HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

21728

21728- عن جابر قال: "صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر حين كان الظل مثل الشراك، ثم صلى بنا العصر حين كان الظل مثله، ومثل الشراك ثم صلى بنا المغرب حين غابت الشمس، ثم صلى بنا العشاء حين ذهب ثلث الليل، ثم صلى بنا الفجر فأسفر". "ش".
21730 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) کی روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور اوقات صلوۃ کے بارے میں سوال کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے پس کچھ دیر کے بعد بلال (رض) نے نماز کے لیے اقامت کہی بلال (رض) نے پھر عصر کی نماز کے لیے اذان دی ہمارا خیال ہے کہ آدمی کا سایہ اس سے طویل ہوچکا تھا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا اور بلال (رض) نے اقامت کہی پھر سورج غروب ہوتے ہی جس وقت کہ روزہ دار روزہ افطار کرتا ہے بلال (رض) نے مغرب کی اذان دی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا اور بلال (رض) نے اقامت کہی ، پھر دن کی تاریکی یعنی شفق غروب ہونے کے بعد بلال (رض) نے عشاء کی اذان دی پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا اور نماز پڑھی ، پھر کل بلال (رض) نے سورج زائل ہونے کے بعد اذان دی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز موخر کی حتی کہ ہمیں گمان ہوا کہ آدمی کا سایہ ایک مثل ہوچکا ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا اور نماز پڑھی پھر بلال (رض) نے عصر کی اذان دی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز کو مؤخر کیا حتی کہ ہمیں گمان ہوا کہ سایہ دو مثل ہوچکا ہے پھر اقامت ہوئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھی پھر بلال (رض) نے مغرب کی اذان دی اور آپ نے نماز مغرب ادا نہیں کی ۔ حتی کہ ہمیں گمان ہوا کہ شفق غروب ہوچکی ہے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال (رض) کو حکم دیا اور نماز پڑھی گئی ۔ پھر بلال (رض) نے عشاء کی اذان دی جب کہ شفق غروب ہوچکا تھا ہم سو گئے پھر اٹھے اور پھر سو گئے الغرض کئی بار ایسا ہوا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور ارشاد فرمایا لوگوں نے نماز پڑھ لی اور گہری نیند سو گئے بلاشبہ جب سے تم لوگ نماز کی انتظار میں ہو تو تم نماز کے حکم میں ہو اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا خوف نہ ہوتا تو میں اس وقت تک نماز کو موخر کرتا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آدھی رات کے لگ بھگ عشاء کی نماز پڑھی پھر بلال (رض) نے فجر کی اذان دی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسفار روشنی پھیل جانے تک نماز کو موخر کیا حتی کہ تیر انداز تیر کے نشانے کو دیکھ سکتا تھا ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھی اور جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا : وہ آدمی کہاں ہے جس نے نماز کے اوقات کے بارے میں سوال کیا تھا ؟ وہ آدمی بولا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں یہ ہوں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان دو وقتوں کے درمیان نماز کا وقت ہے۔ ) سعید بن منصور)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔