HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

22720

22720- عن ابن جريج قال: "سأل حميد الضمري ابن عباس، فقال: إني أسافر فأقصر الصلاة في السفر أم أتمها؟ فقال ابن عباس: لست تقصرها ولكن تمامها وسنة رسول الله صلى الله عليه وسلم، خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم آمنا لا يخاف إلا الله فصلى اثنتين حتى رجع، ثم خرج أبو بكر لا يخاف إلا الله فصلى ركعتين حتى رجع، ثم خرج عمر آمنا لا يخاف إلا الله فصلى اثنتين حتى رجع، ثم فعل ذلك عثمان ثلثي إمارته أو شطرها ثم صلاها أربعا، ثم أخذ بها بنو أمية،" قال ابن جريج: "فبلغني أنه أوفى أربعا بمنى فقط من أجل ان أعرابيا ناداه في مسجد الخيف بمنى: يا أمير المؤمنين ما زلت أصليها ركعتين منذ رأيتك عام الأول صليها ركعتين فخشي عثمان أن يظن جهال الناس الصلاة ركعتين وإنما كان أوفاها بمنى". "قط عب".
22720 ۔۔۔ ابن جریر کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حمید ضمیر (رض) نے حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) سے پوچھا : میں مسافر ہوں آیا کہ دوران سفر نماز میں قصر کروں یا نماز پوری پڑھوں ؟ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) نے فرمایا : تم قصر نہیں کرو گے بلکہ پوری نماز پڑھو گے ۔ چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بےخوف سفر پر نکلتے تھے اور سوائے اللہ کے کسی سے نہیں ڈرتے تھے آپ (چار رکعت والی نماز) دو رکعت پڑھتے تھے حتی کہ واپس لوٹ آتے پھر ان کے بعد سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) سفر پر نکلتے تھے اور وہ بھی سوائے اللہ تبارک وتعالیٰ کے کسی سے نہیں ڈرتے تھے اور وہ بھی دو رکعتیں پڑھتے تھے حتی کہ سفر سے واپس لوٹ آتے ۔ پھر ان کے بعد سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) بھی اور سوائے اللہ کے کسی سے نہیں ڈرتے تھے دوران سفر دو رکعتیں پڑھتے تھے حتی کہ واپس لوٹ آتے پھر ان کے بعد سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) اپنے دور خلافت کے ابتدائی تہائی حصہ میں ایسا ہی کرتے تھے لیکن اس کے بعد انھوں نے چار رکعتیں پڑھیں (قصر نہیں کی ) پھر بنوامیہ نے بھی اسی کو لے لیا (یعنی سفر میں قصر کی بجائے چار رکعتیں پوری پڑھنے لگے ) ابن جریج کہتے ہیں ہمیں خبر پہنچی کہ سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) نے صرف منی میں چار رکعتیں پڑھی ہیں چونکہ ایک اعرابی نے مسجد خیف میں بآواز بلند کہا تھا کہ اے امیر المؤمنین ! میں گزشتہ سال سے مسلسل دو دو رکعتیں پڑھتا چلا آ رہا ہوں چونکہ جو میں نے آپ کو دو رکعتیں پڑھتے دیکھا تھا ، لہٰذا سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کو اندیشہ لاحق ہوا کہ جاہل لوگ کہیں یہی نہ گمان کرلیں کہ نماز فی الواقع ہے ہی دو رکعتیں ۔ اس وجہ سے انھوں نے منی میں چار رکعتیں پڑھی تھیں۔ (رواہ الدارقطنی وعبدالرزاق)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔