HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

38796

38784- "ألا إن كل نبي قد أنذر أمته الدجال، وإنه يومه هذا قد أكل الطعام، وإني عاهد عهدا لم يعهده نبي لأمته قبلي، ألا! إن عينه اليمنى ممسوحة والحدقة جاحظة فلا تخفى كأنها نخاعة في جنب حائطه، واليسرى كأنها كوكب دري معه مثل الجنة والنار فالنار روضة خضراء والجنة غبراء ذات دخان، ألا! وإن بين يديه رجلين ينذران أهل القرى، كما دخلا قرية أنذرا أهلها، فإذا خرجا منها دخلها أول أصحاب الدجال، ويدخل القرى كلها غير مكة والمدينة حرما عليه، والمؤمنون متفرقون في الأرض فيجمعهم الله له فيقول رجل من المؤمنين لأصحابه: لأنطلقن إلى هذا الرجل فلأنظرن أهو الذي أنذرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم أم لا، ثم ولى، فقال له أصحابه: والله لا ندعك تأتية ولو أنا نعلم أنه يقتلك إذا أتيته خلينا سبيلك ولكنا نخاف أن يفتنك فأبى عليهم الرجل المؤمن إلا أن يأتيه، فانطلق يمشي حتى أتى مسلحة من مسالحه فأخذوه فسألوه: ما شأنك وما تريد؟ قال لهم: أريد الدجال الكذاب، قالوا: إنك تقول ذلك قال: نعم، فأرسلوا إلى الدجال: إنا قد أخذنا من يقول كذا وكذا فنقتله أو نرسله؟ قال: أرسلوه إلى، فانطلق به حتى أتى به الدجال فلما رآه عرفه لنعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال له الدجال: ما شأنك؟ فقال العبد المؤمن أنت الدجال الكذاب الذي أنذرناك رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال له الدجال: أنت تقول هذا! قال: نعم، قال له الدجال: أتطيعني فيما أمرتك وإلا شققتك شقتين! فنادى العبد المؤمن فقال: يا أيها الناس! هذا المسيح الكذاب، فمن عصاه فهو في الجنة، ومن أطاعه فهو في النار، فقال له الدجال: والذي احلف به لتطيعني أو لأشقنك شقتين! فمد رجله فوضع حديدته على عجب ذنبه فشقه شقتين، فلما فعل به ذلك قال الدجال لأوليائه أرأيتم إن أحييته ألستم تعلمون أني ربكم؟ قالوا: بلى. فضرب إحدى شقيه أو الصعيد عنده، فاستوى قائما، فلما رآه أولياؤه صدقوه وأيقنوا أنه ربهم وأجابوه واتبعوه، وقال للمؤمن: ألا تؤمن بي؟ قال له المؤمن: لأنا الآن أشد فيك بصيرة من قبل! ثم نادى في الناس: ألا! إن هذا المسيح الكذاب، فمن أطاعه فهو النار، ومن عصاه فهو في الجنة، فقال الدجال: والذي أحلف به لتطيعني أو لأذبحنك أو لألقيك في النار! فقال له المؤمن: والله لا أطيعك أبدا! فأمر به فأضجع فجعل الله صفيحتين من نحاس بين تراقيه ورقبته فذهب ليذبحه فلم يستطع ولم يسلط عليه بعد قتله إياه، فأخذه بيديه ورجليه فألقاه في الجنة وهي غبراء ذات دخان يحسبها النار، فذاك الرجل أقرب أمتي مني درجة." ك - عن أبي سعيد"
٣٨٧٨٤۔۔۔ خبردار ! ہر نبی نے اپنی امت کو دجال سے ڈرایا ہے اور اس نے آج کھانا کھالیا، میں تم سے ایک اہم بات کررہا ہوں جو مجھ سے پہلے کسی نبی نے اپنی امت سے نہیں کی۔ وہ یہ کہ اس کی دائیں آنکھ سپاٹ ہوگی آنکھ ابھرے ہوئے ڈھیلے والی ہوگی مخفی نہیں ہوگی، گویا دیوار پر رینٹ ہے اور بائیں جیسے چمکتا ستارہ، اس کے ساتھ جنت وجہنم جیسی چیز ہوگی آگ سبز باغ اور جنت گرد آلود دھوئیں والی ہوگی۔
خبردار ! اس کے آگے وہ دو شخص ہوں گے جو دیہات والوں کو ڈرائیں گے جیسے ہی کسی بستی میں پہنچیں گے لوگوں کو ڈرائیں گے جب وہ نکل جائیں گے تو دجال کے (لشکرکے) پہلے لوگ داخل ہوجائیں گے وہ مکہ و مدینہ کے سواہر بستی میں داخل ہوگا وہ دونوں اس پر حرام ہیں۔ ایماندارزمین پر پھیلے ہوں گے تو اللہ تعالیٰ انھیں اس کے لیے یکجا کردے گا۔ ان ایمانداروں میں سے ایک شخص اپنے ساتھیوں سے کہے گا : میں ضرور اس شخص کے پاس جاؤں گا اسے جانچوں گا کہ کیا یہ وہی ہے جس سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں ڈرایا، یا وہ نہیں، تو وہ رخ پھیر کر چلنے لگے گا، اس کے ساتھ اسے کہیں گے اللہ کی قسم ہم تمہیں اس کے پاس نہیں لے جائیں اگر ہم جان لیں کہ وہ تجھے قتل کردے گا تو ہم تم ہاری راہ سے ہٹ جاتے ہیں لیکن ہمیں یہ کو ف ہے کہ وہ تمہیں فتنہ میں ڈال دے گا، تو مومن آدمی ان کی بات نہیں مانے گا اور اس کے پاس ہی جائے گا، چلتے چلتے اس کے مسلح افراد کے پاس پہنچے گا وہ اسے گرفتار کرلیں گے اس سے پوچھیں گے، تجھے کیا ہوا ہے اور تو کیا چاہتا ہے ؟ وہ ان سے کہے گا : میرا دجال کذاب (کے پاس جانے) کا ارادہ ہے، وہ کہیں گے : کیا تو ایسی بات ہے ؟ کہے گا : ہاں، تو وہ دجال کے پاس پیام روانہ کردیں گے : ہم نے ایسی ایسی بات کرنے والے کو پکڑ رکھا ہے اسے مار ڈالیں یا چھوڑدیں ؟ دجال کہے گا : اسے میرے پاس بھیج دو ، چنانچہ اسے لے جایا جائے گا یہاں تک کہ دجال کے پاس پہنچ جائے گا جب اسے دیکھے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بتائی صورت کے مطابق اسے پہچان لے گا، دجال اس سے کہے گا : تجھے کیا ہے ؟ مومن بندہ کہے گا : تو وہی دجال کذاب ہے تیرے بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ڈرایا ہے، دجال اس سے کہے گا : (اچھا) تو یوں کہتا ہے ! وہ کہے گا : ہاں۔ دجال اسے کہے گا : میری بات مان لے ورنہ میں تیرے دوٹکڑے کردوں گا۔
(یہ سن کر وہ) مومن بندہ باۤوازبلند کہے گا : لوگو ! یہ خیر سے محروم کذاب ہے جس نے اس کی نافرمانی کی اس کے لیے جنت ہے اور جس نے اس کی بات مانی وہ جہنمی ہے دجال اسے کہے گا : میں تجھے پھر کہتاہوں : میری بات مان لے ورنہ تیرے دوٹکڑے کردوں گا : پھر دجال اپنا پاؤں بڑھائے گا اور تلوار اس کی کمر پر رکھ کر اس کے دوٹکڑے کردے گا، دجال جب یوں کرلے گا تو اپنے ماننے والوں سے کہے گا : بتاؤ ! میں اگر اسے زندہ کرلوں تو تمہیں یقین نہیں ہوجائے گا کہ میں تمہارے رب ہوں ؟ وہ کہیں گے : کیوں نہیں، چنانچہ وہ اس کے ایک ٹکڑے کو مارے گا یا اپنے پاس والی مٹی مارے گا تو وہ سیدھا کھڑا ہوجائے گا۔ جب اس کے ماننے والے اسے دیکھیں گے تو اس کی تصدیق کریں گے اور انھیں یقین ہوجائے گا کہ یہی ان کا رب ہے تو اس کی بات مانیں گے اور اس کی پیروی کرلیں گے۔
پھر وہ مومن سے کہے گا : کیا تیرا مجھ پر (اب بھی) ایمان نہیں ؟ مومن اس سے کہے گا : اب تو مجھے تیرے بارے میں پہلے سے زیادہ بصیرت حاصل ہوگئی، پھر لوگوں میں اعلان کرے گا : خبردار ! یہی خیر سے محروم دجال ہے جس نے اس کا کہا مانا وہ جہنم میں جائے گا اور جس نے اس کی نافرمانی کی وہ جنت میں جائے گا دجال کہے گا : اس کی قسم جس کی قسم کھائی جاتی ہے ! تم میری بات مان لوورنہ میں تمہیں ذبح کردوں گا یا جہنم میں ڈال دوں گا، مومن کہے گا : اللہ کی قسم ! میں کبھی تیری بات نہیں مانوں گا، تو اسے لٹانے کا حکم دیا جائے گا، تو اللہ تعالیٰ اس کی گردن اور ہنسلی تک تانبے کے دوپترے بنادے گا (دجال) اسے ذبح کرنے لگے گا لیکن نہ کرسکے گا اور نہ قتل کے بعد اب اس پر اس کا بس چل سکے گا، تو اسے ہاتھ پاؤں سے پکڑ کر جنت میں پھینک دے گا جو گرد و غبار اور دھواں ہوگا جسے وہ جہنم سمجھ رہا ہوگا۔ تو یہ شخص میری امت میں سے درجہ میں میرے سب سے زیادہ نزدیک ہوگا۔ (حاکم عن ابی سعید)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔