HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4161

4161 - عن مولى ابن عمر "أن صبيغا العراقي جعل يسأل عن أشياء من القرآن في أجناد المسلمين، حتى قدم مصر، فبعث به عمرو بن العاص إلى عمر بن الخطاب، فلما أتاه الرسول بالكتاب، فقرأه، فقال: أين الرجل؟ قال في الرحل، قال عمر أبصر أن يكون ذهب فتصيبك مني العقوبة الموجعة فأتاه، فقال له عمر: عم تسأل؟ فحدثه، فأرسل عمر إلي يطلب الجريد، فضربه بها حتى ترك ظهره دبرة1 ثم تركه حتى برأ، ثم عاد له، ثم تركه حتى برأ، ثم دعا به ليعود له، فقال صبيغ يا أمير المؤمنين إن كنت تريد قتلي فاقتلني قتلا جميلا، وإن كنت تريد أن تداويني فقد والله برأت، فأذن له إلى أرضه، وكتب له إلى أبي موسى الأشعري أن لا يجالسه أحد من المسلمين، فاشتد ذلك على الرجل فكتب أبو موسى إلى عمر أن قد حسنت هيئته، فكتب أن ائذن للناس في مجالسته. "الدارمي وابن عبد الحكم كر".
4161: ابن عمر (رض) کے غلام سے مروی ہے کہ صبیغ العراق نے مسلمان لشکروں میں قرآن کے متعلق چند غیر ضروری چیزوں کے بارے میں سوالات کرنا شروع کیے۔ حتی کہ وہ (اس طرح کے فضول) سوالات کرتا ہوا مصر میں آگیا۔ آخرت حضرت عمرو بن العاص (رض) نے اس کو حضرت عمر بن خطاب (رض) امیر المومنین کے پاس بھیج دیا۔ اور ایک قاصد کو (اس کے بارے میں) خط دے کر بھیجا۔ جب قاصد خط لے کر آپ (رض) کے پاس پہنچا اور آپ نے خط پڑھا تو پوچھا کہاں ہے وہ شخص ؟ عرض کیا : سواری پر ہے۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : دیکھو اگر وہ چلا گیا تو تجھے بڑی سخت سزا دون گا لہٰذا جلدی اس کو لے کر آ ! چنانچہ قاصد (جلدی کے ساتھ) اس کو لے کر حاضر ہوا۔
آپ (رض) نے اس سائل صبیغ عراقی سے پوچھا : تو کس چیز کے بارے میں سوال کرتا پھر رہا ہے ؟ اس نے اپنے سوالات بیان کیے۔
راوی ابن عمر کے غلام کہتے ہیں حضرت عمر (رض) نے میرے اس ایک شخص کو چھڑی لانے کے لیے بھیجا۔ چنانچہ پھر چھڑی کے ساتھ اس کو اس قدر مارا اس قدر مارا کہ اس کی کمر (بھڑوں کا) چھتہ بنا کر چھوڑا۔ پھر اس کو چھوڑا اور وہ کچھ عرصہ بعد صحت یاب ہوگیا پھر بلا کر پہلے کی طرح خوب مارا۔ پھر چھوڑ دیا حتی کہ وہ صحت یاب ہوگیا۔ پھر بلایا تاکہ سہ بارہ اس کو سزا دیں۔ اس بار صبیغ عراقی نے کہا : یا امیر المومنین اگر آپ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں تو اچھی طرح قتل کردیجیے اور اگر میری دوا دارو کرنا چاہتے ہیں تو وہ میں بالکل صحت یاب ہوں۔ آخر حضرت عمر (رض) نے اس کو اپنے وطن جانے کی اجات مرحمت فرما دی۔ اور وہاں کے امیر حضرت ابو موسیٰ اشعری (رض) کو لکھ بھیجا۔ اس شخص کے ساتھ کوئی نہ اٹھے بیٹھے۔
لوگوں سے یہ قطع تعلقی اس کو (حضرت عمر (رض) کی دی گئی سزا سے بھی زیادہ) سخت دشوار گذری۔ چنانچہ ابو موسیٰ اشعری (رض) نے حضرت عمر (رض) کو لکھا کہ وہ شخص درست ہوگیا ہے۔ تب حضرت عمر (رض) نے ابو موسیٰ (رض) کو لکھا کہ اس کو لوگوں کے ساتھ ملنے جلنے کی اجازت دے دو ۔ (الدارمی، ابن عبدالحکیم، ابن عساکر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔