HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

23710

23710- إذا كان أول يوم من شهر رمضان نادى منادي الله عز وجل رضوان خازن الجنان يقول: يا رضوان فيقول: لبيك سيدي وسعديك فيقول: زين الجنان للصائمين والقائمين من أمة محمد، ولا تغلقها حتى ينقضي شهرهم، فإذا كان اليوم الثاني: أوحى الله إلى مالك خازن النار، يا مالك أغلق أبواب النيران عن الصائمين والقائمين من أمة محمد، ثم لا تفتح حتى ينقضي شهرهم، ثم إذا كان اليوم الثالث، أوحى الله إلى جبريل يا جبريل اهبط إلى الأرض فغل مردة الشياطين وعتاة الجن حتى لا يفسدوا على عبادي صومهم، وإن لله ملكا رأسه تحت العرش ورجلاه في تخوم الأرض السابعة السفلى وله جناحان أحدهما بالمشرق والآخر بالمغرب، أحدهما من ياقوتة حمراء والآخر من زبرجد أخضر ينادي في كل ليلة من شهر رمضان؛ هل من تائب يتاب عليه؟ هل من مستغفر يغفر له؟ هل من صاحب حاجة فيشفع لحاجته؟ يا طالب الخير أبشر يا طالب الشر أقصر وأبصر، ألا وإن الله عز وجل في كل ليلة عند السحر والإفطار سبعة آلاف عتيق من النار قد استوجبوا العذاب من رب العالمين، فإذا كان ليلة القدر هبط جبريل في كبكبة من الملائكة له جناحان أخضران منظومان بالدر والياقوت لا ينشرهما جبريل في كل سنة إلا ليلة واحدة وذلك قوله: {تَنَزَّلُ الْمَلائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِمْ} وأما الملائكة فهو تحت سدرة المنتهى، وأما الروح فهو جبريل يمسح بجناحه، فيسلم على الصائم والقائم والمصلي في البر والبحر، السلام عليك يا مؤمن السلام عليك يا مؤمن حتى إذا طلع الفجر صعد جبريل ومعه الملائكة فيتلقاه أهل السموات فيقولون له: يا جبريل ما فعل الرحمن عز وجل بأهل لا إله إلا الله؟ فيقول جبريل: خيرا، ثم يتلقاه الكروبيون فيقولون له: ما فعل الرحمن بالصائمين شهر رمضان؟ فيقول جبريل: خيرا، ثم يسجد جبريل ومن معه من الملائكة فيقول الجبار عز وجل: يا ملائكتي ارفعوا رؤوسكم أشهدكم أني قد غفرت للصائمين شهر رمضان إلا لمن أبى أن يسلم عليه جبريل، وجبريل لا يسلم تلك الليلة على مدمن خمر ولا عشار ولا ساحر ولا صاحب كوبة ولا عرطبة ولا عاق لوالديه، فإذا كان يوم الفطر نزلت الملائكة فوقفت على أفواه الطريق يقولون: يا أمة محمد اغدوا إلى رب كريم، فإذا صاروا في المصلى نادى الجبار يا ملائكتي ما جزاء الأجير إذا فرغ من عمله؟ قالوا: ربنا جزاؤه أن يوفى أجره، قال: "هؤلاء عبادي وبنو عبادي أمرتهم بالصيام فصاموا، وأطاعوني وقضوا فريضتي فينادي المنادي يا أمة محمد ارجعوا راشدين قد غفر لكم. (ابن شاهين في الترغيب عن أنس، وفيه: عباد بن عبد الصمد ، قال (عق) : "يروي عن أنس نسخة عامتها مناكير وله طريق ثان عن أنس رواه (حب) في الضعفاء وفيه أصرم بن حوشب كذاب . وأورده ابن الجوزي في الموضوعات من هذا الطريق وأشار إلى طريق عباد وله طريق ثالث عن أنس. رواه الديلمي وفيه: أبان متروك) .
23710 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب رمضان شریف کا پہلا دن ہوتا ہے تو حق تعالیٰ شانہ اپنے منادی فرشتہ رضوان جو کہ بہشتوں کا خازن ہے سے فرماتے ہیں : اے رضوان ! فرشتہ کہتا ہے اے میرے آقا میں حاضر ہوں حکم ہوتا ہے کہ امت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے روزہ داروں اور قیام کرنے والوں کے لیے بہشتوں کو آراستہ کرو اور رمضان کا مہینہ ختم ہونے تک اسے بند مت کرو جب رمضان کا دوسرا دن ہوتا ہے تو حق تعالیٰ شانہ دوزخ کے داروغہ فرشتہ مالک کو حکم دیتے ہیں کہ اے مالک دوزخ کے دروازے امت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے روزہ داروں اور قیام کرنے والوں پر بند کر دو پھر دوزخ کے دروازے آخر رمضان تک بند کردیتے ہیں رمضان شریف کا جب تیسرا دن ہوتا ہے تو حق تعالیٰ شانہ جبرائیل (علیہ السلام) کو حکم دیتے ہیں کہ زمین پر جاؤ اور سرکش شیاطین کو قید کرو اور گلے میں طوق ڈالو اور سرکش جنات کو بھی قید کر دو تاکہ میرے روزہ دار بندوں میں فساد نہ پھیلا سکیں نیز اللہ تبارک وتعالیٰ کا ایک مقرب فرشتہ ہے جس کا سر عرش کے نیچے اور پاؤں سات زمینوں کے نیچے ہوتے ہیں اس کے دو پر ہوتے ہیں ایک مشرق میں پھیلا ہوتا ہے اور دوسرا مغرب میں ایک سرخ یاقوت کا ہوتا ہے اور دوسرا سبز زبرجدکا رمضان کی ہر رات وہ اعلان کرتا ہے کہ ہے کوئی توبہ کرنے والا کہ اس کی توبہ قبول کی جائے ؟ـ ہے کوئی استغفار کرنے والا کہ اس کی مغفرت کی جائے ؟ ہے کوئی حاجتمند کہ اس کی حاجت پوری کی جائے ؟ اے خیر کے طلبگار خوش ہوجا اے شر کا ارادہ کرنے والے رک جا اور بصیرت سے کام لے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ حق تعالیٰ شانہ رمضان شریف میں روزہ افطار اور سحری کے وقت ایسے سات ہزار آدمیوں کو جہنم سے خلاصی رحمت فرماتے ہیں جو جہنم کے مستحق ہوچکے تھے اور جس رات شب قدر ہوتی ہے تو حق تعالیٰ شانہ حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) کو حکم فرماتے ہیں وہ فرشتوں کے ایک بڑے لشکر کے ساتھ زمین پر اترتے ہیں ان کے ایسے سبز رنگ کے دو پر ہیں جو موتیوں اور یاقوت سے مزین وآراستہ ہوتے ہیں اور ان دو پروں کو صرف اسی رات میں کھول لیتے ہیں چنانچہ حق تعالیٰ شانہ کا فرمان ہے (آیت)” تنزل الملائکۃ والروح فیھا باذن ربھم “ ۔ فرشتے اور روح الامین (حضرت جبرائیل امین علیہ السلام) اپنے رب کے حکم سے اترتے ہیں۔ فرشتے سدرۃ المنتہی کے نیچے ہوتے ہیں اور روح سے مراد حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) ہیں چنانچہ حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) ہر روزہ دار کھڑے اور خشکی وتری میں نماز پڑھنے والے کو سلام کرتے ہیں ” السلام علیک یا مومن السلام علیک یامؤمن “۔ حتی کہ جب طلوع فجر ہوتا ہے حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) اور دوسرے فرشتے واپس آسمانوں پر چلے جاتے ہیں اہل آسمان حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) سے پوچھتے ہیں اے جبرائیل ! حق تعالیٰ شانہ نے ” لا الہ الا اللہ “ کے وارثوں کے ساتھ کیا کیا ؟ حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) فرماتے ہیں ، اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ خیروبھلائی کا معاملہ کیا ہے پھر اللہ تبارک وتعالیٰ کے مقرب فرشتے کروبین حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) سے ملاقات کرتے ہیں اور کہتے ہیں حق تعالیٰ شانہ نے ماہ رمضان میں روزہ رکھنے والوں کے ساتھ کیا معاملہ کیا ہے ؟ حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) فرماتے ہیں حق تعالیٰ شانہ نے ان کے ساتھ خیر و بھلائی کا معاملہ کیا ہے پھر حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) کے ساتھ دوسرے فرشتے بھی حق تعالیٰ شانہ کے دربار میں سجدہ ریز ہوجاتے ہیں حق تعالیٰ شانہ فرماتے ہیں : اے میرے فرشتو ! تم گواہ رہو میں نے رمضان شریف کے روزہ داروں کی مغفرت کردی بجز اس آدمی کے جس پر حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) نے سلام نہیں کیا چنانچہ حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) اس رات ان لوگوں پر سلام نہیں کرتے ۔ 1 ۔۔۔” شراب کا عادی “ 2 ۔۔۔ ’ جادو گر ۔ 3 ۔۔۔ شطرنج کھیلنے والا اور طبلہ بجانے والا ۔۔۔ والدین کا نافرمان۔ پھر جب عید الفطر ہوتی ہے فرشتے نازل ہوتے ہیں اور راستوں کے سروں پر کھڑے ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں : اے امت محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رب تعالیٰ (کے دربار) کی طرف چلو پر جب مومنین عید گاہ میں پہنچ جاتے ہیں تو حق تعالیٰ شانہ پکارتے ہیں کہ اے میرے فرشتوں ! بتاؤ کیا بدلہ ہے اس مزدور کا جو اپنا کام پورا کرچکا ہو ؟ فرشتے عرض کرتے ہیں : ہمارے معبود اس کا بدلہ یہی ہے کہ اس کی مزدوری پوری پوری دے دی جائے حق تعالیٰ شانہ فرماتے ہیں ! یہ میرے نیک بندے ہیں اور میرے نیک بندوں کی اولاد ہیں میں نے انھیں روزوں کا حکم دیا سو انھوں نے روزے رکھے انھوں نے میری اطاعت کی اور میرے فریضہ کو پورا کیا ایک منادی فرشتہ اعلان کرتا ہے اے امت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کامیاب وکامران واپس لوٹ جاؤ تمہاری مغفرت ہوچکی ہے (رواہ ابن شاھین فی الترغیب عن انس (رض) اس حدیث کی سند میں عباد بن عبدالصمد راوی ہے ذھبی کہتے ہیں یہ حدیث قصہ خوانوں کی وضع کردہ حدیث کے مشابہ ہے بیہقی شعب الاایمان میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث حضرت انس (رض) سے بھی مروی ہے اور اس کے عام حصے منکر ہیں البتہ حضرت انس (رض) سے ایک اور طریق مروی ہے اسے ابن حبان نے ” ضعفاء “ میں روایت کیا ہے لیکن اس سند میں اصرم بن حوشب ایک کذاب راوی ہے جب کہ ابن حوزی نے اس طریق کو موجوعات میں ذکر کیا ہے اس حدیث کا ایک تیسرا طریق بھی ہے جو حضرت انس (رض) سے مروی ہے اور اسے دیلمی نے روایت کیا ہے لیکن اس کی سند میں بھی ابان متروک راوی ہے) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔