HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

18758

18758- عن ابن عمر قال: لما قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم كان أبو بكر في ناحية المدينة، فجاء فدخل على رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو مسجى فوضع فاه على جبين رسول الله صلى الله عليه وسلم فجعل يقبله ويبكي ويقول: بأبي أنت وأمي طبت حيا وطبت ميتا، فلما خرج مر بعمر بن الخطاب وهو يقول: ما مات رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا يموت حتى يقتل المنافقين وحتى يخزي الله المنافقين، قال: وكانوا قد استبشروا بموت رسول الله صلى الله عليه وسلم فرفعوا رؤوسهم، فمر به أبو بكر فقال: أيها الرجل أربع على نفسك فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد مات، ألم تسمع الله يقول: {إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُمْ مَيِّتُونَ} ، وقال تعالى: {وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِنْ قَبْلِكَ الْخُلْدَ أَفَإِنْ مِتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ} ، قال: ثم أتى المنبر فصعد فحمد الله وأثنى عليه، ثم قال: أيها الناس إن كان محمد إلهكم الذي تعبدون فإن إلهكم محمدا قد مات، وإن كان إلهكم الذي في السماء فإن إلهكم لم يمت، ثم تلا {وما محمد إلا رسول قد خلت من قبله الرسل أفإن مات أو قتل انقلبتم على أعقابكم} حتى ختم الآية ثم استبشر المسلمون بذلك واشتد فرحهم، وأخذ المنافقين الكآبة، قال عبد الله بن عمر: فو الذي نفسي بيده لكأنما كانت على وجوهنا أغطية فكشفت. "ش والبزار".
18758 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) سے مروی ہے کہ جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوگئی سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) مسجد کے گوشے میں تھے ، آپ (رض) حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے ۔ آپ چادر میں لپٹے ہوئے تھے ۔ آپ (رض) نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پیشانی پر منہ رکھا اور بوسہ دیتے ہوئے روتے رہے اور یہ فرماتے رہے : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں آپ کی زندگی بھی اچھی رہی اور موت بھی ، پھر نکل کر جانے لگے تو سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کے پاس سے گزرے ، سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) لوگوں کو فرما رہے تھے : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مرے ہیں اور نہ مریں گے جب تک منافقوں کو قتل نہ کردیں اور اللہ پاک منافقوں کو ذلیل ورسوا نہ کر دے ۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) فرماتے ہیں : منافقین حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات پر خوش ہوئے تھے لہٰذا انھوں نے اس موقع پر سر اٹھالیے ۔ پھر سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) آپ (رض) کے پاس سے گزرے تو فرمایا : اے آدمی ! اپنے آپ پر قابو رکھ ! بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وفات پا گئے ہیں۔ کیا تو نے اللہ کا یہ فرمان نہیں سنا : (آیت)” انک میت وانھم میتون “۔ بیشک آپ مرنے والے ہیں اور وہ بھی مرنے والے ہیں۔ نیز فرمان الہی ہے : (آیت)” وما جعلنا لبشر من قبلک الخلد افان مت فھم الخالدون “۔ ور آپ سے قبل ہم نے کسی بشر کے لیے دوام نہیں رکھا ۔ تو کیا اگر آپ مرجائیں گے تو وہ ہمیشہ رہ لیں گے ۔ پھر سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) منبر پر تشریف لائے اور اللہ کی حمد وثناء بیان کی اور فرمایا : ے لوگو ! اگر محمد تمہارے معبود تھے جس کی تم پرستش کرتے تھے تو تب معبود محمد وفات پاچکے ہی ۔ اور اگر تمہارا معبود وہ ہے جو آسمانوں میں ہے تو تمہارا معبود نہیں مرا ۔ پھر آپ نے یہ مکمل آیت تلاوت کی : (آیت)” وما محمد الا رسول قد خلت میں قبلہ الرسل أفان مات اوقتل انقلبتم علی اعقابکم “۔ الی اخر الایۃ ۔ مسلمان لوگ یہ سن کر خوش ہوگئے ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانا نہیں رہا (کہ ہمارا دین لازوال اور ہمارا معبود لازوال ہے) لیکن منافقوں کو تکلیف نے دبوچ لیا ۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) فرماتے ہیں : قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے گویا کہ ہمارے چہروں پر ایک پردہ پڑا ہوا تھا جو اس تقریر سے چھٹ گیا ۔ (ابن ابی شیبہ ، مسند البزار)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔