت هو قريب ذهب يستعذب لنا الماء، ادخلوا فإنه يأتي الساعة إن شاء الله فبسطت لنا بساطا تحت شجرة فجاء أبو الهيثم وفرح بهم وقرت عينه بهم، وصعد على نخلة فصرم عذقا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: حسبك يا أبا الهيثم، قال: يا رسول الله تأكلون من رطبه ومن بسره ومن تذنوبه، ثم أتاهم بماء فشربوا عليه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: هذا من النعيم الذي تسألون عنه، وقام أبو الهيثم ليذبح لهم شاة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إياك واللبون، وقامت أم الهيثم تعجن لهم وتخبز، ووضع رسول الله صلى الله عليه وسلم وأبو بكر وعمر رؤوسهم للقائلة، فانتبهوا وقد أدرك طعامهم، فوضع الطعام بين أيديهم فأكلوا وشبعوا وحمدوا الله، وردت عليهم أم الهيثم بقية العذق، فأكلوا من رطبه ومن تذنوبه، فسلم عليهم رسول الله صلى الله عليه وسلم ودعا لهم بخير، ثم قال لأبي الهيثم: إذا بلغك أن قد أتانا رقيق فأتنا، وقالت له أم الهيثم: لو دعوت لنا؟ قال: أفطر عندكم الصائمون وأكل طعامكم الأبرار وصلت عليكم الملائكة، قال أبو الهيثم: فلما بلغني أنه أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم رقيق أتيته فأعطاني رأسا فكاتبته على أربعين ألف درهم، فما رأيت رأسا كان أعظم بركة منه. "البزار ع عق وابن مردويه ق في الدلائل ص"
18621 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ انھوں نے سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کو فرماتے ہوئے سنا : کہ ایک دن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دوپہر کے وقت باہر نکلے تو سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) کو مسجد میں پایا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوبکر (رض) سے پوچھا : اس وقت تم کو یہاں کس چیز نے آنے پر مجبور کیا ؟ سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے ارشاد فرمایا : یا رسول اللہ ! مجھے اسی چیز نے یہاں آنے پر مجبور کیا ہے جس نے آپ کو یہاں آنے پر مجبور کیا ہے۔ اسی اثناء میں عمر بن خطاب (رض) بھی وہاں آگئے ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے بھی وہاں آنے کی وجہ دریافت کی ۔ انھوں نے عرض کیا : مجھے بھی وہی چیز یہاں لائی ہے۔ جو آپ دونوں کو لائی ہے۔ پھر عمر بھی بیٹھ گیا ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دونوں کو کچھ باتیں ارشاد فرماتے رہے ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں حضرات سے دریافت فرمایا : کیا تم دونوں فلاں باغ تک چلنے کی سکت رکھتے ہو ؟ وہاں کھانا پانی اور سایہ ملے گا ۔ دونوں حضرات نے اثبات میں جواب دیا ۔ لہٰذا آپ نے فرمایا : پھر چلو ہمارے ساتھ ابوالہیثم بن التیہان انصاری کے گھر ۔ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) فرماتے ہیں : چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چل دیئے اور ہم بھی ان کے پیچھے ہو لیے ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام کیا اور تین بار اجازت لی ، ام الہیثم دروازے کے پیچھے کھڑی ہوئی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آواز سن رہی تھی ان کی منشاء تھی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مبارک بول اور زیادہ سنیں ۔ جب آخر حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوٹنے لگے تو ام الہیثم جھٹ نکلیں اور دروازے کی اوٹ سے بولیں کہ یا رسول اللہ ! اللہ کی قسم ! میں نے آپ کا سلام سنا تھا ۔ بس میرے میں خواہش ہوئی کہ آپ کی مزید دعائیں ہم کو ملیں ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خیر ہے ، پھر پوچھا : ابو الہیثم کہاں ہے مجھے نظر نہیں آرہے ؟ ام الہیثم نے عرض کیا : قریب ہی ہیں ، گھر کے لیے میٹھا پانی بھرنے گئے ہیں۔ آپ اندر تشریف لے آئیے ، وہ بھی آتے ہی ہوں گے ان شاء اللہ ۔ پھر انھوں نے ہمارے لیے چٹائی بچھا دی ۔ چنانچہ ابو الہیثم آئے تو ہم کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور ان کی آنکھیں بھی ہم سے ٹھنڈی ہوگئیں ۔ وہ آکر فورا ایک درخت پر چڑھے اور کھجور کا ایک خوشہ توڑ لائے ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کافی ہے ابو الہیثم نے عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ اور آپ کے ساتھی اس سے نرم اور سخت من پسند کھجوریں کھائیں ۔ پھر وہ پانی لے کر آئے ، ہم نے کھجوروں کے ساتھ پانی بھی پیا، حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ وہ نعمتیں ہیں ، جن کے بارے میں تم سے سوال کیا جائے گا ۔ پھر ابو الہیثم کھڑے ہو کر بکری ذبح کرنے اٹھے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دودھ والی بکری ذبح کرنے سے اجتناب کا حکم دیا ۔ ام الہیثم آٹا گوندھنے اور روٹی پکانے میں مصروف ہوگئیں ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابوبکر اور عمر (رض) نے اپنے سر قیلولہ (دوپہر میں آرام ) کے لیے رکھ دیئے ۔ جب کچھ دیر بعد وہ اٹھے تو کھانا تیار ہوچکا تھا ۔ ان کے سامنے کھانا رکھا گیا ۔ سب نے کھایا انھوں نے کھانا کھایا اور سیر ہوگئے اور اللہ کی حمد وثناء اور شکر ادا کیا ، پھر ام الہیثم نے بچا ہوا کھجوروں کا خوشہ سامنے رکھ دیا ۔ انھوں نے کچی پکی کھجوریں کھائیں ۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو سلام کیا اور ان کے لیے خیر کی دعا کی پھر ابو الہیثم کو فرمایا : جب تم کو خبر ملے کہ ہمارے پاس قیدی آئے ہیں تو آجانا ۔ ام الہیثم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا : اگر آپ ہمارے لیے دعا کردیں تو اچھا ہو ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” افطر عندکم الصائمون واکل طعامکم الابرار وصلت علیکم الملائکۃ “۔ روزے دار تمہارے پاس افطار کریں ، تمہارا کھانا متقی لوگ کھائیں اور ملائکہ تم پر رحمتیں بھیجیں ۔ ابوالہیثم (رض) فرماتے ہیں : جب مجھے خبر ملی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس غلام آئے ہیں تو میں حاضر خدمت ہوا ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ایک غلام عطا کیا ۔ میں نے اس غلام کے ساتھ چالیس ہزار درہم پر مکاتبت کا سودا کرلیا میں نے اس سے زیادہ برکت والا غلام کوئی نہیں دیکھا ۔ (البزار ، مسند ابی یعلی ، الضعفاء للعقیلی ، ابن مردویہ ۔ البیھقی ، فی الدلائل ، السنن لسعید بن منصور)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔