HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

31663

31652 عن أبي الاسود الدؤلي قال : لما دنا علي وأصحابه من طلحة والزبير ودنت الصفوف بعضها بعضها من بعض خرج علي وهو على بغلة رسول الله صلى الله عليه وسلم فنادى : ادعوا لي الزبير بن العوام ! فدعي له الزبير فأقبل ، فقال علي : يا زبير ! نشدتك بالله أتذكر يوم مر بك رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن في مكان كذا وكذا فقال : يا زبير أتحب عليا ؟ فقلت : يا رسول الله ؟ ألا أحب ابن عمتي وعلى ديني ؟ فقال : يا زبير ! أما والله لتقاتلنه وأنت ظالم له ؟ قال : بلى والله ! لقد نسيته منذ سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم ذكرته الان ، والله لا أقاتلك ! فرجع الزبير فقال له ابنه عبد الله : مالك ؟ فقال : ذكرني علي حديثا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم سمعته يقول : لتقاتلنه وأنت له ظالم ، قال : وللقتال جئت ؟ إنما جئت تصلح بين الناس ويصلح الله هذا الامر ، قال : لقد حلفت أن لا أقاتله ، قال : فأعتق غلامك وقف حتى تصلح بين الناس فأعتق غلامه ووقف ، فلما اختلف أمر الناس ذهب على فرسه. (هق في الدلائل ، كر).
31651 ۔۔۔ ابوالا سو دو ولی سے روایت ہے کہ جب حضرت علی (رض) اور ان کے ساتھی قتال کی صف میں طلحہ (رض) اور زبیر (رض) کے قریب ہوئے اور دونوں طرف کی صفیں قریب ہوئیں حضرت علی (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خچر پر سوا ر ہو کر نکلے آواز دی کہ زبیر بن عوام (رض) کو میرے سامنے بلاؤ ان کو بلایا گیا تو علی (رض) نے فرمایا اے زبیر میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تمہیں وہ دن یاد ہے کہ ہم دونوں ایک جگہ پر تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وہاں سے گذرا ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا اے زبیر کیا تم علی (رض) سے محبت کرتے ہو تو تم نے کہا تھا کیا میں اپنے خالہ زاد پھوپھی زاد سے محبت نہ کروں جو میرے دین پر بھی ہیں ؟ پھر ارشاد فرمایا اے علی ! کیا تم ان سے محبت کرتے ہو تو میں نے کہا اے اللہ کے رسول کیا میں اپنے پھوپی زاد بھائی اور مسلمان بھائی سے محبت نہ کروں ؟ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے زبیر تم ان سے قتال کرو گے اس حال میں کہ تم ظالم ہوگے تو زبیر (رض) نے فرمایا ہاں کیوں نہیں ؟ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات سننے کے بعد بھول گیا تھا ابھی مجھے یاد آگیا اللہ کی قسم میں تمہارے ساتھ قتال نہیں کرونگا زبیر (رض) واپس لوٹ گئے تو ان کے بیٹے عبداللہ (رض) نے کہا تمہیں کیا ہوا ؟ تو کہا مجھے علی (رض) نے ایک حدیث یاد دلائی جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی تھی میں نے یہ حدیث سنی تھی کہ تم علی (رض) سے قتال کرو گے اس حال میں اس لڑائی میں تم ظالم ہوگے بیٹے نے کہا آپ قتال کے لیے تو نہیں آئے لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لیے آئے ہیں اللہ تعالیٰ اس معاملہ کی اصلاح فرمائیں گے تو زبیر (رض) نے کہا میں تو اللہ کی قسم اٹھاچکا ہوں علی (رض) سے قتال نہیں کروں گا توبیٹے نے کہا آپ اپنے غلام کو آزاد چھوڑ دیں اور رک جائیں یہاں تک اللہ تعالیٰ لوگوں کے درمیان صلح فرمادے غلام کو آزاد کردیا اور ایک طرف شہر گئے جب لوگوں میں اختلاف شروع ہوگیا اپنے گھوڑے پر سوار کر چلے گئے ۔ بیہقی فی الدلائل ابن عساکر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔