HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

29698

29698- عن يحيى بن عبد الرحمن بن حاطب أن الزبير بن العوام قدم خيبر فرأى فتية لعسا ظرفا، فأعجبه ظرفهم فسأل عنهم فقيل: هم موالي لرافع بن خديج أمهم حرة مولاة لرافع بن خديج وأبوهم مملوك لأشجع، فأرسل الزبير فاشترى أباهم فأعتقه ثم قال لبنيه: انتسبوا إلي فإنما أنتم موالي فقال رافع: بل هم موالي ولدوا وأمهم حرة وأبوهم مملوك فاختصما إلى عثمان فقضى بولائهم للزبير. "هق"؛ وقال هذا هو المشهور عن عثمان وقد روي عن الزهري عن عثمان منقطعا بخلافه ثم روي عن الزهري أن الزبير قدم خيبر فرأى فتية أعجبه حالهم فسأل عنهم فقيل هم موالي لبني حارثة أمهم حرة مولاة لبني حارثة وأبوهم مملوك فأرسل إلى أبيهم فاشتراه فأعتقه فاختصم هو وبنو حارثة إلى عثمان بن عفان في الولاء فقضى عثمان بالولاء لبني حارثة وقال عثمان الولاء لا يجر قال "ق": الرواية الأولى عن عثمان أصح لشواهدها ومراسيل الزهري رديئة.
29698 ۔۔۔ یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب روایت کی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت زبیر بن عوام (رض) خیبر تشریف لائے وہاں آپ (رض) نے کچھ لڑکے دیکھے ان کے ہونٹ سیاہی پلائے ہوئے تھے آپ (رض) کو ان کی یہ ہئیت دیکھ کر تعجب ہوا اور آپ (رض) نے ان کے متعلق سوال کیا آپ (رض) کو جواب دیا گیا کہ یہ رافع بن خدیج (رض) کے آزاد کردہ غلام ہیں ان کی ماں آزاد کردہ باندی ہے اور وہ بھی رافع بن خدیج (رض) کی آزاد کردہ ہے ، جبکہ ان کا باپ اشجع (رض) کو اپنے پاس بلایا اور ان سے غلام خرید کر آزاد کردیا پھر آپ (رض) نے اس کے بیٹوں سے کہا اب تم میری طرف اپنی نسبت کرو چونکہ تم میرے آزاد کردہ غلام ہو ، حضرات رافع (رض) نے کہا : بلکہ یہ میرے آزاد کردہ غلام ہیں ، چونکہ ان کی ماں میری آزاد کردہ باندی ہے اور ان کا باپ میرا غلام رہا ۔ دونوں حضرات یہی کیس لے کر سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے چنانچہ آپ (رض) نے زبیر (رض) کے لیے حق ولاء کا فیصلہ کیا (رواہ البیہقی فی السنن بیہقی کہتے ہیں سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) سے مروی یہی روایت مشہور ہے جبکہ یہی روایت زہری عن عثمان کے طریق سے بھی مروی ہے اور یہ متذکرہ بالا روایت کے خلاف ہے اور منقطع ہے تفصیل اس کی یہ ہے کہ حضرت زبیر (رض) مدینہ تشریف لائے وہاں کچھ لڑکے دیکھے جنہیں دے کر کر آپ (رض) کو تعجب ہوا ان کے متعلق سوال کیا آپ (رض) کو بتایا گیا کہ یہ بنو حارثہ کے آزاد کردہ غلام ہیں جبکہ ان کی ماں بنو حارثہ کی آزاد کردہ باندی ہے اور ان کا باپ غلام ہے حضرت زبیر (رض) نے ان کے باپ کو پیغام بجھوا کر اپنے پاس منگوایا پھر اسے خرید کر آزاد کردیا اب حق ولاء کا مسئلہ کھڑا ہوا حضرت زبیر (رض) حق ولاء کے مدعی تھے جبکہ بنو حارثہ بھی حق ولاء کا دعوی کر رہے تھے دونوں فریق سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کے پاس قضیہ لے کر حاضر ہوگئے سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) نے بنو حارثہ کے لیے حق ولاء کا فیصلہ کیا نیز آپ (رض) نے فرمایا ! حق ولاء کو نہیں کھینچا جاتا ، بیہقی (رح) کہتے ہیں : سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کی پہلی روایت اصح ہے چونکہ اس کے شواہد بھی ہیں جبکہ زہری کی مراسیل ردی ہیں)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔