HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

22394

22394- عن ابن عمر قال: "جاء رجل من الأنصار إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله كلمات أسأل عنهن،" فقال: "اجلس"، وجاء رجل من ثقيف" فقال: "يا رسول الله كلمات أسأل عنهن،" فقال النبي صلى الله عليه وسلم: "سبق الأنصاري،" فقال الأنصاري: "إنه رجل غريب، وإن للغريب حقا فابدأ به، فأقبل على الثقفي" فقال: "إن شئت أنبأتك عما كنت شئت تسألني عنه، وإن شئت تسألني وأخبرك؟ " فقال: يا رسول الله بل أنبئني بما كنت أسألك، قال: "جئت تسألني عن الركوع والسجود والصلاة والصوم" فقال: "لا والذي بعثك بالحق ما أخطأت مما كان في نفسي،" قال: "فإذا ركعت فضع راحتيك على ركبتيك، ثم فرج أصابعك، ثم اسكن حتى يأخذ كل عضو مأخذه، وإذا سجدت فمكن جبهتك ولا تنقر نقرا، وصل أول النهار وآخره،" فقال: "يا نبي الله، فإن أنا صليت بينهما" قال: "فأنت إذا مصل، وصم من كل شهر ثلاث عشرة وأربع عشرة وخمس عشرة"، فقام الثقفي، ثم أقبل على الأنصاري فقال: "إن شئت أخبرتك عما جئت تسألني، وإن شئت تسألني وأخبرك؟ " فقال: لا يا نبي الله أخبرني بما جئت أسألك" قال: "جئت تسألني عن الحاج ماله حين يخرج من بيته، وماله حين يقوم بعرفات، وماله حين يرمي الجمار، وماله حين يحلق رأسه، وماله حين يقضي آخر طواف البيت،" فقال: يا نبي الله والذي بعثك بالحق ما أخطأت مما كان في نفسي شيئا،" قال: "فإن له حين يخرج من بيته أن راحلته لا تخطو خطوة إلا كتب الله له بها حسنة، وحط عنه بها خطيئة، فإذا وقف بعرفة فإن الله ينزل إلى السماء الدنيا فيقول: انظروا إلى عبادي شعثا غبرا اشهدوا أني غفرت لهم ذنوبهم وإن كانت مثل عدد قطر السماء ورمل عالج، وإذا رمى الجمار لا يدري أحد ما له حتى يتوفاه الله يوم القيامة، وإذا قضى آخر طواف بالبيت خرج من ذنوبه كيوم ولدته أمه". "البزار حب طب".
22394 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس انصار کا ایک آدمی آیا اور عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! چند کلمات کے بارے میں آپ سے سوال کرنا چاہتا ہوں ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ بیٹھ جاؤ(تھوڑی دیر کے بعد) قبیلہ بنی ثقیف کا ایک آدمی آیا اور کہنے لگا : یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! چند کلمات کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انصاری تم پر سبقت لے گیا ہے انصاری بولا : یہ آدمی غریب الوطن ہے اور بلاشبہ غریب الوطن کا احترام کرنا ہمارا حق ہے لہٰذا اسی سے ابتدا کیجئے چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ثقفی کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : اگر تم چاہو تو میں خود ہی تمہیں بتلا دوں کہ تم کسی چیز کے متعلق دریافت کرنا چاہتے ہو ۔ اگر چاہو تو مجھ سے سوال کرو اور میں تمہیں جواب دوں گا ؟ ثقفی نے کہا یا رسول اللہ ! بلکہ آپ خود ہی میرے سوال کے متعلق مجھے آگاہ کر دیجئے ، ارشاد فرمایا : تم اس لیے آئے ہو تاکہ رکوع سجدہ ، نماز اور روزے کے متعلق سوال کرو ثقفی بولا : بخدا آپ نے میرے دل کی بات سے آگاہ کرنے میں ذرہ بربر بھی خطا نہیں کی ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم رکوع کیا کرو تو اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھا کرو اور اپنی انگلیوں کو کھول کر رکھا کرو اطمینان سے رکوع کرو حتی کہ ہر عضو اپنے جوڑ میں پیوست ہوجائے اور جب سجدہ کرو تو پیشانی کو اچھی طرح سے زمین ٹکاؤ اور کوے کی طرح ٹھونکیں مت مارو نیزدن کے اول اور آخری حصہ میں نماز پڑھا کرو عرض کیا یا نبی اللہ ! اگر میں درمیان دن میں نماز پڑھوں ؟ فرمایا : تب تو تم پکے نماز ہوئے اور ہر مہینے کی تیرہ چودہ اور پندرہ تاریخوں کا روزہ رکھا کرو ثقفی اپنے سوالات کے جوابات سن کر کھڑا ہوگیا اور پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انصاری کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : اگر تم چاہو تو میں خود تمہیں تمہارے سوالات سے آگاہ کر دو یا چاہو تو مجھ سے سوالات کرو اور میں جواب دوں ؟ عرض کی یارسول اللہ ! بلکہ آپ خود ہی مجھے آگاہ کردیں ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اس لیے آئے ہو تاکہ حاجی کے بارے میں سوال کرو کہ جب کوئی حج کی نیت سے گھر سے نکلتا ہے اس کا کیا حکم ہے ؟ عرفات میں قیام ، رمی ، جمار ، سر منڈوانے اور بیت اللہ کے آخری طواف کرنے کا کیا حکم ہے ؟ انصاری نے عرض کیا : یا نبی اللہ ! بخدا آپ نے میرے دل کی بات بتانے میں ذرہ بھی خطا نہیں کی ۔ اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو آدمی حج کی غرض سے اپنے گھر سے نکلتا ہے اس کی سواری جو قدم بھی اٹھاتی ہے اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ ایک نیکی اس کے نامہ اعمال میں لکھ دیتے ہیں اور اس کا ایک گناہ معاف کردیتے ہیں جب میدان عرفات میں حاجی قیام کرتے ہیں تو اللہ عزوجل آسمان دنیا پر جلوہ افروز ہوتے ہیں اور حکم دیتے ہیں کہ میرے بندوں کو دیکھو (میرے لیے کیسے) پراگندہ حال اور غبار آلود ہیں (اے فرشتوں) گواہ رہو میں نے ان کے گناہ معاف کردیئے گو کہ ان کے گناہ آسمان سے برسنے والی بارش اور ریت کے ذروں کے برابر ہی کیوں نہ ہوں ، حاجی جب رمی جمار (شیطان کو کنکریاں مارتا ہے) کرتا ہے تو کسی کو معلوم نہیں ہوتا کہ اس کے لیے کتنی نیکیاں ہیں حتی کہ اللہ تعالیٰ اسے وفات دے دیتے ہیں اور جب آخری طواف کرتا ہے تو گناہوں سے ایسا پاک صاف ہوتا ہے جیسا کہ اس کی ماں نے اس گناہوں سے پاک جنم دیا تھا ۔ (بزار ، ابن حبان و طبرانی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔