HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

41873

41860- عن سعيد بن سفيان القاري قال: توفي أخي وأوصى بمائة دينار في سبيل الله، فدخلت على عثمان بن عفان وعنده رجل قاعد وعلى قباء جيبه وفروجه مكفوف بحرير، فلما رآني ذلك الرجل أقبل يجاذبني قبائي ليخرقه، فلما رأى ذلك عثمان قال: دع الرجل، فتركني، ثم قال: قد عجلتم، فسالت عثمان فقلت: يا أمير المؤمنين! توفي أخي وأوصى بمائة دينار في سبيل الله فما تأمرني؟ قال: هل سألت أحدا قبلي؟ قلت: لا، قال: لإن استفتيت أحدا قبلي فافتاك غير الذي أفتيتك به ضربت عنقه، إن الله أمرنا بالإسلام فأسلمنا كلنا فنحن المسلمون، وأمرنا بالهجرة فهاجرنا فنحن المهاجرون أهل المدينة، ثم أمرنا بالجهاد فجاهدتم فأنتم المجاهدون أهل الشام، أنفقها على نفسك وعلى أهلك وعلى ذي الحاجة ممن حولك، فإنه لو خرجت بدرهم ثم اشتريت به لحما فأكلته أنت وأهلك كتب لك بسبعمائة درهم؛ فخرجت من عنده فسألت عن الرجل الذي يجاذبني، فقيل: هو علي بن أبي طالب، فأتيته في منزله فقلت: ما رأيت مني؟ فقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "أوشك أن تستحل أمتي فروج النساء والحرير"، وهذا أول حرير رأيته على أحد من المسلمين؛ فخرجت من عنده فبعته."كر".
٤١٨٦٠۔۔۔ سعید بن سفیان قاری سے روایت ہے فرمایا : کہ میرے بھائی کا انتقال ہوا تو انھوں نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں سو دینار دینے کی وصیت کی تھی میں حضرت عثمان بن عفان (رض) کے پاس گیا آپ کے پاس ایک شخص بیٹھا تھا اور مجھ پر ایسی قبا تھی جس کی جیب اور پیچھے کے دامن کی پھٹن میں ریشم کی سلائی تھی اس شخص نے جب مجھے دیکھا تو وہ میری طرف لپکا اور مجھ سے میری قباچھیننے لگاتا کہ اسے پھاڑدے۔ حضرت عثمان (رض) نے جب یہ صورت حال دیکھی تو فرمایا : اس شخص کو چھوڑدو تو اس نے مجھے چھوڑ دیا پھر فرمایا : تم لوگوں نے بڑی جلدی کی پھر میں نے حضرت عثمان (رض) سے پوچھا : میں نے کہا : امیرالمومنین ! میرا بھائی فوت ہوگیا ہے اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں سو دینار صدقہ کرنے کی وصیت کی ہے آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : مجھ سے پہلے کسی سے پوچھا ہے ؟ میں نے کہا نہیں آپ نے فرمایا : اگر تم نے مجھ سے پہلے کسی سے پوچھا اور میں نے اس کے برخلاف فتوی دیاتو میں تمہاری گردن اڑادوں گا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرتسلیم خم کرنے کا حکم دیا ہے سو ہم سب مان گئے اور ہم مسلمان ہیں۔ اور ہمیں ہجرت کا حکم دیاسوہم نے ہجرت کی توہم مہاجرین مدینہ والے ہیں۔ پھر ہمیں جہاد کا حکم دیا اور تم لوگوں نے جہاد کیا اور تم شام والے مجاہد ہو۔ ان پیسوں کو اپنے لیے اپنے گھروالوں کے لیے اور اپنے قریب کسی حاجت مند کی ضرورت میں صرف کردو کیونکہ اگر تم درہم لے کر گوشت خرید کر لاؤا سے تمہارے گھروالے کھائیں تو تمہارے لیے سات سودراہم کا ثواب لکھاجائے گا چنانچہ میں ان کے پاس سے باہرنکل گیا اور میں نے اس شخص کے بارے میں پوچھا جو مجھ سے چھین وجھپٹ کررہا تھا کہ کون ہے ؟ تو کسی نے کہا : یہ علی بن ابی طالب ہیں۔ میں ان کے گھرآیا اور ان سے پوچھا آپ نے میری کیا غلطی دیکھی ؟ انھوں نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا ہے : عنقریب میری امت عورتوں کی شرم گاہوں اور ریشم کو حلال سمجھنے لگے گی تو یہ پہلی بات جو میں نے ایک مسلمان پر دیکھی تو میں ان کے پاس چلا گیا اور اس قباکو بیچ ڈالا۔ رواہ ابن عساکر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔