HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4157

4157 - عن أبي مليكة قال: "قدم أعرابي في زمان عمر فقال: من يقرئني مما أنزل الله على محمد؟ فأقرأه رجل براءة، فقال إن الله بريء من المشركين ورسوله بالجر، فقال الأعرابي: أو قد برئ الله من رسوله إن يكن الله برئ من رسوله فأنا بريء منه، فبلغ عمر مقالة الأعرابي فدعاه فقال: يا أعرابي أتبرأ من رسول الله؟ وقال: يا أمير المؤمنين إني قدمت المدينة ولا علم لي القرآن، فسألت من يقرئني؟ فأقرأني هذا سورة {بَرَاءَةٌ} فقال: {أَنَّ اللَّهَ بَرِيءٌ مِنَ الْمُشْرِكِينَ وَرَسُولُهُ} فقلت أو قد برئ الله من رسوله؟ فإن يكن الله بريء من رسوله فأنا أبرأ منه؟ فقال عمر ليس هكذا يا أعرابي، قال فكيف يا أمير المؤمنين قال: إن الله بريء من المشركين ورسوله، فقال الأعرابي: وأنا والله أبرأ ممن برئ الله ورسوله منه، فأمر عمر بن الخطاب أن لا يقرئ الناس إلا عالم باللغة، وأمر أبا الأسود فوضع النحو". "ابن الأنباري في الوقف والإبتداء".
4157: ابی ملیکہ (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) کے دور خلافت میں ایک اعرابی مدینہ آیا (جو اس وقت اسلامی دنیا کا دارالخلافہ تھا) اعرابی نے کہا : جو اللہ نے محمد پر نازل کیا ہے مجھے کون سکھائے گا ؟ ایک شخص نے ایک دیہاتی کو سورة برأت سکھائی اور یہ آیت یوں پڑھائی ان اللہ بریء من المشرکین ورسولہ اور ورسولہ کو ورسولہ زیر کے ساتھ پڑھا۔ جس کے معنی یہ ہوگئے کہ اللہ مشرکین اور رسول سے بری ہے۔ چنانچہ اعرابی نے کہا : کیا اللہ رسول سے بری ہے ؟ اس اعرابی نے عرض کیا : اے امیر المومنین ! میں مدینہ میں آیا، مجھے قرآن کا کچھ علم نہیں تھا۔ سو میں نے کہا مجھے کون قرآن سکھائے گا ؟ اس شخص نے مجھے سورة برات سکھائی اور یوں پڑھائی ان اللہ بریء من المشرکین ورسولہ۔ میں نے کہا اگر اللہ ہی رسول سے بری ہو تو میں اور زیادہ رسول سے بری ہوں۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اے اعرابی یہ آیت یوں نہیں ہے اعرابی نے پوچھا : اور کیسے ہے یا امیر المومنین ! فرمایا : ان اللہ و بریء من المشرکین و رسولہ ہے جس کا معنی ہے اللہ اور اس کا رسول مشرکین سے بری ہیں۔ اعرابی نے کہا : اللہ کی قسم میں بھی مشرکین سے بری ہوں جن سے اللہ اور اس کا رسول بری ہیں۔
پھر حضرت عمر بن خطاب (رض) نے حکم جاری کیا کہ کوئی شخص قرآن نہ پڑھائے سوائے زبان کے جاننے والے عالم کے۔ اور پھر آپ نے ابو الاسود (رح) کو نحو (عربی گرامر) لکھنے کا حکم فرمایا۔ ابن الانباری فی الوقت والابتداء۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔