HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

3966

3966 - قال أبو علي التنوخي في كتاب الفرج بعد الشدة حدثني أيوب بن العباس بن الحسن الذي كان أبوه وزيرا للمكتفي من حفظه بالأهواز، ثنا أبو علي بن همام بإسناد لست أحفظه، أن أعرابيا شكى إلى علي بن أبي طالب كرم الله وجهه شدة لحقته، وضيقا في المال وكثرة من العيال، فقال له: "عليك بالاستغفار، فإن الله عز وجل يقول: {اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّاراً} الآيات فعاد إليه، فقال: يا أمير المؤمنين إني قد استغفرت الله كثيرا وما أرى فرجا مما أنا فيه، فقال: لعلك لا تحسن أن تستغفر، قال: علمني، قال: أخلص نيتك، وأطع ربك، وقل: اللهم إني أستغفرك من كل ذنب قوي عليه بدني بعافيتك، أو نالته قدرتي بفضل نعمتك، أو بسطت إليه يدي بسابغ رزقك، أو اتكلت فيه عند خوفي منك على أناتك، أو وثقت بحلمك أو عولت فيه على كرم عفوك، اللهم إني أستغفرك من كل ذنب خنت فيه أمانتي، أو بخست فيه نفسي، أو قدمت فيه لذاتي، أو آثرت فيه شهواتي، أو سعيت فيه لغيري، أو استغريت فيه من تبعني أو غلبت فيه بفضل حيلتي إذا حلت فيه عليك مولاي فلم تغلبني على فعلي إذ كنت سبحانك كارها لمعصيتي، لكن سبقك علمك في اختياري واستعمالي مرادي، وإيثاري فحلمت عني فلم تدخلني فيه جبرا ولم تحملني عليه قهرا، ولم تظلمني شيئا، يا أرحم الراحمين، يا صاحبي عند شدتي، يا مؤنسي في وحدتي، يا حافظي في نعمتي، يا ولي في نفسي يا كاشف كربتي، يا مستمع دعوتي، يا راحم عبرتي، يا مقيل عثرتي يا إلهي بالتحقيق، يا ركني الوثيق، يا جاري اللصيق يا مولاي الشفيق يا رب البيت العتيق، أخرجني من حلق المضيق إلى سعة الطريق وفرج من عندك قريب وثيق، واكشف عني كل شدة وضيق واكفني ما أطيق وما لا أطيق، اللهم فرج عني كل هم وغم وأخرجني من كل حزن وكرب يا فارج الهم وكاشف الغم ويا منزل القطر ويا مجيب دعوة المضطرين يا رحمن الدنيا والآخرة ورحيمهما، صل على خيرتك من خلقك محمد النبي صلى الله عليه وسلم وآله الطيبين الطاهرين، وفرج عني ما قد ضاق به صدري وعيل منه صبري وقلت فيه حيلتي وضعفت له قوتي، يا كاشف كل ضر وبلية ويا عالم كل سر وخفية يا أرحم الراحمين أفوض أمري إلى الله، إن الله بصير بالعباد، وما توفيقي إلا بالله عليه توكلت وهو رب العرش العظيم، قال الأعرابي: فاستغفرت بذلك مرارا فكشف الله عني الغم والضيق ووسع علي في الرزق وأزال المحنة". "ابن النجار".
3966: " الفرج بعد الشدۃ " کتاب میں ابو علی التنوخی فرماتے ہیں : ایوب بن عباس بن حسن جن کے والد عباس خلیفہ مکتفی کے اہواز پر وزیر تھے فرماتے ہیں ہم سے علی بن ہمام نے ایک سند کے ساتھ جس کو میں بھول گیا بیان کیا کہ ایک دیہاتی شخص نے حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ سے زندگی کی تنگی، مال کی کمی اور اہل و عیال کی کثرت کی شکایت کی۔ حضرت علی (رض) نے اس کو فرمایا : تم استغفار کو لازم پکڑو۔ کیونکہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں :
استغفروا ربکم انہ کان غفارا :
اپنے رب سے استغفار کرو بیشک وہ مغفرت کرنے والا ہے۔
چنانچہ (اعرابی چلا گیا اور کچھ دنوں بعد اعرابی واپس آیا اور عرض کیا : اے امیر المومنین ! اللہ سے بہت استغفار کیا لیکن میں) جن حالات کا شکار ہوں ان سے خلاصی کی صورت نہ نکلی۔ حضرت علی (رض) نے فرمایا : شاید تم نے اچھی طرح استغفار نہ کیا ہوگا ؟ اعرابی نے عرض کیا : پھر آپ ہی مجھے سکھا دیجیے ! حضرت علی (رض) نے فرمایا : اپنی نیت خالص رکھو اپنے پروردگار کی فرمان برداری کرو اور یوں کہو :
اللهم إني أستغفرک من کل ذنب قوي عليه بدني بعافيتك أو نالته قدرتي بفضل نعمتک أو بسطت إليه يدي بسابغ رزقک أو اتکلت فيه عند خوفي منک علی أناتک أو وثقت بحلمک أو عولت فيه علی کرم عفوک اللهم إني أستغفرک من کل ذنب خنت فيه أمانتي أو بخست فيه نفسي أو قدمت فيه لذاتي أو آثرت فيه شهواتي أو سعيت فيه لغيري أو استغريت فيه من تبعني أو غلبت فيه بفضل حيلتي إذا حلت فيه عليك مولاي فلم تغلبني ( فلم تغلبني أي لم تنتقم مني مع أنک تبغض معصيتي و قادر علی الانتقام مني ) علی فعلي إذ كنت سبحانک کا رها لمعصيتي لکن سبقک علمک في اختياري واستعمالي مرادي وإيثاري فحلمت عني فلم تدخلني فيه جبرا ولم تحملني عليه قهرا ولم تظلمني شيئا يا أرحم الراحمين يا صاحبي عند شدتي يا مونسي في وحدتي يا حافظي في نعمتي يا ولي في نفسي يا کاشف کر بتي يا مستمع دعوتي يا راحم عبرتي يا مقيل عثرتي يا إلهي بالتحقيق يا ركني الوثيق يا جاري اللصيق يا مولاي الشفيق يا رب البيت العتيق أخرجني من حلق المضيق إلى سعة الطريق وفرج من عندک قريب وثيق واکشف عني كل شدة وضيق واکفني ما أطيق وما لا أطيق اللهم فرج عني كل هم وغم وأخرجني من کل حزن وکرب يا فارج الهم وکاشف الغم ويا منزل القطر ويا مجيب دعوة المضطرين يا رحمن الدنيا والآخرة ورحيمهما صل علی خيرتک من خلقک محمد النبي صلی اللہ عليه و سلم وآله الطيبين الطاهرين وفرج عني ما قد ضاق به صدري وعيل منه صبري وقلت فيه حيلتي وضعفت له قوتي يا کاشف کل ضر وبلية ويا عالم کل سر وخفية يا أرحم الراحمين أفوض أمري إلى اللہ إن اللہ بصير بالعباد وما توفيقي إلا بالله عليه توکلت وهو رب العرش العظيم۔
ترجمہ : اے اللہ ! میں تیرے حضور معافی مانگتا ہوں اپنے ہر گناہ سے، آپ کی عافیت کی وجہ سے جس پر میرا بدن قوی ہوگیا۔ تیری نعمت کے سبب میں گناہ پر قادر ہوا، تیری نعمت کی کثرت کی وجہ سے میں گناہ کی طرف بڑھا، گناہ کے وقت تیرے خوف کو بھول کر تیری امید پر بھروسہ کر بیٹھا، تیری بردباری پر بھروسہ کرلیا، تیری معافی اور درگذر کی تاویل کرکے گناہ میں غرق ہوگیا۔ اے اللہ ! میں اپنے ہر گناہ سے تیری جناب میں معافی مانگتا ہوں۔ جس میں میں نے اپنی امانت میں خیانت کا ارتکاب کیا، اپنے نفس پر ظلم کیا، اپنی لذتوں کو آگے رکھا، اپنی شہوتوں کو ترجیح دی، دوسرے کے لیے کوشش کی (اور تیری نافرمانی ہوئی) اپنے پیچھے چلنے والوں کی وجہ سے گناہ کے دھوکے میں پڑگیا، حیلے بہانوں کے ساتھ گناہوں میں پڑگیا، لیکن تو نے مجھے پھر بھی اپنے عذاب میں مغلوب نہیں کیا، باوجود اس کے کہ اے پروردگار تو میرے گناہ کو ناپسند کرتا تھا۔ تیرے علم میں پہلے سے تھا کہ میں گناہ کے راستے کو اختیار کروں گا اور بری راہ کو ترجیح دوں گا۔ لیکن تو نے پھر بھی میرے ساتھ بردباری کی۔ اور یقیناً تو نے مجھے جبرا گناہ کی دلدل میں نہیں ڈالا، نہ مجھے زبردستی اس پر مجبور کیا اور نہ ذرہ بھر بھی ظلم کیا اے ارحم الراحمین ! اے ہر مصیبت کے وقت کے ساتھی ! اے تنہائی کے انیس ! اے نعمتوں کے محافظ ! اے میرے اندر کے دوست ! اے کرب و مصیبت کو دور کرنے والے ! اے میری پکار کو سننے والے ! اے میرے آنسوؤں پر رحم کھانے والے ! اے میری لغزش کو درگذر کرنے والے ! اے میرے برحق مولی ! اے میرے مضبوط پشت پناہ ! اے میرے قریب ترین اور میرے اندر جاری ! اے محبت کرنے والے آ۔
اے بیت عتیق کے پروردگار ! مجھے تنگی کے حلقہ سے کشادگی کے راستے کی طرف نکال، اپنے ہاں سے جلد کشادگی و فراخی فرما۔ ہر تنگی و سختی کو مجھ سے دور فرما، ہر چیز میں میری کفایت فرما، میری طاقت میں ہو یا نہیں، اے اللہ ! مجھ سے ہر رنج اور غم کو کھول دے۔ اے بارش برسانے والے ! اے مجبوروں کی پکار سننے والے ! اے دنیا و آخرت کے رحمن و رحیم صلوۃ وسلام نازل فرما اپنی مخلوق کے بہترین شخص حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر اور آپ کی پاکیزہ آل پر۔ اور جس تنگی میں میرا دل مضطر ہے جس پر میرے صبر کا پیمانہ چھلک رہا ہے، جس میں میری تدبیر کمزور پڑگئی ہے میری قوت جواب دے گئی ہے اس مصیبت و تنگی کو مجھ سے ختم فرما۔ اے ہر نقصان، آزمائش کو ختم کرنے والے ! اے ہر راز و پوشیدہ کو جاننے والے ! یا ارحم الراحمین ! میں اپنا معاملہ تیرے سپرد کرتا ہوں۔ بیشک اللہ بندوں کو دیکھ رہا ہے۔ اور میری توفیق اللہ ہی کے ساتھ ہے۔ اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے۔
اعرابی کہتے ہیں : میں نے اس دعا کو کئی مرتبہ پڑا اور اللہ نے مجھ سے ہر طرح کے غم اور تنگی و مشکل کو ختم کردیا، رزق کو کشادہ کردیا اور مشقت و پریشانی بالکل زائل فرما دی۔ ابن النجار۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔