HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4055

4055 - عن ابن عباس قال "قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، "إن الله قد أنزل علي سورة لم ينزلها على أحد من الأنبياء والمرسلين قبلي، قال الله تعالى قسمت الصلاة بيني وبين عبادي فاتحة الكتاب جعلت نصفها لي ونصفها لهم، وآية بيني وبينهم، فإذا قال العبد: بسم الله الرحمن الرحيم قال الله: عبدي دعاني باسمين رقيقين، أحدهما أرق من الآخر، فالرحيم أرق من الرحمن، وكلاهما رقيقان، فإذا قال العبد: الحمد لله، قال شكرني عبدي وحمدني، فإذا قال: رب العالمين، قال الله: شهد عبدي أني رب العالمين، يعني برب العالمين، رب الجن والإنس والملائكة والشياطين وسائر الخلق، ورب كل شيء، وخالق كل شيء، فإذا قال: الرحمن الرحيم، قال مجدني عبدي، فإذا قال: مالك يوم الدين، يعني بيوم الدين يوم الحساب، قال الله شهد عبدي أنه لا مالك ليوم الحساب أحد غيري وإذا قال: مالك يوم الدين، فقد أثنى علي عبدي، إياك نعبد، يعني الله أعبد وأوحد، وإياك نستعين، قال الله هذا بيني وبين عبدي، إياك نعبد فهذه لي، وإياك نستعين، فهذه له، ولعبدي بعد ما سأل، بقية هذه السورة: إهدنا، أرشدنا الصراط المستقيم، يعني دين الإسلام لأن كل دين غير الإسلام فليس بمستقيم الذي ليس فيه التوحيد، صراط الذين أنعمت عليهم، يعني به النبيين والمؤمنين الذين أنعم الله عليهم بالإسلام والنبوة، غير المغضوب عليهم، يقول: أرشدنا غير دين هؤلاء الذين غضبت عليهم، وهم اليهود، ولا الضالين، وهم النصارى، أضلهم الله بعد الهدى، فبمعصيتهم غضب الله عليهم، فجعل منهم القردة والخنازير وعبد الطاغوت، يعني الشيطان، أولئك شر مكانا في الدنيا والآخرة يعني شر منزلا من النار، وأضل عن سواء السبيل، من المؤمنين يعني أضل عن قصد السبيل المهدي من المسلمين، فإذا قال الإمام: ولا الضالين فقولوا: آمين يجبكم الله، قال لي يا محمد هذه نجاتك ونجاة أمتك ومن اتبعك على دينك من النار". "هب" وفي سنده ضعف وانقطاع ويظهر لي أن فيه ألفاظا مدرجة من قول ابن عباس.
4055: ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا :
اللہ نے مجھ پر ایسی سورت نازل فرمائی ہے، جو مجھ سے پہلے انبیاء ومرسلین میں سے کسی پر نازل نہیں فرمائی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میں نے نماز میں سورة فاتحہ اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان مشترک رکھی ہے۔ پس بندہ جب بسم اللہ الرحمن الرحیم کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میرے بندے نے مجھے دو لطیف اور خوبصورت ناموں کے ساتھ پکارا ہے۔ ایک دوسرے سے زیادہ لطیف ہے۔ الرحیم زیادہ لطیف ہے بنسبت الرحمن کے۔ اور دونوں ہی لطیف المعانی ہیں۔ پھر جب بندہ پڑھتا ہے : الحمد للہ ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میرے بندے نے میرا شکر ادا کا کیا اور میری حمد کی ہے۔ پھر بندہ کہتا ہے : رب العالمین : تو اللہ پاک فرماتے ہیں : میرا بندہ گواہی دیتا ہے کہ میں رب العالمین (تمام جہانوں کا پروردگار) ہوں۔ جن، انس، ملائکہ اور شیطاین اور تمام مخلوات کا رب ہوں، ہر چیز کا رب اور ہر چیز کا خالق ہوں۔ پس جب بندہ کہتا ہے : الرحمن الرحیم، تو پروردگار فرماتے ہیں : میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی ہے۔ بندہ جب کہتا ہے : مالک یوم الدین : (یعنی اللہ قیامت کے دن کا مالک ہے) تو پروردگار فرماتے ہیں : میرے بندے نے گواہی دی ہے کہ قیامت کے دن کا میرے سوا کوئی مالک نہیں ہے۔ اور یون میرے بندے نے میری ثناء و بڑائی بیان کی ہے۔
جب بندہ کہتا ہے : ایاک نعبد (یعنی تجھ ہی سے مدد مانگتا ہوں) تو اللہ پاک فرماتے ہیں یہ میرے اور بندے دونوں کے لی ہے ایاک نعبد میرے لیے ہے اور ایاک نستعین اس کے لیے ۔ پس ابن بندہ جو بھی مانگے گا میں اس کو دوں گا۔ اھدنا الصراط المستقیم یعنی ہمیں اسلام کا سیدھا راستہ دکھا۔ کیونکہ اسلام کے علاوہ کوئی راستہ سیدھا نہیں جو توحید سے خالی ہو۔ صراط الذین انعمت علیہم یعنی ان لوگوں کا راستہ جن پر انعام کیا یعنی نبیوں اور مومنوں کا راستہ۔ کیونکہ انہی پر نبوت اور ایمان کا انعام ہوا ہے۔ غیر المغضوب علیہم۔ یعنی جن لوگوں پر تیرا غضب ہوا ہے ان کے علاوہ لوگوں کا راستہ دکھا۔ اور وہ لوگ یہود ہیں۔ ولا الضالین۔ یہ نصاری ہیں جن کو اللہ نے ہدایت کے بعد گمراہ کردیا۔ پس ان کی معصیت کے سبب اللہ نے ان پر غضب نازل کیا اور ان میں سے بندر، خنزیر اور شیطان کے پیروکار بنا دیے۔ یہ لوگ دنیا و آخرت میں بد ترین لوگ ہیں جو جہنمی ٹھکانے والے ہیں۔ سیدھے راستے سے گمراہ ہیں جو کہ مومنین کا راستہ ہے۔ پس جب امام کہے ولا الضالین تو تم کہو آمین۔ تو اللہ پاک تمہاری یہ دعا قبول فرمائیں گے۔
میرے رب نے مجھے فرمایا : اے محمد ! یہ (سورت) تیری اور تیری پیروکار امت کے لیے جہنم سے نجات کا سبب ہے۔ شعب الایمان للبیہقی۔
کلام : اس روایت کی سنت میں ضعف اور انقطاع ہے جس کی بنا پر یہ روایت ضعیف ہے نیز اس روایت میں ابن عباس کے اوال کو بھی مرفوع حدیث میں درج کردیا گیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔