HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

18763

18763- عن محمد بن إسحاق عن حسين عن عكرمة عن ابن عباس قال: لما أرادوا أن يحفروا لرسول الله صلى الله عليه وسلم وكان أبو عبيدة بن الجراح يحفر لأهل مكة، وكان أبو طلحة زيد بن سهل هو الذي يحفر لأهل المدينة وكان يلحد، فدعا العباس رجلين، فقال لأحدهما: اذهب إلى أبي عبيدة، وقال للآخر: اذهب إلى أبي طلحة، اللهم خر لرسولك، فوجد صاحب أبي طلحة أبا طلحة فجاء به، فلحد لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما فرغ من جهازه يوم الثلاثاء وضع على سريره، وقد كان المسلمون اختلفوا في دفنه، فقال قائل: ندفنه في مسجده، وقال قائل: ندفنه مع أصحابه، فقال أبو بكر: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ما قبض نبي إلا ودفن حيث قبض، فرفع فراش رسول الله صلى الله عليه وسلم الذي توفي فيه فدفن تحته، ثم دعي الناس على رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلون عليه أرسالا: الرجال حتى إذا فرغ منهم، أدخل النساء حتى إذا فرغ من النساء، أدخل الصبيان، ولم يؤم الناس على رسول الله صلى الله عليه وسلم أحد، فدفن رسول الله صلى الله عليه وسلم من أوسط الليل ليلة الأربعاء، ونزل في حفرته علي والفضل وقثم وشقران، وقال أوس بن خولى: أنشدك بالله وحظنا من رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال له علي: أنزل وقد كان شقران أخذ قطيفة كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يلبسها فدفنها في القبر، وقال: والله لا يلبسها أحد بعده أبدا. "ابن المديني ع. قال ابن المديني: في إسناده بعض الضعف وحسين بن عبد الله بن العباس منكر الحديث".
18763 ۔۔۔ محمد بن اسحاق عن حسین عن عکرمہ عن ابن عباس کی سند کے ساتھ روایت ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) نے ارشاد فرمایا : صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے قبر کھودنے کا ارادہ فرمایا ۔ حضرت ابوعبیدۃ بن الجراح (رض) اہل مکہ کے لیے (شق) قبریں کھودتے تھے اور حضرت ابو طلحہ زید بن سہل اہل مدینہ کے لیے (لحدی) قبریں کھودتے تھے ۔ حضرت عباس (رض) نے دو آدمیوں کو ملایا اور ایک کو فرمایا : تم ابو عبیدۃ کے پاس جاؤ اور دوسرے کو فرمایا : تم ابو طلحہ کے پاس جاؤ پھر حضرت عباس (رض) نے دعا کی : اے اللہ ! اپنے رسول کے لیے تو ہی جو چاہے پسند فرما لے ۔ چنانچہ ابو طلحہ (رض) کو بلانے والا پہلے ابوطلحہ کے پاس پہنچ گیا اور ان کو ساتھ لے آیا ۔ پس لحدی قبر تجویز ہوگئی اور انھوں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے لحدی قبر تیار کی ۔ منگل کے روز جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تیار کرکے فارغ ہوگئے اور آپ کو چارپائی پر رکھ دیا گیا تو مسلمانوں میں دفن کرنے کے مقام پر اختلاف رائے پیدا ہوگیا ۔ کسی نے مسجد میں تدفین کی رائے دی ، کسی نے جنت البقیع میں دوسرے اصحاب کے پاس دفن کرنے کی تجویز دی ، تب سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے ارشاد فرمایا : میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : کسی نبی کی روح قبض نہیں ہوتی مگر وہ اسی جگہ دفن ہوتا ہے جہاں اس کی روح قبض ہوئی ہے۔ چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا بستر جس پر آپ کی وفات پائی تھی وہاں سے اٹھایا گیا اور اس کے نیچے آپ کو دفن کیا گیا ، پھر لوگوں کو بلایا گیا لوگ ہاتھ چھوڑ کر آپ پر نماز (درود وسلام) پڑھ رہے تھے ، پہلے آدمی آئے ، پھر عورتیں آئیں اور پھر داخل ہوئے ۔ لیکن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نماز پڑھانے میں کسی نے امامت نہیں کی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بدھ کی نصف رات کو دفن ہوئے ۔ آپ کی قبر میں حضرت علی ، فضل قثم اور شقران داخل ہوئے تھے ۔ وس بن خولی نے کہا : میں آپ کو اللہ کا واسطہ دیتا ہوں ہمارا بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں حصہ ہے۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : اتر آؤ شقران نے چادر پکڑ رکھی تھی جو آپ پہنا کرتے تھے ۔ اس کو بھی قبر میں دفن کردیا اور فرمایا : اللہ کی قسم ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد اس کو کوئی اور نہیں پہنے گا ۔ (ابن المدینی ، مسند احمد یعلی) کلام : ۔۔۔ ابن المدینی فرماتے ہیں اس کی سند میں کچھ ضعف ہے اور حسین بن عبداللہ بن عباس منکر الحدیث ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔