HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

29398

29398- عن العلاء بن موسى قال حدثني أبي قال: خرج رجل من مسالمة مصر إلى المدينة في خلافة عمر بن الخطاب، فلما أمسى عليه الليل وهو في مسجد النبي صلى الله عليه وسلم قال: رحم الله من يضيفني الليلة فأخذ عمر بيده فانصرف به فأدخله منزله، فأوقد عليه سراجا وقدم إليه أقراصا من شعير وملحا جريشا ثم قال له: من أين أنت؟ قال: من أهل مصر قال: من أي القبائل؟ قال: من مسالمتها قال: فأطفأ عمر السراج ورفع الطعام، ثم أخذ بيده فأخرجه ثم قال: قال نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن مجالستكم وإنه سيكون منكم قوم في آخر الزمان يترأسون حلق العلم، فإذا تكلم الشريف وثبتم في حلقه ثم قلتم لا ثم لا. نصر.
29398 ۔۔۔ علاء بن موسیٰ اپنے والد سے روایت نقل کرتے ہیں کہ مصر سے قبیلہ مسالمہ کا ایک شخص سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے دور خلافت میں مدینہ آیا وہ مسجد میں ٹھہر گیا جب رات ہوئی تو کہا : اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے جو آج رات مجھے مہمان بنائے چنانچہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اس کا ہاتھ پکڑا اور اپنے گھر لے گئے چراغ جلایا اور مہمان کے آگے جو کی روٹی اودلا ہوا نمک رکھا پھر مہمان سے پوچھا : تم کہاں سے آئے ہو ؟ اس نے کہا : مصر سے آیا ہوں فرمایا : کس قبیلہ سے تعلق ہے ؟ کہا مصر کے مسالمہ قبیلے سے راوی کہتا ہے ! حضرت عمر (رض) نے چراغ گل کیا اور کھانا اٹھا لیا پھر اس شخص کو ہاتھ سے پکڑ کر گھر سے باہر نکال دیا فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں تمہارے ساتھ مجالست کرنے سے منع فرمایا ہے چونکہ آخری زمانہ میں تمہیں میں سے ایک قوم ہوگی جو علم کے حلقے قائم کرکے اپنی سرداری چمکائے گی جب کوئی شریف آدمی بات کرے گا تم اس کے حلقے سے فورا اٹھ جاؤ گے اور پھر کہو گے نہیں پھر نہیں ۔ (رواہ نصر) ۔ کلام : ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے مہمان کے سامنے کھانا رکھ کر اٹھا دیا حدیث پر یہ شبہ ہوتا ہے ، اولا حدیث درجہ ثبوت کی نہیں ثانیا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کی مروت اس کا انکار کرتی ہے ثالثا علی سبیل التسلیم سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) مصلح تھے اس شخص کی اصلاح مقصود تھی اور اس کی اصلاح اسی سلوک سے ہوسکتی تھی جیسا کہ اہل طریقت سے یہ نکتہ مخفی نہیں ، ۔ رابعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان اور اس پر عمل کرنا مقصود تھا خواہ اس کی آڑ میں کتنی ہی مصلحتیں تباہ ہوجائیں ہوتی رہیں ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔