HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

29771

29771- عن رجل قال كنت مملوكا لعثمان فبعثني في تجارة فقدمت عليه فقمت بين يديه ذات يوم فقلت: يا أمير المؤمنين أسألك الكتابة فقطب وقال: نعم لولا أنه في كتاب الله ما فعلت، أكاتبك على مائة ألف على أن تعدها في عدتين والله لا أعطيك منها درهما، فخرجت فلقيني الزبير، فذكرت له ذلك فردني إليه فقام بين يديه فقال: يا أمير المؤمنين فلان كاتبته فقطبت قال نعم ولولا آية في كتاب الله ما فعلت، أكاتبه على مائة ألف على أن يعدها لي في عدتين والله لا أعطيه منها درهما فغضب الزبير وقال: أمثل بين يديك قائما أطلب إليك حاجة تحول دونها بيمين، ثم كاتبه فكاتبته فانطلق بي الزبير إلى أهله فأعطاني مائة ألف، ثم قال: انطلق فاطلب فيها من فضل الله فانطلقت فطلبت فيها من فضل الله، فأديت إلى عثمان ماله وإلى الزبير ماله وفضل في يدي ثمانون ألفا. "ق".
29771 ۔۔۔ ایک شخص کا بیان ہے کہ میں سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کا غلام تھا انھوں نے مجھے تجارت کے لیے بھیجا میں تجارت سے واپس آیا اور ایک دن عثمان (رض) کے سامنے کھڑا تھا میں نے عرض کیا : اے امیر المؤمنین ! میرا آپ سے ایک سوال ہے کہ آپ مجھ سے کتابت کرلیں سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) نے ترش روئی سے کہا : جی ہاں اگر اللہ تعالیٰ کی کتاب میں کتابت کا ذکر نہ ہوتا میں ایسا نہ کرتا میں تمہارے ساتھ ایک لاکھ دراہم پر کتابت کا معاملہ کرتا ہوں یہ رقم تمہیں دو قسطوں میں ادا کرنی ہوگی بخدا اس میں سے میں تمہیں ایک درہم بھی نہیں دوں گا میں باہر نکل گیا باہر جا کر حضرت زبیر (رض) سے میری ملاقات ہوئی میں نے اس سے اس کا تذکرہ کیا زبیر (رض) مجھے عثمان (رض) کے پاس واپس لے گئے اور لے جا کر ان کے سامنے کھڑا کردیا اور کہا : اے امیر المؤمنین آپ نے فلاں شخص کے ساتھ مکاتبت کی ہے اور آپ نے ترش روئی کا مظاہرہ کیا ہے عثمان (رض) نے کہا : جی ہاں اگر کتاب میں بلاشبہ ایک آیت نہ ہوتی میں ایسا نہ کرتا میں نے ایک لاکھ دراہم پر اس سے مکاتبت کی ہے اور بدل کتابت دو قسطوں میں اسے ادا کرنا ہوگا بخدا ! اس میں سے میں اسے ایک درہم بھی واپس نہیں کروں گا زبیر (رض) عثمان (رض) کا ٹکا سا جواب سن کر غصہ ہوگئے اور کہا : غلام آپ کے سامنے کھڑا ہے میں آپ سے ایک حاجت کا خواہستگار ہوں اور آپ نے اپنے دو ٹوک فیصلے پر قسم اٹھالی ہے چنانچہ مکاتبت پر ہمارا معاملہ حضرت زبیر (رض) مجھے اپنے گھر لے گئے اور ایک لاکھ دراہم مجھے دئیے پھر فرمایا جاؤ اور اس رقم کے بارے اللہ تعالیٰ سے خیر وفضل طلب کرو میں باہر نکلا اور اللہ سے فضل و برکت کی دعا کی پھر اس رقسم سے تجارت شروع کی اللہ تعالیٰ نے مجھے بیش بہا نفع عطا کیا ، حتی کہ عثمان (رض) کو بدل کتابت بھی ادا کیا حضرت زبیر (رض) کو مال بھی واپس کیا پھر بھی میرے پاس اسی ہزار دراہم باقی بچ گئے ۔ (رواہ البیہقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔