HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

28029

28029- عن عبد الرحمن بن أبي ليلى "أن رجلا من الأنصار خرج إلى مسجد قوم يشهد العشاء فاستطير، فجاءت امرأته إلى عمر فذكرت ذلك له، فدعا قومه فسألهم عن ذلك فصدقوها، فأمرها أن تتربص أربعة حجج، ثم أتته بعد القضاء بها، وأمرت فتزوجت، ثم قدم زوجها فصاح بعمر فقال: امرأتي لا طلقت ولا مت، قال: من ذا؟ قال الرجل الذي كان أمره كذا وكذا فخيره بين امرأته وبين المهر، وسأله فقال: ذهب به حي من الجن كفار فكنت فيهم قال: فما كان طعامك فيهم؟ قال: ما لم يذكر اسم الله عليه الفول حتى غزاهم حي مسلمون فهزموهم فأصابوني في السبي فقالوا: ما دينك؟ قلت الإسلام قالوا: أنت على ديننا إن شئت مكثت عندنا وإن شئت رددناك إلى قومك قلت: ردوني إلى قومي، فبعثوا معي نفرا منهم، أما الليل فيحدثوني وأحدثهم، وأما النهار فإعصار الريح أتبعها حتى وردت عليكم، قال ابن جرير: وأما أبو فرعة فسمعته يقول: إن عمر سأله أين كنت؟ فقال: ذهب بي جن كفار، فلم يزالوا يدورن بي في الأرض حتى وقعت على أهل بيت فيهم مسلمون، فأخذوني فردوني، قال: ماذا يشاركونا فيه من طعامنا؟ قال: فيما لم يذكر اسم الله عليه منها وفيما سقط، قال عمر: إن استطعت لا يسقط مني شيء". "عب، ق".
28029 ۔۔۔ عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کی روایت ہے کہ انصار کا ایک شخص عشاء کی نماز پڑھنے مسجد کی طرف چلا ، اسے جنات اڑا کر کہیں لے گئے اس کی بیوی سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آئی اور اپنا حال بیان کیا ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے مفقود شخص کی قوم کو بلایا اور ان سے معاملہ کی تحقیق کی انھوں نے تصدیق کی سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے عورت کو چار سال تک انتظار کرنے کا حکم دیا چار سال گزرنے کے بعد عورت پھر آئی آپ (رض) نے اسے حکم دیا اس نے شادی کرلی پھر کچھ عرصہ کے بعد اس کا پہلا خاوند واپس لوٹ آیا اور عمر (رض) کو پکارنے لگا اور کہا : میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی ہے اور نہ ہی میں مرا ہوں ۔ عمر (رض) نے پوچھا : یہ کون ہے بتایا گیا : یہ وہی شخص ہے جس کا قصہ ایسا اور ایسا ہے۔ چنانچہ عمر (رض) نے اسے بیوی اور مہر کے بیچ اختیار دے دیا ۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اس شخص سے پیش آنے والے حالات کے متعلق سوال کیا اس نے کہا : کافر جنات کی ایک جماعت مجھے اپنے ساتھ لے گئی میں انہی میں رہا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے پوچھا : ان میں رہتے ہوئے تمہارا کھانا کیا تھا ؟ جواب دیا : وہ چیزیں جن پر اللہ تعالیٰ کا نام نہیں لیا جاتا اور وہ لوبیان ہے۔ میں ان کے درمیان رہا بالاخر مسلمان جنات کی ایک جماعت نے ان کافروں پر حملہ کیا اور انھیں شکست خوردہ کیا مسلمان جنات نے مجھے قیدیوں میں پایا اور کہا : تمہارا دین کیا ہے ؟ میں نے جواب دیا : میرا دین اسلام ہے جوابا وہ بولے : تم ہمارے دین پر ہو ، اگر چاہو تو ہمارے پاس ٹھہرے رہو چاہو تو ہم تمہیں واپس تمہاری قوم کے پاس چھوڑ آئیں میں نے کہا : مجھے واپس میری قوم تک پہنچا دو ۔ چنانچہ انھوں نے میرے ساتھ جنات کی ایک جماعت بھیجی ، رات کے وقت وہ مجھ سے باتیں کرتے میں ان سے باتیں کرتا جبکہ دن کے وقت ہوا کا ایک بگولا ہوتا جس کے پیچھے میں چلتا رہتا حتی کہ آپ لوگوں کے پاس پہنچ گیا ۔ ابن جریر کہتے ہیں : ابو فرعہ کو میں نے سنا ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ان سے پوچھا : تم کہاں تھے عرض کیا : مجھے کافر جنات اپنے ساتھ لے گئے تھے ، مجھے اپنے ساتھ لیے زمین کے مختلف خطوں میں پھرتے رہے بالآخر میں مسلمان جنات کے ایک گھرانے تک جا پہنچا ، انھوں نے مجھے پکڑا اور واپس کیا ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے پوچھا : وہ ہمارے ساتھ کن کھانوں میں شریک ہوتے ہیں ؟ کہا : وہ کھانے جن پر اللہ تعالیٰ کا نام نہیں لیا جاتا اور وہ کھانا جو نیچے (دسترخوان پر) گر جاتا ہے (یا کہیں اور کھیت کھلیان ، دکان مکان میں گر جاتا ہے) سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : مجھ سے جہاں تک ہوسکا میں کھانا نیچے نہیں گرنے دوں گا ۔ (رواہ عبدالرزاق والبیہقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔