HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

39797

39784- عن عمر بن الخطاب قال: جاء جبريل إلى النبي صلى الله عليه وسلم في حين غير حينه الذي كان يأتي فيه، فقام إليه رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: "يا جبريل! ما لي أراك متغير اللون؟ قال: ما جئتك حتى أمر الله عز وجل بمفاتيح النار، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا جبريل! صف لي النار وانعت لي جهنم! فقال جبريل: إن الله تبارك وتعالى أمر بجهنم فأوقد عليها ألف عام حتى ابيضت، ثم أمر فأوقد عليها ألف عام حتى احمرت، ثم أمر فأوقد عليها ألف عام حتى اسودت، فهي سوداء مظلمة لا يضيء شررها ولا يطفأ لهبها، والذي بعثك بالحق لو أن قدر ثقب إبرة فتح من جهنم لمات من في الأرض كلهم جميعا من حره، والذي بعثك بالحق! لو أن ثوبا من ثياب النار علق بين السماء والأرض لمات من في الأرض جميعا من حره، والذي بعثك بالحق! لو أن خازنا من خزنة جهنم برز إلى أهل الدنيا فنظروا إليه لمات من في الأرض كلهم من قبح وجهه ومن نتن ريحه، والذي بعثك بالحق! لو أن حلقة من حلق سلسلة أهل النار التي نعت الله في كتابه وضعت على جبال الدنيا لأرفضت وما تقارت حتى تنتهي إلى الأرض السفلى، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: حسبي يا جبريل لا ينصدع قلبي فأموت! فنظر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى جبريل وهو يبكي فقال: تبكي يا جبريل وأنت من الله بالمكان الذي أنت به! فقال: وما لي لا أبكي! أنا أحق بالبكاء، لعلي أكون في علم الله على غير الحال التي أنا عليها، وما أدري لعلي أبتلى بما ابتلي به إبليس فقد كان من الملائكة وما أدري لعلي أبتلى بما ابتلي هاروت وماروت، فبكى رسول الله صلى الله عليه وسلم وبكى جبريل، فما زالا يبكيان حتى نوديا أن يا جبريل ويا محمد! إن الله قد آمنكما أن تعصياه؛ فارتفع جبريل، وخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم فمر بقوم من الأنصار يضحكون ويلعبون فقال: أتضحكون ووراءكم جهنم! فلو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا، ولما أسغتم الطعام والشراب، ولخرجتم إلى الصعدات تجأرون إلى الله تعالى! فنودي يا محمد! لا تقنط عبادي، إنما بعثتك ميسرا ولم أبعثك معسرا فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: سددوا وقاربوا." طس وقال: تفرد به سلام الطويل، قال في المغني: تركوه"
٣٩٧٨٤۔۔۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے فرمایا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جبرائیل امین اپنے معمول سے ہٹ کر کسی وقت آئے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا ارادہ کیا ان سے کہا : جبرائیل ! کیا بات ہے تمہارا رنگ بدلا بدلا لگ رہا ہے ؟ تو انھوں نے کہا : جب تک اللہ تعالیٰ نے (مجھے) جہنم کی چابیوں کا حکم نہیں دیا میں آپ کے پاس نہیں آیا آپ نے فرمایا : جبرائیل مجھے جہنم کے بارے میں بتاؤ اور اس کا حال بیان کروتو جبرائیل نے کہا : اللہ تعالیٰ نے جہنم کی آگ کے بارے حکم دیا تو اسے ہزار سال جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سفید ہوگئی پھر حکم دیا تو اس سے ہزار سال جلایا گیا تو سرخ ہوگئی پھر حکم دیا تو اسے ہزار سال جلایا گیا تو وہ سیاہ ہوگئی تو وہ سیاہ و تاریک ہے نہ اس کے انگارے روشن ہیں اور نہ اس کی لپٹ بھی ہے اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا اگر جہنم کو سوئی کے ناکے جتنا بھی کھول دیا جائے تو دنیا کے تمام لوگ اس کی گرمی سے مرجائیں، اس ذات کی قسم جس نے آپ کا حق دے کر بھیجا ہے اگر ایک جہنمی کپڑا زمین و آسمان کے درمیان لٹکایا جائے تو تمام لوگ اس کی گرمی سے مرجائیں ، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے اگر ایک جہنمی کپڑا زمین و آسمان کے درمیان لٹکایا جائے تو تمام لوگ اس کی گرمی سے مرجائیں اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے ! اگر کوئی جہنمی پردے دار دنیا میں ظاہر ہوجائے اور لوگ اسے دیکھیں تو اس کی بدصورتی اور نتھنوں کی بدبو کی وجہ سے سارے لوگ مرجائیں اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ! اگر جہنمی زنجیر کا ایک کڑا (حلقہ) جس کا اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں حال بیان کیا ہے دنیا کے کسی پہاڑ پر رکھ دیا جائے تو وہ ریزہ ریزہ ہوجائے برقرار نہ رہ سکے یہاں تک کہ وہ زمین کی سب سے نچلی تہہ تک پہنچ جائے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جبرائیل میرے لیے کافی ہے میرا دل برداشت نہیں کرتا ایسا نہ ہو میں جان کھو بیٹھوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جبرائیل کو دیکھا تو وہ رو رہے تھے آپ نے فرمایا : جبرائیل تم رو رہے ہو جب کہ تمہیں اللہ تعالیٰ کے نزدیک اپنا مقام پتہ ہے تو انھوں نے کہا : میں کیسے نہ رؤں میں تو رونے کا زیادہ حق دار ہوں شاید میں اللہ کے علم میں اس حالت کے برعکس ہوں جس پر ہوں مجھے کیا معلوم کہ میں بھی ہاروت ماروت کی طرح آزمائش میں ڈالا جاؤں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی رو پڑے اور جبرائیل روتے رہے دونوں رو رہے تھے یہاں تک کہ آواز آئی جبرائیل ومحمد ! اللہ تعالیٰ نے تم دونوں کو اپنی نافرمانی سے محفوظ رکھا ہے تو جبرائیل پرواز کرگئے۔
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باہر آئے تو انصار کی ایک جماعت انہی کھیل میں مشغول تھی وہاں سے گزرے تو فرمایا : تم لوگ
ہنستے ہو جب کہ تمہارے پیچھے جہنم ہے اگر تم وہ معلوم ہوجائے جو مجھے معلوم ہے تو تم کم ہنسو اور زیادہ رونے لگو اور تمہیں کھانا پینا اچھا نہ لگے اور تم جنگلوں کی طرف اللہ تعالیٰ سے التجا کرتے نکل جاؤ آواز آئی : محمد للہ میرے بندوں کو مایوس نہ کرو میں نے آپ کو آسانی والا بنا کر بھیجا تنگ کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : درست رہو اور قریب قریب رہو۔ (طبرانی فی الاوسط وقال : تفر دبہ سلام الطویل قال فی المغنی ترکوہ)
کلام :۔۔۔ الضعیفۃ ٩١٠۔ ١٣٠٦

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔