HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

40579

40566- "مسند علي" عن محمد بن كعب القرظي أن أهل العراق أصابتهم أزمة فقام بينهم علي بن أبي طالب فقال: أيها الناس! أبشروا، فوالله إني لأرجو أن لا يمر عليكم إلا يسير حتى تروا ما يسركم من الرفاء واليسر، قد رأيتني مكثت ثلاثة أيام من الدهر ما أجد شيئا آكله حتى خشيت أن يقتلني الجوع، فأرسلت فاطمة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم تستطعمه لي، فقال: يا بنية! والله ما في البيت طعام يأكله ذو كبد إلا ما ترين - لشيء قليل بين يديه - ولكن ارجعي فسيرزقكم الله، فلما جاءتني فأخبرتني وانفلت وذهبت حتى آتى بني قريظة فإذا يهودي على شفة بئر فقال: يا عربي! هل لك أن تسقي لي نخلي وأطعمك! قلت: نعم. فبايعته على أن أنزع كل دلو بتمرة، فجعلت أنزع، فكلما نزعت دلوا أعطاني تمرة، حتى إذا امتلأت يدي من التمر قعدت فأكلت وشربت من الماء، ثم قلت: يا لك بطنا لقد لقيت اليوم ضرا! ثم نزعت مثل ذلك لابنة رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم وضعت ثم انفلت راجعا، حتى إذا كنت ببعض الطريق إذا أنا بدينار ملقى، فلما رأيته وقفت أنظر إليه وأؤامر نفسي أآخذه أم أذره! فأبت نفسي إلا أخذه وقلت: أستشير رسول الله صلى الله عليه وسلم، فأخذته؛ فلما جئتها أخبرتها الخبر، قالت: هذا رزق من الله فاشتر لنا دقيقا، فانطلقت حتى جئت السوق فإذا يهودي من يهود فدك جمع دقيقا من دقيق الشعير فاشتريت منه، فلما اكتلت منه قال: ما أنت من أبي القاسم! قلت: ابن عمي وابنته امرأتي؛ فأعطاني الدينار، فجئتها فأخبرتها الخبر، فقالت: هذا رزق من الله عز وجل فاذهب به فارهنه بثمانية قراريط ذهب في لحم، ففعلت ثم جئتها به فقطعته لها ونصبت ثم عجنت وخبزت ثم صنعنا طعاما وأرسلتها إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم: فجاءنا، فلما رأى الطعام قال: ما هذا؟ ألم تأتني آنفا تسألني؟ فقلنا: بلى، اجلس يا رسول الله نخبرك الخبر، فإن رأيته طيبا أكلت وأكلنا، فأخبرناه الخبر فقال: هو طيب، فكلوا بسم الله، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم فخرج، فإذا هو بأعرابية تشتد كأنه نزع فؤادها فقالت: يا رسول الله! إني أبضع معي بدينار فسقط مني، والله ما أدري أين سقط! فانظر بأبي وأمي أن يذكر لك؛ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ادعي لي علي بن أبي طالب، فجئته فقال: اذهب إلى الجزار فقل له: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إن قراريطك علي فأرسل بالدينار، فأرسل به، فأعطاه الأعرابية فذهبت به."العدني".
٤٠٥٦٦۔۔۔ مسندعلی (رض) ، محمد بن کعب قرظی سے روایت ہے کہ اہل عراق قحط سالی میں مبتلا ہوئے حضرت علی بن ابی طالب (رض) ان کے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا : لوو ! خوش ہوجاؤ اللہ کی قسم ! مجھے امید ہے کہ تھوڑاہی عرصہ گزرے گا کہ تم شادابی اور آسانی دیکھ کر خوش ہوگے مجھ پر تین دن ایسے گزرے کہ مجھے یہ خوف ہونے لگا کہ بھوک سے میں مرجاؤں گا۔ میں نے فاطمہ (رض) کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بھیجا کہ وہ میرے لیے ان سے کھانھا طلب کریں تو آپ نے فرمایا : بیٹی ! اللہ کی قسم ! گھر میں اتنی چیز نہیں جسے کوئی جاندارکھائے یہی ہے جو تم دیکھ رہی ہو۔ تھوڑی سی چیز جو آپ کے سامنے تھی۔ البتہ ابھی واپس چلی جاؤ عنقریب اللہ تعالیٰ تمہیں رزق دے گا جب وہ آئیں تو مجھے بتایا میں وہاں سے باہرچلا گیا بنی قریظہ کے پاس آیاوہاں کنوئیں کے کنارے ایک یہودی ملا، وہ کہنے لگا : اے عربی ! کیا تم میرے نخلستان کو سیراب کرو گے میں تمہیں کھانا کھلاؤں گا میں نے کہا : ہاں، میں نے اس سے یہ طے کیا کہ میں ہر کھجور کے بدلہ ایک ڈول کھینچوں گا، میں ڈول کھینچنے لگا۔ جب میں ایک ڈول کھینچتا وہ مجھے ایک کھجور دیتاجب میرے ہاتھ کھجوروں سے بھرگئے تو میں بیٹھ گیا اور کھجوریں کھائیں اور پانی پی کر کہا : ارے پیٹ ! آج تو نے بڑی مشقت اٹھائی پھر اسی طرح میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی کے لیے ڈول نکالے پھر ڈول رکھا اور وہاں سے واپس پلٹا، چلتے چلتے میں کسی راستہ پر تھا کہ مجھے ایک پڑاودینارملا، جب میں نے اسے دیکھا تونہر گیا اور دل سے یہ کشمکش ہونے لگی کہ اسے اٹھاؤں یاچھوڑدوں تو میرے دل نے انکار کیا کہ میں اسے چھوڑ کر نہ جاؤں بلکہ اٹھالوں میں نے دل میں کہا : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مشورہ کروں گا چنانچہ وہ اٹھایا اورفاطمہ (رض) کے پاس آکر انھیں ساراواقعہ بتایا، انھوں نے کہا : یہ اللہ کا رزق ہے اس سے ہمارے لیے آٹا خرید لائیں۔
میں وہاں سے سیدھابازار گیا وہاں فد ک کے ایک یہودی نے جو کا آٹاجمع کررکھا تھا میں نے اس سے آٹا خریدا، جب اس سے آٹا تلوار تو وہ کہنے لگاتم ابوالقاسم محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کیا ہوتے ہو ؟ وہ میرے چچازاد ہیں اور ان کی بینی سے میں منسوب ہوں۔ تو اس نے مجھے دینار واپس کردیا میں فاطمہ (رض) کے پاس آیا اور انھیں سارا ماجرا سنایا تو انھوں نے کہا : یہ اللہ تعالیٰ کا رزق ہے جائیں اسے آٹھ قیراط سونے کے عوض میں گوشت کے لیے رہن رکھ آئیں چنانچہ میں گیا اور ایسا ہی کیا پھر ان کے پاس گوشت لے آیا اور انھیں کاٹ کردیا انھوں نے ہنڈیاچڑھائی پھر آٹا گوندھا اور روٹیاں پکائیں پھر ہم نے کھانا تیار کیا میں نے انھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف روانہ کیا اتنے میں آپ ہمارے پاس آگئے آپ نے جب کھانا دیکھاتو فرمایا : یہ کیا ؟ ابھی تم میرے پاس نہیں آئیں مجھ سے پوچھ رہی تھیں ؟ ہم نے کہا : جی ہاں، یارسول اللہ ! تشریف رکھیں ہم آپ کو ساری بات بتاتے ہیں اگر آپ نے اسے بہتر جانا اور کھانا کھایا تو ہم بھی کھالیں گے پھر ہم نے انھیں بتایا آپ نے فرمایا : پاک سے کھاؤبسم اللہ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھ کر چل دیئے انھیں ایک دیہاتی عورت ملی جو بڑی بےچین کو یا اس کا دل نکلا جارہاہوکہنے لگی : یارسول اللہ ! میری کل پونچی جو ایک دینار میرے پاس تھا گرگیا۔ اللہ کی قسم ! مجھے پتہ نہیں کہ وہ کہاں گرا ؟ میرے ماں بابپ آپ پر قربان ہوں آپ دیکھیں کوئی آپ سے اس کا ذکر کرے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے پاس علی بن ابی طالب کو بلالاؤ میں آپ کے پاس آیا آپ نے فرمایا : قصاب کے پاس جاؤ اور اس سے کہورسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہہ رہے ہیں تمہارے قیراط میرے ذمہ تم وہ دیناربھیج دوچنانچہ اس نے وہ دینار بھیج دیا تو آپ نے وہ اس دیہاتی عورت کودے دیا اور وہ لے کرچلی ۔ گئی العدنی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔