HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

21720

21720- عن البراء قال: "صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى بيت المقدس ستة عشر شهرا حتى نزلت الآية التي في البقرة {وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ} فنزلت بعد ما صلى النبي صلى الله عليه وسلم، فانطلق رجل من القوم فمر بناس من الأنصار وهم يصلون، فحدثهم الحديث فولوا وجوههم قبل البيت". "ش".
21722 ۔۔۔ ابن اسحاق کی روایت ہے کہ معبد بن کعب بن مالک کہتے ہیں کہ میرے بھائی عبداللہ بن کعب نے حدیث سنائی کہ میرے والد صاحب حضرت کعب بن مالک (رض) ان حضرت صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین میں سے ہیں جو بیعت عقبہ میں شریک تھے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست اقدس پر بیعت کی ، چنانچہ حضرت کعب (رض) کہتے ہیں ہم اپنی قوم کے چند مشرکین حاجیوں کے ساتھ مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوئے ہم نماز پڑھ چکے ہمارے ساتھ براء بن معرور تھے جو ہمارے بڑے اور سردار تھے براء کہنے لگے : اے لوگو ! مجھے گوارا نہیں کہ میں کعبہ کی طرف پشت کرکے نماز پڑھوں ہم نے کہا : ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تو شام کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں ہم ان کی مخالفت نہیں کرسکتے ، براء نے کہا میں تو کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھوں گا ہم نے کہا : لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے چنانچہ جب نماز کا وقت ہوتا ہم شام کی طرف منہ کرکے پڑھتے براء کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے رہے حتی کہ ہم مکہ پہنچ گئے ، ہم انھیں اس پر برا بھلا کہتے جب ہم مکہ پہنچے تو کہنے لگے اے بھتیجے ! ہمارے ساتھ چلو ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جانا چاہتے ہیں تاکہ ان سے اس مسئلہ کے بارے میں دریافت کریں تمہاری مخالفت کی وجہ سے بخدا اس مسئلہ کے بارے میں میرے دل میں تردد پیدا ہوچکا ہے ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف چل پڑے ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نہیں پہنچانتے تھے اور نہ ہی اس سے پہلے ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تھا چنانچہ ہم مسجد میں داخل ہوئے حضرت عباس (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ہم نے سلام کیا اور پھر ان کے پاس بیٹھ گئے براء بن معرور بولے اے اللہ کے نبی میں اس سفر پر نکلا ہوں اور اللہ تعالیٰ نے مجھے اسلام لانے کی توفیق عطا فرمائی ہے میں سمجھتا ہوں کہ بیت اللہ کی طرف پیٹھ کرکے نماز نہ پڑھوں لہٰذا میں نے بیت اللہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھ لی ہے حالانکہ میرے رفقائے سفر نے میری مخالفت کی ہے جس کی وجہ سے میرے دل میں کچھ تردد پیدا ہوگیا ہے یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ میری اس رائے کو کس نظر سے دیکھتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ایک قبلہ کے پابند ہو کاش تم اسی پر صبر کرلیتے ۔ چنانچہ براء (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قبلہ کی طرف رجوع کرلیا اور ہمارے ساتھ بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی حتی کہ مرتے دم تک ان کے گھر والے یہی سمجھتے رہے کہ براء کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں حالانکہ ایسی بات نہیں تھی چونکہ براء (رض) کو ہم ان کے گھر والوں کی بنسبت زیادہ جانتے ہیں ، پھر ہم حج کے لیے نکل پڑے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے درمیانی ایام تشریق کے دن عقبہ کا وعدہ کرلیا چنانچہ جب ہم حج سے فارغ ہوئے تو ہم اکٹھے ہو کر رات کے وقت گھاٹی میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے انتظار میں بیٹھ گئے تھوڑی دیر کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حضرت عباس (رض) بھی تھے حضرت عباس (رض) نے کچھ باتیں کیں ہم نے کہا ! تم نے جو کچھ کہا ہے وہ ہم نے سن لیا ہے یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! جیسے آپ چاہیں اپنے لیے اور اپنے رب کے لیے ہم سے وعدہ لے لیں ، چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کلام شروع کیا ، قرآن مجید کی تلاوت کی اور اسلام کی طرف بھر پور ترغیب دی ۔ پھر فرمایا میں تم سے اس شرط پر بیعت لوں گا کہ تم لوگ مجھے اس امر سے روکو گے جس سے تم اپنی عورتوں اور بچوں کو روکتے ہو براء بن معرور (رض) فورا اٹھے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مبارک ہاتھ پکڑ لیا اور کہا جی ہاں ! قسم اس ذات کی جس نے آپ کو برحق مبعوث کیا ہے ہم ضرور آپ کو اس امر سے روکیں گے جس سے ہم اپنی عورتوں کو روکتے ہیں۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم سے بیعت لیجئے بخدا ہم جنگجو لوگ ہیں ، ہماری جمعیت ہے ہماری پاس طاقت ہے اور یہ سب چیزیں ہمیں اپنے بزرگوں سے ورثہ میں ملی ہیں اتنے میں شور مچ گیا اور براء (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے گفت و شنید کرتے رہے سب سے پہلے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست اقدس پر براء بن معرور (رض) نے بیعت کی پھر لوگ یکے بعد دیگرے بیعت کرتے رہے ۔ (رواہ ابو نعیم) کلام : ۔۔۔ ابو نعیم کہتے ہیں کہ محمد بن ابی جہم کو ابن محمد بن عثمان ابن ابی شیبہ نے غرباء صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین میں ذکر کیا ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔