HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

40231

40218- حدثنا أبو خالد الأحمر عن بن إسحاق عن يزيد ابن عبد الله بن أبي قسيط عن القعقاع بن عبد الله بن أبي حدرد الأسلمي عن أبيه قال: بعثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في سرية إلى أضم فلقينا عامر بن الأضبط فحيا بتحية الإسلام فنزعنا عنه وحمل عليه محلم بن جثامة فقتله فلما قتله سلبه بعيرا له وأهبا ومتيعا كان له، فلما قدمنا جئنا بشأنه إلى النبي صلى الله عليه وسلم فأخبرناه بأمره فنزلت هذه الآية {يا أيها الذين آمنوا إذا ضربتم في سبيل الله فتبينوا} الآية 94 سورة النساء. قال بن إسحاق: فأخبرني محمد بن جعفر عن زيد بن ضمرة قال حدثني أبي وعمي وكانا شهدا حنينا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم قالا: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر ثم جلس تحت شجرة فقام إليه الأقرع بن حابس وهو سيد خندف يرد عن ابن محلم وقام عيينة بن حصن يطلب بدم عامر بن الأضبط القيسي وكان أشجعيا، قال: فسمعت عيينة بن حصن يقول: لأذيقن نساءه من الحزن مثل ما ذاق نسائي، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: "تقبلون الدية؟ " فأبوا، فقام رجل من بني ليث يقال له مكتيل فقال: يا رسول الله؟ والله ما شبهت هذا القتيل في غرة الإسلام إلا بغنم وردت فرميت فنفر آخرها، اسنن اليوم وغير غدا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: "نديه لكم خمسون في سفرنا هذا وخمسون إذا رجعنا"، فقبلوا ال دية فقالوا: ائتوا بصاحبكم يستغفر له رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجئ به فوصف حليته وعليه حلة قد تهيأ فيها للقتل حتى أجلس بين يدي النبي صلى الله عليه وسلم فقال: "ما اسمك"؟ فقال: محلم بن جثامة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم بيديه - ووصف أنه رفعهما: "اللهم! لا تغفر لمحلم بن جثامة"، قال: فتحدثنا بيننا أنه إنما أظهر هذا وقد استغفر له في السر. قال ابن إسحاق: فأخبرني عمرو ابن عبيد عن الحسن قال قال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: "آمنته بالله ثم قتلته"! فوالله ما مكث إلا سبع ليال حتى مات محلم؛ قال: فسمعت الحسن يحلف بالله لدفن ثلاث مرات كل ذلك تلفظه الأرض، فجعلوه بين صدى جبل ورضموا عليه بالحجارة فأكلته السباع، فذكروا أمره لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: "أما والله إن الأرض لتطبق على من هو شر منه ولكن الله أراد أن يخبركم بحرمتكم". "ش".
٤٠٢١٨۔۔۔ ہم سے ابوخالد الاحمرنے ابن اسحاق کے حوالہ سے نقل کیا وہ یزید بن عبداللہ بن ابی قسیط سے وہ قعقاع بن عبداللہ ابی حدرداسلمی وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اضم کی طرف ایک سریہ میں بھیجا راستہ میں لوگ عامر بن اضبط سے ملے اس نے اسلام والاسلام کیا تو ہم اس کے قتل سے رک گئے لیکن محلم بن چثامہ نے اس پر حملہ کرکے اسے قتل کردیا، اور جب اسے قتل کردیا تو اس کا اونٹ اس کے چمڑے اور جو اس کا سامان تھا لے لیا، پھر جب ہم لوگ واپس آئے تو ہم نے اس کی چیزیں ساتھ لائیں اور آپ کو اس کے واقعہ کی اطلاع دی اتنے میں آیت نازل ہوئی : اے ایمان والو ! جب تم زمین میں سفر کرنے لگوتوخوب تحقیق کرلیاکرو۔ آیت سورة نساء ، ابن اسحاق کہتے ہیں : مجھے محمد بن جعفر نے زید بن ضمرہ کے حوالہ سے بتایا فرماتے ہیں مجھے مرے والد اور چچا نے بتایا وہ دونوں حسین میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے فرماتے ہیں : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر کی نماز پڑھی پھر درخت کے نیچے بیٹھ گئے تو اقرع بن حابس جو خندف کے سردار تھے محلم کا دفاع کرنے کھڑے ہوئے۔ اور عیینہ بن حصن عامر بن اضبط قیسی جو اشجعی تھے کے خون کا مطالبہ کرنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کھڑے ہوئے۔ فرماتے ہیں : میں نے عیینہ بن حصن (رض) کو فرماتے سنا : میں اس کی عورتوں کو ایساہی غم چکھاؤں گا جیسا اس نے میری عورتوں کو چکھایا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم لوگ دیت قبول کروگے، تو انھوں نے انکار کردیا تو بنی لیث کا ایک شخص کھڑا ہواجی سے مکیتل کہا جاتا تھا اس نے کہا یارسول اللہ ! اللہ کی قسم ! میں اس مقتول کو اسلام کی ابتداء میں صرف ان بکریوں سے تشبیہ دے سکتا ہوں جو آئی ہوں اور ان پر پتھراؤ کیا جائے اور آخری کو بدکا دیا جائے، آج کوئی قانون بنایا جائے اور کل تبدیل کردیا جائے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم تمہیں اپنے اس سفر میں پچاس اونٹ دیت دیتے ہیں اور پچاس جب ہم واپس ہوں گے تو انھوں نے دیت قبول کرلی اور کہنے لگے : اپنے آدمی کو بلاؤ رسول اللہ اس کے لیے استغفارکریں اسے لایا گیا اور اس کا حلیہ بیان کیا گیا اس کے اوپر ایک لباس تھا جس میں وہ قتل ہونے کے لیے تیار تھا،یہاں تک کہ اسے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے بٹھایا گیا تو آپ نے فرمایا : تمہارا نام ؟ اس نے کہا محلم بن جثامہ آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا : اے اللہ ! محلم بن جثامہ کی بخشش نہ فرمانا فرماتے ہیں ہم لوگ آپس میں باتیں کرنے لگے کہ آپ نے ظاہری طور پر ایسا کیا ہوگا پوشیدہ طور پر اس کے لیے استغفار کیا ہوگا۔ ابن اسحاق کہتے ہیں : مجھے عمروبن عبید نے حسن کے واسطہ سے بتایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے کہا : تو نے اللہ کے لیے اسے امان دی اور پھر قتل کردیا، اللہ کی قسم ! وہ شخص یعنی محلم ایک ہفتہ میں مرگیا، فرماتے ہیں میں نے حسن سے سنا : اللہ کی قسم وہ تین بار دفن کیا گیا اور ہر بار زمین اسے باہر پھینک دیتی تو انھوں نے اسے پہاڑ کے شگاف میں ڈال دیا اور اس پر پتھر پھینک دیئے پھر اسے درندے کھاگئے لوگوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کا واقعہ ذکر کیا تو اس پر فرمایا : اللہ کی قسم ! زمین اس سے زیادہ برے کو پھینک دیتی لیکن اللہ تعالیٰ نے چاہا کہ تمہیں تمہاری عزت و حرمت سے آگاہ کریں۔ مصنف ابن ابی شیبۃ

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔