HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

30628

30617- عن عبد الرحمن بن أبي الزناد قال: أخذ أبو الزناد هذه الرسالة من خارجة بن زيد بن ثابت ومن كبراء آل زيد بن ثابت: بسم الله الرحمن الرحيم لعبد الله معاوية أمير المؤمنين من زيد بن ثابت، فذكر الرسالة بطولها وفيها: إني رأيت من نحو قسم أمير المؤمنين يعني عمر رضي الله عنه بين الجد والإخوة من الأب إذا كان أخا واحدا ذكرا مع الجد قسم ما ورثا بينهما شطرين فإن كان مع الجد أخت واحدة قسم لها الثلث، فإن كانتا أختين مع الجد قسم لهما الشطر وللجد الشطر، فإن كان مع الجد أخوان فإنه يقسم للجد الثلث، فإن كانوا أكثر من ذلك فإني لم أره حسبت ينقص الجد من الثلث شيئا ثم ما خلص للإخوة من ميراث أخيهم بعد الجد، فإن بني الأب والأم هم أولى بعضهم من بعض بما فرض الله لهم دون بني العلة 2 فلذلك حسبت نحوا من الذي كان عمر أمير المؤمنين يقسم بين الجد والإخوة من الأب، ولم يكن يورث الإخوة من الأم الذين ليسوا من الأب مع الجد شيئا؛ قال: ثم حسبت أمير المؤمنين عثمان بن عفان رضي الله عنه كان يقسم بين الجد والإخوة نحو الذي كتبت به إليك في هذه الصحيفة. "هق"
30617 ۔۔۔ عبدالرحمن بن ابی الزناد کہتے ہیں کہ ابوالزنا د نے یہ رسالہ خارجہ بن زید بن ثابت (رض) سے لیا وہ زید کے خاندان میں بڑے تھے۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم : لعبداللہ معاویہ امیرالمومنین ۔ من زید بن ثابت فذکر الرسالة بطولھا فیھا۔
اس رسالہ میں مذکور ہے کہ میں نے امیر المومنین عمر بن خطاب (رض) کے اس فیصلہ کو دیکھا جس میں انھوں نے دادا کو بھائی فرض کر کے میراث تقسیم فرمائی جب دادا ایک بھائی کے ساتھ آیا تو مال کو دونوں میں آدھا آدھا تقسیم فرمایا اور اگر دادا ایک بہن کے ساتھ آیا تو بہن کو ثلث دیا اگر دو بہنیں ہوں تو نصف دادا کو اور نصف دونوں بہنوں کو دیا اگر دادا اور دو بھائی ہوں تو دادا کو ثلث دیا اگر بھائیوں کی تعداد زیادہ ہو تو میں نے نہیں دیکھا کہ دادا کا حصہ ثلث سے کم کیا ہو دادا کو ثلث دینے کے بعد جو مال باقی بچا وہ بھائیوں کے لیے ہے کیونکہ حقیقی بھائی بہنیں ایک دوسرے سے اولی ہیں اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے میراث کے حصے مقرر فرمائے نہ علاتی بہن بھائیوں کے لیے اسی وجہ سے میرا خیال یہ ہے کہ امیر المومنین عمر (رض) دادا اور علاتی بھائیوں میں مقاسمہ فرماتے تھے اور اخیافی بھائیوں کو دادا کی موجودگی میں کچھ نہیں عطاء فرماتے تھے اور کہا کہ میرا خیال یہ ہے کہ حضرت عثمان غنی (رض) بھی حضرت عمر (رض) کا فیصلہ جو میں آپ کی طرف لکھا اسی کے مطابق فیصلہ فرماتے تھے ۔ (رواہ بیہقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔